• news

نگران وزیراعظم کیلئے شہباز شریف اور راجہ ریاض کے پاس کل تک کا وقت

اسلام آباد(چوہدری شاہد اجمل) قومی اسمبلی کی تحلیل کے بعد اب ایک نگران حکومت عام انتخابات تک ملک کا انتظام چلائے گی،جب تک نگران وزیرِ اعظم نہ آ جائے اس وقت تک شہباز شریف ہی وزیرِ اعظم رہیں گے، جب تک نئی اسمبلی میں نئے سپیکر کا انتخاب عمل میں نہ آ جائے، تب تک موجودہ سپیکر اپنے عہدے پررہیں گے۔ نگران وزیراعظم کی یہ تعیناتی صدرِ مملکت کا اختیار نہیں بلکہ یہ قائدِ حزبِ اختلاف اور وزیرِ اعظم کے اتفاق رائے کے بعد عمل میں آتی ہے۔ اگر وزیر اعظم اور قائد حزب اختلاف کے درمیان اتفاق رائے نہیں ہو تا تو اس صورت میں یہ معاملہ ایک پارلیمانی کمیٹی کے پاس جائے گا جو آٹھ سینٹ ارکان پر مشتمل ہو گی۔ جس میں حکومت اور اپوزیشن کے چا رچار  سینٹ ارکان شامل ہوں گے  کمیٹی کے پاس اس معاملے پر فیصلہ کرنے کے لیے تین دن ہوتے ہیں اور اگر یہ کمیٹی بھی تین دن کے اندر تک فیصلہ نہ کر سکے تو پھر یہ معاملہ الیکشن کمشن کے پاس جاتا ہے جس نے دو دن کے اندر اندر نگران وزیرِ اعظم یا وزیراعلی کے نام کا اعلان کرنا ہوتا ہے۔ 26 جولائی2023 ء کو پارلیمان کے مشترکہ اجلاس میں الیکشن ایکٹ2017 ء کے سیکشن230  میں جو ترمیم کی گئی اس کے تحت نگران حکومت اب روزمرہ کے حکومتی امور نمٹانے کے ساتھ ساتھ پہلے سے جاری منصوبوں اور پروگرامز سے متعلق اختیارات استعمال کر سکے گی اور اہم پالیسی فیصلے بھی لے سکے گی۔

ای پیپر-دی نیشن