• news

او آئی سی ، چین اور ترکیہ کا  کشمیریوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار 

مسلم ممالک کی تنظیم او آئی سی نے بھارتی غیر قانونی قبضے والے کشمیر میں پانچ اگست 2019ءکے ناجائز اقدامات منسوخ کرنے کا مطالبہ کر دیا۔ گزشتہ روز یوم استحصالِ کشمیر کے موقع پر او آئی سی کی جانب سے ایک بیان جاری کیا گیا جس میں بھارتی اقدامات کے بعد سے جاری کشمیر کی صورتِ حال پر تشویش کا اظہار کیا گیا اور کہا گیا کہ او آئی سی حق خودارادیت کی جہدوجہد میں کشمیری عوام کے ساتھ ہے۔ عالمی برادری یو این قراردادوں کے مطابق یہ مسئلہ حل کرانے کی کوششیں تیز کرے۔ دوسری طرف چینی وزارت خارجہ کی ترجمان ماﺅننگز نے کہا ہے کہ کشمیر کے تنازعہ پر چین کا موقف مستقل اور واضح ہے۔ یہ مسئلہ اقوام متحدہ کے چارٹر اور سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق حل کیا جائے۔ انہوں نے اس امر پر بھی زور دیا کہ پاکستان اور بھارت باہم مذاکرات کے ذریعے مسئلہ کشمیر کے مستقل حل کا راستہ نکالیں۔ اسی طرح یوم استحصالِ کشمیر کے موقع پر ترکیہ کی جانب سے بھی انقرہ میں پاکستانی سفارتخانہ میں منعقدہ تقریب میں کشمیری عوام کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کیا گیا۔ 
مقبوضہ کشمیر میں بھارتی سیکورٹی فورسز کے ظلم و جبر اور مسلسل جاری محاصرے کے چار سال مکمل ہونے پر کشمیری عوام نے پانچ اگست کا دن دنیا بھر میں یوم سیاہ اور یوم استحصالِ کشمیر کے طور پر منایا اور پاکستان سمیت پوری عالمی برادری کی جانب سے کشمیریوں کے حق خودارادیت کے ساتھ کھڑے ہونے کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔ بھارت کی مودی سرکار چونکہ ایک ایجنڈے کے تحت کشمیر پر اپنی ہٹ دھرمی پر قائم ہے اور اس نے جموں اور لداخ کو پانچ اگست 2019ءکے اقدام کے تحت بھارتی سٹیٹ یونین کا حصہ بنا کر اسی روز سے کشمیریوں کا عرصہ حیات تنگ کیا ہوا ہے اور اپنے اس اقدام کے خلاف دنیا بھر میں ہونے والے کسی بھی احتجاج کو درخور اعتنا نہیں سمجھا جبکہ وہ کشمیریوں کا ساتھ دینے پر پاکستان اور چین کی سلامتی کے خلاف بھی سازشوں میں مصروف ہے اس لئے اب عالمی برادری کی جانب سے کشمیریوں کے ساتھ یکجہتی کا محض رسمی اظہار کرنا کافی نہیں۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ اقوام متحدہ کے پلیٹ فارم پر بالخصوص او آئی سی کے رکن ممالک فعال کردار ادا کر کے اقوام متحدہ ہی کے ذریعے بھارت کو کشمیر میں استصواب کے انعقاد پر مجبور کریں تاکہ یہ دیرینہ مسئلہ کشمیریوں کی خواہش کے مطابق حل ہو سکے۔

ای پیپر-دی نیشن