کار کمپنیوں کے اضافی رقم وصولی کا معاملہ ایف آئی اے کے سپرد کیا جائے: پی اے سی
اسلام آباد (نامہ نگار) پبلک اکائونٹس کمیٹی نے کاریں بنانے والی نجی کمپنیوں کا کار صارفین سے اضافی رقم کی وصولی کے معاملہ کو ( ایف آئی اے ) کے سپرد کرنے کی ہدایت کی ہے۔ چیئرمین نور عالم خان کی زیر صدارت اجلاس ہوا۔ اجلاس کے شروع میں ہی کمیٹی ممبر سلیم مانڈوی والا نے کاروں سے متعلق معاملہ پر بنائی گئی ذیلی کمیٹی کی رپورٹ کمیٹی میں پیش کی۔ رپورٹ کے مطابق، ممبر کمیٹی سلیم مانڈوی والا نے تجویز کیا ہے کہ کار صارفین کی کاریں بنانے والی نجی کمپنیوں سے اضافی رقم واپس کی جائے۔ نور عالم خان نے کہا کہ لوگوں سے بہت زیاد ہ ادائیگیاں لی گئیں ہیں، ہم یہ کیسز ایف آئی اے کو دیتے ہیں کہ معاملہ کو دیکھیں، 100فیصد رقم لیکر کاریں بنانے والی کمپنیاں کہتی ہیں، 40چالیس لاکھ اور دے جائیں۔ کمیٹی نے ہدایات میںمزید کہا ہے کہ تحقیقات میں آڈیٹر جنرل، ای ڈی بی، وزارت صنعت و پیداوار اور وزارت تجارت کے نمائندے بھی شامل کئے جائیں۔ دریں اثناء پی اے سی نے فیڈرل پبلک سروس کمیشن سے متعلق ایک آڈٹ اعتراض کا بھی جائزہ لیا۔ یف پی ایس سی کی جانب سے ڈائریکٹر کی خلاف ضابطہ تعیناتی کا معاملہ زیر بحث آیا جس پر کمیٹی نے معاملہ تحقیقات کے لئے ایف آئی اے کے سپرد کردیا۔ کمیٹی ممبر ملک مختار احمد نے تجویز کیا کہ پندرہ سالوں میں ایف پی ایس سی میں جو تعیناتیاں ہوئی ہیں اس کا بھی آڈٹ کروائیں، جس پر کمیٹی نے فیڈرل پبلک سروس کمیشن میں 15 سالوں میں ہونے والی تعیناتیوں کے آڈٹ کا بھی حکم دے دیا ہے ۔