عوام سے خوفزدہ حکمران الیکشن میں تاخیر چاہتے ہیں: سراج الحق
لاہور‘ حافظ آباد (خصوصی نامہ نگار ‘ نمائندہ نوائے وقت‘ نمائندہ خصوصی) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ عوام سے خوفزدہ حکمران الیکشن میں تاخیر چاہتے ہیں۔ عدالتوں اور اداروں کے بارے میں شکایتیں لگانے والے بتائیں انہیں ٹھیک کرنا کس کا کام تھا۔ جنہیں ایک بار نہیں بار باراقتدار ملا انہوں نے عدالتوں، اداروں، تھانوں، پٹوار خانوں، زراعت، صنعت، تعلیم، صحت کو ٹھیک کیوں نہیں کیا۔ خزانہ اور توشہ خانہ لوٹنے والوں کا بلاامتیاز احتساب چاہتے ہیں۔ ملک مہنگائی اور بدامنی کی آگ میں جل رہا ہے۔ باجوڑ میں درجنوں بے قصوروں کو شہید کردیا گیا، بہاولپور میں والدین سینہ کوبی کررہے ہیں کہ ان کی بچیاں تعلیمی اداروں میں محفوظ نہیں۔ یونیورسٹیاں، کالجز نشہ اور بلیک میلنگ کے اڈے بن گئے۔ لاہور کے ہسپتال میں معصوم بچی بے ہوش پڑی ہے، اس کی ہڈیاں توڑ دی گئیں۔ بلوچستان میں بدامنی عروج پر تو سندھ میں ڈاکو راج ہے۔ اس سب کا ذمہ دار حکمران طبقہ ہے۔ قوم کے پاس واحد راستہ ووٹ کے ذریعے اسلامی انقلاب کی صورت میں بچا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے حافظ آباد میں جلسہ عام اور لالہ موسیٰ گجرات میں خواتین کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ امیر جماعت نے اعلان کیا کہ جماعت اسلامی اقتدار میں آکر خواتین کے حق وراثت کو یقینی بنائے گی، سراج الحق نے کہا کہ معیشت کی تباہی سودی نظام کی وجہ سے ہے جو انگریز کے دور سے چلا آرہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عدالتوں میں قرآن کا نظام نافذ کریں گے۔ ونیکے چوک میں ایک بہت بڑے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پچہتر سال سے ملک کو لوٹنے والوں کا بلا تفریق احتساب ہونا چاہیے۔ توشہ خانہ سے جس جس نے بھی مال چرایا، اُس سے حساب لیا جائے۔ مجھے خوشی تب ہو گی جب عمران خان کے ساتھ شہباز شریف اور آصف علی زرداری بھی اڈیالہ جیل کے ایک کمرے میں قید ہوں گے۔ پانامہ لیکس میں شامل 436 چوروں میں سے ایک کے بارے فیصلہ ہوا باقی تمام کے بارے عدالت خاموش ہے۔ آج ملک کے ایک مزدور چوکیدار سے لے کر صدر، آرمی چیف اور چیف جسٹس آف پاکستان سب کہہ رہے ہیں کہ ملک کے حالات خراب ہیں۔ میں پوچھتا ہوں کہ ملک کے حالات خراب کس نے کیے۔ مسلم لیگ(ن) کئی بار اقتدار میں آئی۔ آصف علی زرداری اور عمران خان بھی حکومت میں آئے لیکن ملک کے حالات ٹھیک نہ کر سکے۔ ملک سے سودی نظام کا خاتمہ ہونا چاہیے۔ جب میں کے پی کے میں وزیر خزانہ تھا تو ہم نے وہاں سودی نظام کا خاتمہ کیا‘ جماعت اسلامی اقتدار میں آکر پڑھے لکھے نوجوانوں کے لیے بے روزگاری الاؤنس، بزرگوں کے لیے بڑھاپا الاؤنس دیں گے۔