زمبابوے کی انڈر 19 ‘ویمن ٹیمیں قلندرز ہائی پرفارمنس سنٹر آئینگی:عاطف رانا
لاہور(سپورٹس رپورٹر) سی ای او لاہور قلندرز عاطف رانانے کہا ہے کہ پلییرز ڈویلپمنٹ پروگرام کے حوالے سے بہت باتیں کی گئیں ‘پروگرام بھی کامیاب ہوا اور لاہور قلندرز بھی کامیاب ہوئی ۔ پی ایس ایل دو مرتبہ جیتے اور زمبابوے میں ٹی ٹین لیگ جیتے ‘ زمبابوے کرکٹ نے ہمارے ساتھ پی ڈی پی کیلئے معاہدہ کیا‘ زمبابوے کے کھلاڑی بھی ہمارے قلندرز ہائی پرفارمنس سنٹر میں ٹریننگ کرینگے ۔زمبابوے کی انڈر 19 اور ویمن کرکٹ ٹیمیں بھی قلندرز ہائی پرفارمنس سنٹر آئیں گی۔ ٹی ٹین کمیونٹی کی بنیاد پر کرنے کا پلان تھا نہیں کر سکے ۔ٹی ٹین ایک کامیاب فارمیٹ ہے اس کا مستقبل نظر آرہا ہے ۔عاقب جاوید نے کہا کہ زمبابوے میں پی ڈی پی کامیاب رہا‘ ٹرائلز کے بعد ٹورنامنٹ کرایا اور پانچ کرکٹرز کو کھیلنے کا موقع ملا ۔ زمبابوے کرکٹ کو زندہ ہونے کا موقع ملا ہے ۔ ہمارا ان کےساتھ دس سال کا معاہدہ ہے ۔ زمبابوے میں نچلی سطح پر کام کریں گے ۔ ہم زمبابوے کے کرکٹرز کو چار ماہ میں یہاں سے سپر سٹارز بنائیں گے ۔ ہرارے میں زمبابوے کرکٹ کو ہائی پرفارمنس سنٹر بنا کر دیں گے ۔ رواں برس ہم یارک شائر میں بھی پی ڈی پی کریں گے۔ مصباح الحق‘ محمد حفیظ اور انضمام الحق تین نام ایسے ہیں کہ ان کے علاو¿ہ آپ کوئی اور نام نہیں لے سکتے ۔ سب سے بڑا ظلم پاکستان میں اس وقت ہوا جب چھ ٹیمیں بنائی گئیں ۔ سولہ ریجنز اب بننا زیادہ نہیں ہیں ۔ قلندرز نے ہائی پرفارمنس سنٹر بنایا تو پی سی بی جے ہائی پرفارمنس سنٹر نام رکھ دیا اب پھر نیشنل کرکٹ اکیڈمی کر دیا ۔ وائٹ بال میں جو مہارت زمان خان میں ہے وہ کسی میں نہیں ۔ وائٹ بال میں نسیم شاہ سے زیادہ زمان خان کو بہتر سمجھتا ہوں۔کوئی فارمیٹ کرکٹ کیلئے بری نہیں ‘ٹی ٹونٹی کو بھی آغاز میں اچھا نہیں کہا گیا تھا ‘اب ٹی ٹین کو بھی یہی کہا جا رہا ہے لیکن یہ کرکٹ کیلئے بہتر ہے ۔لوگوں میں مقبول ہو گی ‘سنسنی خیزی زیادہ ہے ‘مختصر وقت میں آپ کو ہر سٹائل میں کھیلنا پڑتا ہے ۔پاکستان ٹیم بہت متوازن ہے عمر کے لحاظ سے بہت اچھی ہے ۔بھارت کو مشکل ہو گی ان کے کھلاڑیوں کی فٹنس کا وہ معیار نہیں ہے ۔پاکستان کے پاس بھارت کیخلاف بہت اچھا چانس ہے ۔بھارت کے پاس بڑے نام ضرور ہیں لیکن فٹنس کے لحاظ سے بڑے نہیں ہیں۔