اٹک جیل محفوظ ترین ، نامور شخصیات قید رہیں
اٹک (حافظ شہزاد اختر) تقریبا80 ایکڑ پر پھیلی اٹک جیل جس کی کی تعمیر 1905 ءمیں مکمل ہوئی اور ابتدائی طور پر اس میں450 کے قریب قیدیوں کی گنجائش تھی جو بعد ازاں نئی بارکس کی تعمیر کے بعد بڑھ کر650 تک پہنچ گئی۔ اٹک جیل /اٹک قلعہ سب جیل معروف سیاسی اور نامور علماءکی مختلف مقدمات میں گرفتاری کے بعد اٹک جیل قید کی وجہ سے عالمی سطح پر ضلع اٹک کی پہچان کا سبب بھی بنی۔ گزشتہ مختلف ادوار میں میاں محمد نواز شریف، آصف علی زرداری، شیخ رشید، شاہ محمود قریشی، شیخ راشد شفیق، حنیف عباسی، فارق ستار، سید عطاءاللہ شاہ بخاری، مولانا اعظم طارق، مفتی کفایت اللہ، مولانا نواب الحسن، مولانا نصیر الدین قید جبکہ گزشتہ روز عمران خان کو توشہ خانہ کیس میں گرفتار کر کے اٹک جیل منتقل کیا گیا تو اٹک کی باز گشت ایک دفعہ پھر عالمی میڈیا پر سنائی دی۔ عمران خان کو اٹک جیل میں سی کلاس دی گئی جس میں ٹیلی ویژن اور بیڈ کی سہولت فراہم کی گئی جبکہ جیل کے چاروں اطراف پولیس اور رینجرز چیک پوسٹس قائم کر دی گئیں۔ جہاں سے کسی مقامی شخص کو بھی گزرنے کی اجازت نہیں۔ نواحی آبادی کو بھی متبادل راستوں کی طرف موڑ دیا گیا۔ جیل ڈاکٹر اور اسفند یار بخاری، ڈسٹرکٹ ہسپتال کے ماہر ڈاکٹرز نے عمران خان کا طبی معائنہ کیا اور ان کو فٹ قرار دیا۔
اٹک جیل