ایک سال میں 7 مجرموں کو سزائے موت سنانے والے ہمایوں دلاور انگلینڈ چلے گئے
اسلام آباد( این این آئی + نیٹ نیوز+وقائع نگار) توشہ خانہ کیس میں چیئرمین پاکستان تحریک انصاف کو سزا سنانے والے ایڈیشنل سیشن جج ہمایوں دلاور کی ایک سالہ کارکردگی رپورٹ سامنے آگئی۔ ہمایوں دلاور نئی عدالت میں ٹرانسفرسے قبل جینڈربیسڈ وائلیشن کورٹ کے جج تعینات تھے۔وہ یکم اپریل2022 سے 13 اپریل2023 تک عدالت برائے صنفی امتیازمیں تعینات رہے۔ دستاویز کے مطابق جج ہمایوں دلاور نے ایک سال میں 1322 کیسز کی سماعت کی، انہیں کیسز کے حوالے سے 1235 پوائنٹس کا ہدف ملا۔دستاویز میں بتایا گیا ہے کہ جج ہمایوں دلاور نے کیسزکی سماعت اور فیصلوں سے 1717 پوائنٹس حاصل کیے۔دستاویز کے مطابق جج ہمایوں دلاور نے 114 ٹرائل سٹیج میں داخل کیسزکے فیصلے کیے اور ایک سال میں 7 مجرموں کو سزائے موت سنائی، ایک سال میں جینڈر بیسڈ وائلیشن کورٹ میں11 مجرموں کو عمر قید کی سزا سنائی۔دستاویز میں کہا گیا ہے جج ہمایوں دلاور کی عدالت میں مشہور کیسز میں فرشتہ بی بی قتل کیس شامل ہے، اس کے علاوہ انہوں نے سکیورٹی گارڈ کی سویڈش خاتون سے زیادتی کیس کا بھی فیصلہ سنایا۔ مزید براں ایڈیشنل سیشن جج ہمایوں دلاور جوڈیشل ٹریننگ کے لیے انگلینڈ روانہ ہو گئے۔ذرائع کے مطابق چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نے جج ہمایوں دلاور کی جوڈیشل ٹریننگ کے لیے نامزدگی کی۔جج ہمایوں دلاور 13 اگست تک لندن میں ٹریننگ میں شریک ہوں گے۔
ہمایوں دلاور