امید ہے نگران وزیراعظم جانبدار الیکشن یقینی بنائیں گے: شہباز شریف
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+ خبر نگار خصوصی) وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ آئین کے راستے سے اقتدار میں آئے اسی راستے سے جا رہے ہیں۔ قوم سے الوداعی خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ وقت اور ریکارڈ گواہی دے گا کہ مختصر ترین مدت میں پاکستان کو دیوالیہ ہونے سے بچایا، پاکستان کی ڈوبتی کشتی کو بدترین طوفانوں سے بچا کر پر امن ساحلوں کی طرف واپس لے آئے ہیں، سابق حکومت شرائط کی جن زنجیروں میں پاکستان کو جکڑ گئی تھی وطن کو ان سے آزاد کرایا۔ وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ہم نے صرف ماضی کی تاریکیاں ختم نہیں کیں بلکہ روشن مستقبل کے چراغ بھی روشن کر کے جارہے ہیں، سابق حکومت نے آئی ایم ایف سے معاہدہ توڑ کر آنے والی حکومت کے لیے بارودی سرنگیں بچھائیں، وطن دشمن پاکستان میں وہ منظر دیکھنا چاہتے تھے جو دنیا نے سری لنکا میں دیکھا تھا، لیکن وطن دشمنوں کی سب سازشیں ایک ایک کرکے ناکام ہوگئیں، مہنگائی ہوئی پر اشیاء کی قلت نہیں ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ قرض لینا کوئی کامیابی نہیں، 16 ماہ کانٹوں پرچلنے کا سفر تھا، اس وقت اگر فوری انتخابات کروا لیتے تو ہمیں سیاسی فائدہ ہوتا، ہم نے سیاسی خود غرضی نہیں کی قومی مفادات کو ترجیح دی، ایک طرف ریاست دوسری طرف سیاست تھی، ہم نے ریاست بچانے کا فیصلہ کیا، ہم نے اللہ کا نام لے کر مشکل فیصلے کیے، اگر ملک دیوالیہ ہوجاتا تو کھانے پینے کی اشیاء کی قلت ہوجاتی، نہ دوائی ملتی نہ پیٹرول، صرف افراتفری اور ہنگامے ہوتے، وطن دشمن خوفناک مناظر دیکھنا چاہتے تھے، خود غرضوں کو صرف اپنی سیاست پیاری تھی، سب سازشیں ایک ایک کرکے ناکام ہوگئیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم نے قومی مفادات پر آنچ نہیں آنے دی، دوست ممالک کا اعتماد بحال کیا، سیلاب متاثرین کا ہاتھ تھاما، معاشی مشکلات کے باوجود کمزور طبقے کو ریلیف دیا، پانچ ہزار میگا واٹ بجلی نیشنل گرڈ میں شامل کی، سٹاک مارکیٹ کا 100 انڈیکس 49 ہزار پوائنٹس کی حد عبورکرگیا جو 6 سال کی بلند ترین سطح ہے، میڈیا کو آزادی دی اور میڈیا ورکرز کو حقوق دیے، 3 کروڑ 30 لاکھ سیلاب متاثرین کو نقد اور اشیاء کی صورت میں 100 ارب روپے تقسیم کیے، دانش سکول کا دائرہ بلوچستان اور خیبرپختونخوا سمیت پورے ملک میں پھیلا رہے ہیں۔ شہباز شریف کا کہنا تھا کہ 9 مئی کو منصوبہ بندی کے تحت سرکاری عمارتوں کو جلایا گیا، فوجی تنصیبات کونشانہ بنایا گیا، 9 مئی کا دن قوم کبھی نہیں بھلا سکے گی، قوم کو اپنے شہداء اور غازیوں پر فخر ہے۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ امید ہے نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ شفاف اور غیر جانبدارانہ انتخابات کا انعقاد یقینی بنائیں گے، راجہ ریاض کی مشاورت سے نگران وزیراعظم کیلئے انوارالحق کاکڑ پر اتفاق ہوا، ملک کی باگ ڈور نگران حکومت کے سپرد کر رہا ہوں۔ مختصر ترین مدت میں پاکستان کو دیوالیہ ہونے اور بہت بڑی تباہی سے بچایا۔ آئین کے راستے سے آئے تھے اور اس پر چلتے ہوئے واپس جارہے ہیں، ضمیر اور قلب کے اطمینان کے ساتھ واپس جارہے ہیں۔ ملک کی باگ ڈور نگران حکومت کے سپرد کررہا ہوں۔ شہباز شریف نے کہا کہ وقت اور ریکارڈ گواہی دے گا کہ مختصر مدت میں پاکستان کو دیوالیہ ہونے سے بچایا، قومی مفادات پر آنچ نہیں آنے دی، اگر ملک ڈیفالٹ ہوجاتا تو ملک میں تباہی کی صورتحال ہوتی۔ انہوں نے کہا کہ مشکل فیصلے نہ کرتے تو کیا کرتے، سابق حکومت نے ریاست کو قرض کی زنجیروں میں جکڑ دیا تھا۔ وزیراعظم نے کہا کہ معاشرے کے کمزور ترین طبقات کو قلیل مدت میں ریلیف دیا، مہنگائی ہوئی مگر اشیاء کی قلت نہ ماؤں بیٹیوں کو قطاروں میں کھڑا ہونا پڑا۔ شہباز شریف نے کہا کہ ملک کے سنگین ترین معاشی بحران سے نکلنے کے لیے اللہ نے توفیق دی، میڈیا کو آزادی اور ورکرز کو حقوق دیے، توانائی بحران پر قابو پانے کے لیے چراغ روشن کرکے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کو مقدم جانتے ہوئے سیاست کو قربان کیا، سابق حکومت نے آئی ایم ایف سے کیے گئے معاہدے توڑ کر معاشی بارودی سرنگیں بچھائیں، اگر ملک ڈیفالٹ ہوجاتا تو کھانے پینے کی اشیاء کی قلت ہوجاتی۔ وزیراعظم محمد شہبازشریف نے انوارالحق کاکڑ کو نگران وزیراعظم بننے پر مبارک باد دیتے ہوئے کہا ہے کہ بلوچستان سے نگران وزیراعظم کا انتخاب خوش آئند ہے،آئینی طریقہ کار پر چلتے ہوئے ایک اچھے نام پر اتفاق ہوا۔ جاری بیان کے مطابق وزیر اعظم نے کہا کہ میں اپوزیشن لیڈر راجہ ریاض کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے مشاورت میں مدد کی، انوارالحق کاکڑ ایک پڑھے لکھے اور محب وطن شخص ہے، تمام جماعتوں کی طرف سے انوارالحق کاکڑ کے نام پر اعتماد ہمارے درست انتخاب کی علامت ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ امید ہے کہ وہ ملک میں شفاف، آزادانہ اور غیرجانبدارانہ انتخابات کے انعقاد کو یقینی بنائیں گے، دعا گو ہوں کہ نگران وزیراعظم اور ان کی کابینہ عوام اور آئین کی توقعات پر پورا اتریں۔ وزیراعظم شہباز شریف نے اپنے اعزاز میں مجوزہ گارڈ آف آنر کی تقریب ملتوی کرادی، شہباز شریف گارڈ آف آنر لئے بغیر ہی لاہور چلے گئے۔ نجی ٹی وی کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کا 14 اگست کو اسلام آباد واپس آنے کا پلان ہے جہاں انہوں نے 14 اگست کو گارڈ آف آنر لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ خیال رہے کہ بلوچستان عوامی پارٹی کے رہنما انوار الحق کاکڑ کو نگران وزیراعظم بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس کی سمری پر صدر مملکت نے بھی دستخط کردیے ہیں۔ نگران وزیراعظم کی حلف برداری کا شیڈول کابینہ ڈویژن جاری کرے گا۔ نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کو وزیراعظم کا پروٹوکول بھی دے دیا گیا اور ان کی رہائش گاہ پر پروٹوکول دستے پہنچ گئے۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف سے سابق وزیر مملکت برائے پیٹرولیم ڈاکٹر مصدق ملک نے اتوار کو ملاقات کی۔ وزیر اعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم محمد شہباز شریف نے مشکل معاشی حالات میں ڈاکٹر مصدق ملک کی وزارت کی کارکردگی کو سراہا۔ ملاقات میں ملکی سیاسی مجموعی صورتحال اور باہمی دلچسپی کے دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا۔