عمران کی 9مقدمات میں ضمانت مسترد، بشریٰ بی بی جے آئی ٹی پیش
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+ نمائندہ نوائے وقت+اپنے سٹاف رپورٹر سے) تحریک انصاف کی اہلیہ بشرٰی بی بی تھانہ کوہسار میں درج مقدمے میں شامل تفتیش ہو گئیں۔ بشریٰ بی بی ڈی آئی جی آفس اسلام آباد میں جے آئی ٹی کے روبرو پیش ہوئیں۔ پارٹی کی لیگل ٹیم بھی موجود تھی۔ اس سے قبل بشریٰ بی بی نے عمران سے اٹک جیل میں ملاقات کی۔ ملاقات دو گھنٹے تک جاری رہی۔ جیل حکام نے قانونی ٹیم کو عمران سے نہیں ملنے دیا۔ قبل ازیں ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد نے چیئرمین پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو نو مئی کے واقعات میں درج مقدمات میں شامل تفتیش ہونے کا حکم دے دیا۔ جبکہ چیئرمین پی ٹی آئی کی مزید 6 مقدمات میں ضمانتیں خارج کر دی گئیں۔ چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف تھانہ کراچی کمپنی، رمنا، کوہسار، ترنول، کھنہ، بارہ کہو اور سیکرٹریٹ میں مقدمات درج ہیں۔ 9 مئی واقعات میں عمران اور ان کی اہلیہ بشری بی بی کیخلاف 7 مقدمات کی سماعت ہوئی۔ عمران جیل میں قید ہونے کی وجہ سے عدالت میں پیش نہ ہوئے۔ جج محمد سہیل نے بشریٰ بی بی سے کہا کہ وہ شامل تفتیش ہوجائیں، روز روز ضمانتیں خارج کرنا اچھا نہیں لگتا۔ جج نے تفتیشی افسروں سے استفسار کیا کہ کیا چیئرمین پی ٹی آئی شامل تفتیش ہوئے ہیں؟۔ تفتیشی افسروں نے کہا چیئرمین پی ٹی آئی چند مقدمات میں شامل تفتیش نہیں ہوئے۔ وکیل سلمان صفدر نے کہا چیئرمین پی ٹی آئی پر تمام 6 مقدمات میں ایک ہی نوعیت کا الزام ہے۔ پراسیکیورٹر نے کہا کہ چیئرمین تحریک انصاف مجرم ہیں، جیل میں قید ہیں‘ غیر معمولی حالات کے باعث انہیں پیش نہیں کیا گیا۔ وکیل سلمان صفدر نے پراسیکیوٹر سے کہا کہ آپ کو کافی جلدی ہے بات کرنے کی۔ وکیل سلمان صفدر نے چیئرمین پی ٹی آئی کو عدالت پیش کرنے کی استدعا کی۔ انہوں نے کہا چیئرمین پی ٹی آئی جان بوجھ کر آج عدالت سے غیر حاضر نہیں۔ عدالت ملزم کو روزانہ کی بنیاد پر طلب کر سکتی ہے۔ عدالت نے تھانہ کوہسارکے تفتیشی افسر کو ہدایت کی کہ بشریٰ بی بی کو شامل تفتیش کیا جائے گا۔ وکیل نے کہا کہ سکیورٹی خدشات ہیں یہیں شامل تفتیش کرلیں یا آئندہ سماعت پرکر لیں۔ عدالت نے وکیل کا موقف مسترد کر دیا۔ عدالت نے کیس کی مزید سماعت 7ستمبر تک تک ملتوی کر دی۔ بعد ازاں سنائے گئے فیصلے میں چیئرمین پی ٹی آئی کی مزید 6 مقدمات میں ضمانتیں خارج کر دی گئیں۔ چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف تھانہ کراچی کمپنی، رمنا، کوہسار، ترنول، کھنہ، بارہ کہو اور سیکرٹریٹ میں مقدمات درج ہیں۔ دوسری جانب انسداد دہشت گردی کی عدالت کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے چیئرمین پی ٹی آئی کی 3 مقدمات میں ضمانتوں کی درخواست پر محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے تینوں مقدمات میں ضمانتیں خارج کردی ہیں۔اسلام آباد سے اپنے سٹاف رپورٹر کے مطابق توشہ خانہ کیس میں جعلی رسید بنانے کے الزام کے تحت درج مقدمہ میں جے آئی ٹی میں بشریٰ بی بی پیش ہوئیں۔ ایس ایچ او تھانہ ویمن اسلام آباد بھی جے آئی ٹی کی ٹیم میں شامل ہیں۔ ڈی آئی جی آپریشنز سید شہزاد ندیم بخاری کی سربراہی میں جے آئی ٹی کے سامنے پیشی کے موقع پر پولیس نے سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے تھے۔ جے آئی ٹی میں ایس ایس پی انویسٹی گیشن اور ایف آئی آر کے تفتیشی افسر بھی شامل ہیں۔ بشریٰ بی بی کے خلاف تھانہ کوہسار میں درج توشہ خانہ کی گھڑی فروخت کی مبینہ جعلی رسید بنانے کے کیس میں ٹیم نے ان سے سوالات کئے، جے آئی ٹی میں اپنا بیان ریکارڈ کرانے کے بعد بشریٰ بی بی واپس روانہ ہو گئیں۔