نگران کون، حفیظ شیخ ، راحیل شریف خلیل الرحمان رمدے، فواد حسن فواد جلیل عباس یاجسٹس تصدق حسین جیلانی
اسلام آباد (رپورٹ: عبدالستار چودھری) نگران وزیراعظم کے ناموں پر مشاورت کے لئے وزیراعظم آج اپوزیشن لیڈر راجہ ریاض سے ملاقات کریں گے۔ ذرائع کے مطابق نگران وزیراعظم کے لئے حکومتی اتحاد کی جانب سے تین ناموں پر اتفاق رائے کے دعوﺅں کے بعد گزشتہ روز پیپلزپارٹی کی جانب سے نگران وزیراعظم کے لئے دو مزید نام سامنے آئے ہیں جن میں سابق سیکرٹری خارجہ جلیل عباس جیلانی اور سابق چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی کے نام شامل ہیں۔ اس کے علاوہ مسلم لیگ (ن) کی جانب سے جسٹس ریٹائرڈ خلیل الرحمان رمدے اور فواد حسن فواد کے نام لئے جا رہے ہیں تاہم ن لیگ کے بعض حلقے بضد ہیں کہ اسحاق ڈار بھی نگران وزیراعظم کی دوڑ میں شامل ہیں۔ دوسری جانب وفاقی دارالحکومت کے بعض حلقوں سے سابق آرمی چیف جنرل ریٹائرڈ راحیل شریف کا نام بھی لیا جا رہا ہے۔ لیکن نگران وزیراعظم کے لئے حتمی فیصلہ وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر کی مشاورت سے ہی کیا جانا ہے اس لئے وزیر اعظم آج اپوزیشن لیڈر راجہ ریاض سے ملاقات کریں گے۔ آئین کی رو سے وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر کے پاس مشاورت کے لئے 72 گھنٹے موجود ہیں۔ اگرچہ اپوزیشن لیڈر راجہ ریاض نے عندیہ دیا ہے کہ وہ پرامید ہیں کہ وزیراعظم کے ساتھ مشاورت میں کسی ایک نام پر اتفاق کر لیا جائے گا تاہم ذرائع نے یہ دعوی کیا ہے کہ مسلم لیگ اور پیپلزپارٹی نے اپنے اپنے امیدوار میدان میں اتار دیئے ہیں اور دونوں بڑی حکمران سیاسی جماعتوں کی جانب سے سابق وزیرخزانہ حفیظ شیخ کا نام خارج ازامکان قرار دے دیا گیا ہے لہذا اب مقتدر حلقے اپنا امیدار راجہ ریاض کے ذریعے مقرر کروانے کی کوشش کریں گے۔ ذرائع کا دعوی ہے کہ حفیظ شیخ اور جنرل ریٹائرڈ راحیل شریف کے نام راجہ ریاض کی جانب سے تجویز کئے جا سکتے ہیں جس کے بعد ان ناموں پر مشاورت ہو گی تاہم وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر کے کسی ایک نام پر اتفاق رائے کے امکانات کافی کم ہو گئے ہیں اور خیال کیا جا رہا ہے کہ نگران وزیراعظم کا تقرر الیکشن کمیشن کے ذریعے ہی عمل میں لایا جائے گا۔
نگران