چیئرمین پی ٹی آئی کی گرفتاری سیاسی نہیں ، عوام تعمیر ، تخریب، سازش میں فرق جانتے ہیں : مریم اورنگزیب
اسلام آباد (خبرنگار خصوصی) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ پاکستان کے عوام تعمیر، تخریب اور سازش میں فرق جانتے ہیں، مہنگائی کا پٹرول بم پی ٹی آئی گرا کر گئی، پٹرول بم پھاڑ کر پولیس والوں کے سر بھی انہوں نے پھاڑے، یہی ان کی چار سال کی کارکردگی ہے، پچھلے چار سال صحافیوں اور اظہار رائے کی آزادی پر قدغنیں لگیں، پریس کلب واحد جگہ تھی جس نے آزادی کے ساتھ ہمیں اپنی بات دوسروں تک پہنچانے کا موقع دیا، پیمرا آرڈیننس 2002ڈکٹیٹر کا تیار کردہ کالا قانون ہے، 12 ماہ کی طویل مشاورت کے بعد پیمرا (ترمیمی) بل 2023تیار کیا، یہ میڈیا کا بل ہے، جب تک اس پر ایک اعتراض بھی ہے اور وہ دور نہیں ہو جاتا، قانون سازی نہیں ہوگی، ڈیجیٹل مردم شماری کی مشترکہ مفادات کونسل میں اتفاق رائے سے منظوری دی گئی، پوری دنیا میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کیلئے نظام موجود ہے، ایس آئی ایف سی کا مقصد براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کے لئے ون ونڈو رسائی فراہم کرنا ہے، نگران وزیراعظم کا تقرر وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر کی آئینی ذمہ داری ہے، اس پر مشاورت جاری ہے، ٹرین حادثہ پر افسوس ہے، جائے حادثہ پر امدادی سرگرمیاں جاری ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار کو کراچی پریس کلب کے دورہ کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ ٹرین حادثے کی وجہ سے سیاسی بات نہیں کرونگی،کراچی پریس کلب کی اہمیت سے سب واقف ہیں، پچھلے چار سال جب صحافیوں اور اظہار رائے کی آزادی پر قدغن تھی تو پریس کلب واحد جگہ تھی جہاں ایک فون پر پریس کانفرنس کا انتظام ہو جاتا، پریس کلب نے ہمیشہ ہمیں آزادی کے ساتھ اپنی بات دوسروں تک پہنچانے کا موقع دیا۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ نواب شاہ کے قریب ٹرین کا اندوہناک واقعہ پیش آیا، پوری قوم اس حادثہ پر افسردہ ہے، حادثہ میں جاں بحق ہونے والے افراد کے لواحقین کے صبر کے لئے دعا گو ہوں۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی وزیر ریلوے نے حادثہ کے بارے میں تفصیلی پریس کانفرنس کی ہے، جائے حادثہ پر ریلیف آپریشن جاری ہے، تمام اداروں کو ریلیف آپریشن کی ہدایت کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حادثہ کی تحقیقات بھی شروع کر دی ہیں، وزیر ریلوے نے کہا ہے کہ اس حادثہ کی تحقیقات پبلک کی جائیں گی۔ ۔ نواز شریف کے حوالے سے سوال پر وفاقی وزیر نے کہا کہ یہ وہ نام ہے جس نے پاکستان کے دفاع کو ناقابل تسخیر بنایا، ملک کے اندر موٹر ویز اور سڑکوں کے جال بچھائے، 14 ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کی، سی پیک کے منصوبے لائے، دہشت گردی کا خاتمہ کیا، نواز شریف نے ہمیشہ ملک کی خدمت اور تعمیر کی ہے، جمہوریت کو تقویت دی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے عوام تعمیر، تخریب اور سازش میں فرق جانتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ محمد نواز شریف کی قیادت میں پاکستان مسلم لیگ (ن) آئندہ الیکشن میں پاکستان کے عوام کے پاس جائے گی۔ گوادر بندرگاہ کے حوالے سے سوال پر وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ گوادر پاکستان کا جھومر ہے، پاکستان کا معاشی انحصار بندرگاہوں پر ہے، محمد نواز شریف نے 2014میں چین پاکستان اقتصادی راہداری کی شروعات گوادر سے کی تھی، پچھلے چار سال سی پیک کے منصوبوں کو منجمد کیا گیا اور متنازعہ بنایا گیا۔ ہم نے اقتدار میں آ کر 15 ماہ میں ان منصوبوں کو دوبارہ شروع کیا۔علاوہ ازیں وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ قانون کو چکما دے کر، اداروں پر حملہ آور ہو کر مقدمات سے نہیں بچا جا سکتا، چیئرمین پی ٹی آئی اپنے دفاع میں ثبوت پیش نہیں کر سکے، ان کی گرفتاری کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں، پرامن احتجاج کسی بھی سیاسی جماعت یا کارکن کا جمہوری حق ہے، چیئرمین پی ٹی آئی کی گرفتاری پر کوئی احتجاج سامنے نہیں آیا، عوام کو ہر بار بے وقوف نہیں بنایا جا سکتا، عدالتیں موجود ہیں، الزامات کا جواب دینے کا سب کو حق حاصل ہے۔ بی بی سی ورلڈ کو اپنے ایک انٹرویو میں وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کی موجودہ گرفتاری کا پاکستان کی سیاست سے کوئی تعلق نہیں، نہ یہ سیاسی انتقام کی کوئی کارروائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف توشہ خانہ کیس میں تمام مراحل پورے ہوئے، ٹرائل کورٹ نے فیصلہ دیا جس پر انہیں گرفتار کیا گیا لہذا اس کا سیاست سے کوئی لینا دینا نہیں۔ انہوں نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی اپنے دفاع میں ثبوت پیش کرنے میں ناکام رہے، ان پر الزام تھا کہ انہوں نے اختیارات کا ناجائز استعمال کیا، ان سے ریاستی تحائف کے بارے میں پوچھا گیا تو وہ کوئی جواب نہیں دے سکے، اس کے علاوہ مزید چار مقدمات 19 کروڑ برطانوی پاﺅنڈز کی چوری، سائفر، سانحہ 9 مئی اور ممنوعہ فنڈنگ کیس بھی ٹرائل کورٹس میں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ توشہ خانہ کیس میں ٹرائل کورٹ نے فیصلہ جاری کیا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ ایک ایسے شخص کو کھلی چھوٹ نہیں دی جا سکتی جس نے اختیارات کا ناجائز استعمال کیا ہو۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کی گرفتاری کا انتخابات سے کوئی تعلق نہیں، ان کی گرفتاری عدالتی حکم پر ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب تین مرتبہ کے منتخب وزیراعظم نواز شریف کو گرفتار کیا گیا تھا تو انتخابات بالکل قریب تھے، انہیں ان کی بیٹی کے ہمراہ گرفتار کر کے جیل بھیج دیا گیا تھا۔
مریم اورنگزیب