اسلام آباد: مالکن کا تشدد، خیر پور، پیر کے گھر ملازمہ بچی مبینہ مار پیٹ سے جاں بحق
اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت +آئی این پی) وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں ایک اور ملازمہ بچی مالکن کی فرعونیت کا شکار ہوگئی۔ میر پور خاص میں بااثر پیر کے گھر کام کرنے والی 10 سالہ بچی مبینہ تشدد سے جاں بحق ہو گئی۔ مالکن کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کے سیکٹر جی 15 میں گھریلو ملازمہ پر تشدد کا معاملہ سامنے آیا، جس کے بعد مالکن پر مقدمہ درج کر لیا گیا۔ مقدمہ ملازمہ کی والدہ کی مدعیت میں تھانہ ترنول میں درج کیا گیا۔ مقدمے میں کہا گیا کہ ملازمہ بچی کے چہرے اور سر پر زخم تھے، مالکن نے بچی کو گرم چمچ سے جلایا۔ بیٹی سے ملنے گئی تو کمرے میں بند کر کے ویڈیو بنائی گئی۔ مقدمے میں خاتون نے الزام لگایا کہ مالکن نے مرضی کا بیان ریکارڈ کروایا۔ والدہ کا کہنا ہے بیٹی حویلی میں کام کرتی تھی، پیٹ میں درد ہوا اور انتقال کر گئی۔ اس معاملے پر پولیس کی غفلت بھی سامنے آئی ہے۔ رانی پور پولیس نے جاں بحق بچی کا میڈیکل اور پوسٹ مارٹم کرائے بغیر ہی کیس داخل دفتر کر دیا ہے، بچی دفنا دی گئی۔ دس سالہ بچی کے تشدد زدہ جسم کی ویڈیوز سامنے آئی ہیں جس پر جسم پر تشدد کے واضح نشانات موجود ہیں تاہم خیر پور کی تحصیل رانی پور پولیس نے کہا ہے کہ اس نے ورثاء کے بیانات لئے ہیں اور بچی کے جسم پر تشدد کے کوئی نشانات نہیں ہیں۔ دوسری جانب متوفی بچی کی والدہ کا کہنا ہے کہ وہ غریب ہیں بیٹی حویلی میں کام کرتی تھی فون پر بتایا کہ پیٹ میں درد سے انتقال ہوا ہے۔ فاطمہ ناظم وائس چیئرمین فیاض شاہ کے داماد اسد شاہ کے گھر کرتی تھی۔ ملزم اسد کو گرفتار کر لیا گیا۔ نوشہروفیروز کے رہائشی ندیم علی کی بیٹی کے جسم پر تشدد کے نشانات کی ویڈیوز وائرل ہیں جس میں بچی کے جسم پر تشدد کے نشانات نظر آ رہے ہیں۔