نگران وزیراعظم انتخابات کیلئے پرعزم
نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ اب چونکہ ان کی ذمہ دار ی ملک میں آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کا انعقاد ہے جس کے لیے انھوں نے الیکشن کمیشن سے تعاون کرنا ہے اور انھیں اپنی غیر جانبداری ثابت کرنے کا تقاضا پورا کرنا ہے اس لیے انھوں نے مستعفی ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔ دوسری جانب، شہبازشریف نے کہا ہے کہ راجہ ریاض کی مشاورت سے نگران وزیراعظم کے لیے انوارالحق کاکڑ پر اتفاق ہوا، ملک کی باگ ڈور نگران حکومت کے سپرد کر رہا ہوں۔ امید ہے نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ شفاف اور غیر جانبدارانہ انتخابات کا انعقاد یقینی بنائیں گے۔ اب نگران سیٹ اپ قائم ہو چکا ہے جس کی اصل آئینی ذمہ داری متعینہ آئینی مدت میں آزادانہ، غیرجانبدار، منصفانہ اور شفاف انتخابات کا انعقاد کروا کر اقتدار منتخب نمائندوں کے حوالے کرنا ہے تاکہ آئین کے تقاضے پورے ہوں اور جمہوری نظام احسن طریقے سے چلتا رہے۔ یہ امر خوش آئند ہے کہ نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ غیرجانبداری کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنی پارٹی کی رکنیت سے مستعفی ہو چکے ہیں اور انھوں باور کرایا ہے کہ ملک میں آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کا انعقاد ان کی ذمہ داری ہے جبکہ شہبازشریف نے بھی نگران سیٹ اپ سے یہی امید کی ہے۔ نگران سیٹ اپ کا مطمح نظر صرف شفاف انتخابات کا انعقاد ہونا چاہیے جسے آئینی مدت میں انتخابات کرانے کے لیے ہی اقتدار میں لایا جاتا ہے۔ اس وقت ملک سیاسی انتشار سے دوچار ہے جس کا واحد حل مقررہ مدت میں انتخابات کا انعقاد ہے۔ کچھ سیاسی حلقوں کا کہنا ہے کہ موجودہ سیاسی کشمکش کے باعث نگران سیٹ اپ کا دورانیہ طویل ہو سکتا ہے، اگر انتخابات میں تاخیر کی گئی تو ملک میں مزید افراتفری کی راہ ہموار ہو سکتی ہے اور عوام میں بھی اضطراب بڑھ سکتا ہے۔موجودہ حالات کے تناظر میںاب ملک انتخابات میں تاخیر کا متحمل نہیں ہو سکتا۔ اس لیے نگران سیٹ اپ کو اپنی ساری توجہ اس جانب دینی چاہیے اور الیکشن کمیشن سمت تمام ریاستی اداروں کو اس معاملے میں نگران حکومت سے تعاون کرنا چاہیے تاکہ بروقت انتخابات کا انعقاد ممکن ہواور ملک کو سیاسی انتشار سے نکالا جاسکے کیونکہ ایک منتخب عوامی حکومت ہی ملک کو بحران سے نکال کر عوام کو ریلیف مہیا کرسکتی ہے۔