• news

ایپکس کمیٹی نے دوست ممالک سے سرمایہ کاری معاہدوں کو حتمی شکل دے دی 

اسلام آباد (خبرنگار خصوصی) وزیراعظم محمد شہبازشریف نے کہا ہے کہ سپیشل انویسٹمنٹ فیسلی ٹیشن کونسل اور سی پیک منصوبے مل کر ملک کومعاشی ترقی کی راہ پر گامزن کریں گے، چینی کمپنیوں کے پاکستان میں کام کرنے سے روزگار کے نئے مواقع پیداہوں گے ،چینی کمپنیوں نے سی پیک میں 30 ارب ڈالر سے زیادہ کی سرمایہ کاری کی ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے سی پیک اور ترقیاتی کاموں میں خدمات سرانجام دینے والی چینی کمپنیوں اور بینکوں کو ایوارڈ دینے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ سی پیک منصوبوں نے پاکستان کی صنعتی ترقی میں اہم کردار اداکیا جس سے نہ صرف ملازمتوں کے مواقع پیدا ہوئے بلکہ دونوں ممالک کے درمیان برادرانہ اور معاشی تعلقات مضبوط ہوئے ہیں۔ ہم نے بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو ک تحت سی پیک منصوبوں کے 10 سال مکمل ہونے کے تقریبات منائی ہیں۔ یہ منصوبہ چینی صدر شی جن پنگ کی ذہانت اور وژن کا عکاس ہے۔ ان منصوبوں کے باعث چینی کمپنیوں نے 30 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری پاکستان میں کی ہے۔ صدر شی جن پنگ کی قیادت میں چینی حکومت اور کمپنیاں پاکستان میں معاشی منظر نامے کو تبدیل کرنے میں اہم کردار ادا کررہی ہیں۔ وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے سی پیک کو آگے بڑھانے میں اہم کردار ادا کیا۔وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا سی پیک کے دوسرے مرحلے میں داخل ہو رہے ہیں۔چین کی سرمایہ کاری سے پاکستان کا معاشی منظرنامہ بدل گیا، چینی کمپنیوں اور بینکوں نے پاکستان کی ترقی میں کردار ادا کیا۔وزیر اعظم کے زیر صدارت سپیشل انویسٹمنٹ فسیلی ٹیشن کونسل کی ایپکس کمیٹی کا اجلاس ہوا، اجلاس میں خلیجی ممالک اور چین کی سرمایہ کاری کے منصوبوں پر غور کیا گیا۔خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (ایس آئی ایف سی) اقدام کے تحت مثبت رفتار کو جاری رکھنے کے لیے ایس آئی ایف سی کی تیسری ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں چیف آف آرمی سٹاف جنرل سید عاصم منیر، وزرائے اعلیٰ، وفاقی اور صوبائی وزراءنے شرکت کی۔اجلاس میں شرکا کو بتایا گیا کہ چین کے بعد سعودی عرب کا بھی اعلیٰ سطح کا وفد پاکستان آمد کے لئے تیار ہے، جس پر وزیر اعظم شہباز شریف نے سعودی عرب کے وفد کی آمد پر بھرپور تیاریوں کی ہدایت کر دی۔وزیر اعظم نے مختصر مدت میں ایس آئی ایف سی کے تیز رفتار آپریشنلائزیشن اور باہمی تعاون کے ذریعے اس کے موثر کام کو سراہا، ایپکس کمیٹی نے سیمینارز اور پراجیکٹ کے افتتاح کے ذریعے جاری آو¿ٹ ریچ حکمت عملی کے عالمی اثرات کو سراہا۔شہباز شریف نے کہا کہ جلد ہی شروع ہونے والی SIFC کی ویب سائٹ کے ذریعے اس کا دائرہ کار بڑھایا جائے گا، ایپکس کمیٹی نے زراعت، لائیو سٹاک، کان کنی، معدنیات، آئی ٹی اور توانائی کے اہم شعبوں میں دوست ممالک سے سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لیے وزارتوں کی طرف سے پیش کیے گئے منصوبوں کی حتمی منظوری دی۔ایپکس کمیٹی نے SIFC پلیٹ فارم کے ذریعے مملکت سعودی عرب کے اعلیٰ سطحی وفد کے پاکستان کے آئندہ دورے کے کامیاب انعقاد کے لیے ہر طرح کی حمایت کا اظہار کیا، وزیراعظم نے افتتاحی دورے کو ایک اہم تقریب بنانے کی ہدایت کی۔ایپکس کمیٹی نے ایس آئی ایف سی اقدام کی مسلسل حمایت کا عزم کا اعادہ کیا اور عبوری حکومت پر زور دیا کہ وہ مثبت شراکت کے لیے تحریک کو برقرار رکھے۔وزیراعظم محمد شہبازشریف نے کہا ہے کہ اتحادیوں کے تعاون کے بغیر حکومت ملکی معیشت کی بحالی کا مشکل کام کبھی اکیلے نہ کر سکتی تھی۔ ان خیالات کااظہارانہوں نے سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی اور رکن قومی اسمبلی علی موسی گیلانی سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ ملاقات میں موجودہ ملکی سیاسی صورتحال پر تفصیلی گفتگو کی گئی۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف سے کنوینر خالد مقبول صدیقی کی قیادت میں متحدہ قومی موومنٹ کے وفد نے ملاقات کی۔ وفد میں ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی، ڈاکٹر فاروق ستار، وفاقی وزیر برائے آئی ٹی سید امین الحق اور گورنر سندھ کامران ٹیسوری شامل تھے۔ وفد نے ساتویں ڈیجیٹل مردم شماری میں ان کے تحفظات دور کرنے اور مردم شماری سے متعلق ان کی تجاویز کی شمولیت پر وزیراعظم کا شکریہ ادا کیا۔ اس موقع پر وزیراعظم نے کہا کہ اللہ کے فضل و کرم سے ساتویں ڈیجیٹل مردم شماری خیریت سے مکمل ہو گئی اور نتائج کی منظوری تمام سیاسی جماعتوں کی اتفاق رائے سے ہوئی۔ ملاقات میں ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال پر تفصیلی مشاورت کی گئی۔ وفد نے وزیراعظم کو سندھ بالخصوص کراچی میں جاری ترقیاتی منصوبوں کے حوالے سے آگاہ کیا۔ ملاقات میں وفاقی وزیر برائے اقتصادی امور سردار ایاز صادق اور وفاقی وزیر برائے پاور انجینئر خرم دستگیر بھی موجود تھے۔وزیراعظم محمد شہباز شریف سے مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور سابق مئیر راولپنڈی سردار نسیم نے ملاقات کی۔ پیر کو وزیراعظم آفس کے میڈیاو نگ سے جاری بیان کے مطابق ملاقات میں ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال پر گفتگو کی گئی۔وزیراعظم محمدشہبازشریف نے کہا ہے کہ ہیپاٹائٹس سی کے خاتمہ کے لئے جامع ملک گیر پروگرام شروع کیاگیاہے جس کے تحت ملک بھر میں فلٹر کلینک قائم کئے جائیں گے،اس کے لیے وفاقی حکومت نے35 ارب روپے مختص کئے ہیں جبکہ 15 ارب روپے کا انڈومنٹ فنڈ پہلے ہی قائم کیا جا چکا ہے۔ 

ای پیپر-دی نیشن