دنیا میں مظاہرے
سری نگر،مظفرآباد،اسلام آباد(کے پی آئی،خصوصی رپورٹر،نمائندہ خصوصی،خصوصی نامہ نگار) آزاد کشمیر ، مقبوضہ کشمیر اور پاکستان سمےت پوری دنیا میں مقیم کشمیریوں نے ہفتے کویوم استحصال کشمیر کے موقع پر بھارت کے خلاف یوم سیاہ منایا ، اس موقع پربھارت کے خلاف احتجاجی جلسے جلوس مظاہرے کئے گئے ۔ پانچ اگست کو یوم سیاہ منانے کا مقصد2019 کے بھارتی اقدام کے خلاف اپنا احتجاج ریکارڈ کرانا تھا۔مقبوضہ جموںوکشمیر میں پانچ اگست کو یوم سیاہ کے طور پر منایا گیا ،اس موقع پر سیکورٹی کے سخت ترین انتظامات کئے گئے تھے،بھارتی پولیس نے احتجاجی مظاہروں، سیمیناروں اور کانفرنسوں کو روکنے کے لیے حریت رہنماو ں سمیت درجنوں سیاسی رہنماوں اور کارکنوں کو گرفتار کر لیا ہے۔دوسری جانب کولگام میں کشمیری عسکریت پسندوں اور بھارتی فوج کے درمیان شدید تصادم میں تین بھارتی فوجی ہلاک ہو گئے،علاقے کے وسیع جنگلاتی علاقے کو قابض بھارتی فوج نے محاصرہ میں لے کر بڑا فوجی آپریشن شروع کررکھا ہے ،آپریشن میں گن شپ ہیلی کاپٹروں کا بھی استعمال ہورہا ہے ،کے پی آئی کے مطابق بھارتی فوج کی 34 راشٹریہ رائفلز کے تین اہلکاروں کو جمعہ کی شام ضلع کے علاقے ہالن علاقے میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائی کے دوران ایک حملے میں شدید زخمی کر دیا گیا تھا۔ بعد ازاں وہ سری نگر کے فوجی ہسپتال میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے۔معلوم ہوا ہے کہ عسکریت پسندوں کی ابتدائی فائرنگ میں تین اہلکار زخمی ہوئے جنہیں علاج ومعالجہ کی خاطر نزدیکی ہسپتال منتقل کیا گیا۔اور بعد میں فوجی ہیلی کاپٹر کے ذِریعے سرینگر فوجی ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے۔بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کو غیر قانونی طور پر منسوخ کیے چار سال ہوگئے ۔مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے غیر قانونی بھارتی اقدام کو چار سال مکمل ہونے پر پاکستان سمیت دنیا بھر میں یوم استحصال کشمیرمنایا گیا۔وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ بھارت نے گزشتہ چارسالوں سے انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزیوں کی انتہا کردی ہے ۔ بھارت کی جانب سے یکطرفہ اورغیرقانونی طورپر کشمیریوں کو ان کی ریاستی حیثیت سے محروم کئے ہوئے چار سال مکمل ہو گئے۔ وزیر اعظم نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ گزشتہ چارسالوں سے بھارت نے انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزیوں کی انتہا کی ہے جو غیرمقامی افراد کی آبادکاری، جعلی ڈومیسائلز کا اجرا،انٹرنیٹ کی بندش اورمعلومات کے مکمل بلیک آو¿ٹ تک ہی محدود نہیں بلکہ کشمیری قیادت کو قیدوبندکی صعوبتوںمیں ڈالنے سے بھی گریزنہیں کیا گیا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ بھارت کے غیر قانونی اور غیر اخلاقی اقدامات سے غیر قانونی بھارتی تسلط جموں و کشمیر کی بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ حیثیت کو تبدیل کرنے اور کشمیریوں کے بنیادی حق خودارادیت کو مجروح کرنے کی مذموم کوشش بھی کی جا رہی ہے۔یوم استحصال کشمیر کے موقع پر چیئرمین جوائنٹ چیفس سٹاف کمیٹی، سروسز چیفس اور پاکستان کی مسلح افواج اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر کے بہادر اور مزاحم عوام کے حق خودارادیت کے حصول کے لیے ان کی منصفانہ جدوجہد کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہیں۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر میں بھارت کی جانب سے غیر انسانی فوجی لاک ڈاو¿ن کا تسلسل، مقبوضہ علاقے کے آبادیاتی ڈھانچے کو تبدیل کرنے کے غیر قانونی اقدامات اور انسانی حقوق کی سنگین اور منظم خلاف ورزیاں یہ سب بین الاقوامی قوانین کی صریح خلاف ورزیاں ہیں۔ اس طرح کے اقدامات کے ساتھ بھارتی حکومت کے جنگجوانہ اور دشمنی پرمبنی اقدامات غیر قانونی بھارتی مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی اور سلامتی کے بحران کو جاری رکھے ہوئے ہیں جو علاقائی سلامتی کے لیے بھی ایک مستقل خطرہ ہیں۔مسلح افواج کی جانب سے کہا گیا ہے کہ خطے میں پائیدار امن و استحکام کے لیے تنازعہ کشمیر کا اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق حل ناگزیر ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا ہے کہ 5 اگست 2019 کو اور اس کے بعد سے بھارت کے غیر قانونی اقدامات کا مقصد کشمیریوں کو اپنی ہی سرزمین پر پسماندہ اور بے اختیار اقلیت میں تبدیل کرنا ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق اس موقع پر اپنے خصوصی پیغامات میں صدر، وزیراعظم اور وزیر خارجہ نے کشمیر کاز کے لیے پاکستان کی غیر متزلزل اخلاقی، سفارتی اور سیاسی حمایت کا اعادہ کیا ہے اور جموں و کشمیر کے تنازع کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرار دادوں اور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق حل کرنے پر زور دیا ہے۔اپنے علیحدہ علیحدہ بیانات میں انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا ہے کہ 5 اگست 2019 کو اور اس کے بعد سے بھارت کے غیر قانونی اقدامات کا مقصد کشمیریوں کو اپنی ہی سرزمین پر پسماندہ اور بے اختیار اقلیت میں تبدیل کرنا ہے۔وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے صدر اقوام متحدہ جنرل اسمبلی، صدر اقوام متحدہ سلامتی کونسل، اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل، اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق اور او آئی سی کے سیکرٹری جنرل کو خطوط لکھے ہیں تاکہ انہیں آئی آئی او جے کے میں تازہ ترین پیش رفت سے آگاہ کیا جا سکے۔ وزیراعظم کے مشیر برائے امور کشمیر و گلگت بلتستان قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ5 فروری ہو یا 5 اگست ہم بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں کشمیر میں جاری بھارتی جبرو استبداد کی داستان کے خلاف کشمیریوں سے اظہار یکجہتی ، اقوام عالم کو کشمیری عوام کے ساتھ کئے گئے وعدے یاد دلانے کےلئے ہم اپنی ذمہ داریاں ادا کر رہے ہیں اور کرتے رہیں گے، بھارت کے 5 اگست2019 کے کشمیر کی متنازعہ حیثیت کو تبدیل کرنے کے بھارتی غیر قانونی اقدامات کے خلاف پاکستانی اور کشمیری عوام اس دن کو یوم استحصال کے طور پر منا رہی ہے، بھارت کشمیر کی متنازعہ حیثیت کو تبدیل کرنے کےلئے مسلم اکثریتی آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنے کی سازش کر رہا ہے تاہم پہلے بھی بھارت کی سازشیں ناکام ہوئی ہیں اور اب بھی کشمیری اپنی جدوجہد کے ساتھ اس سازش کو ناکام بنائیں گے،ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کو یوم استحصال کے موقع پر شاہراہ دستور ڈی چوک پر منعقدہ ریلی اور تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ یوم استحصال کشمیر کے حوالے سے شاہراہِ دستور اسلام آباد پر ریڈیو پاکستان چوک سے ڈی چوک تک ریلی کا انعقاد کیا گیا، ریلی میں پاکستانی اور کشمیری عوام کے علاوہ سول سوسائٹی کے نمائندوں ، کشمیری حریت قیادت اور پاکستان سویٹ ہومز کے بچوں نے کثیر تعداد میں شرکت کی ۔