پاکستانی نژاد برطانوی صحافی کو امریکی نیوز چینل کیخلاف ٹریبونل میں دعوے کا حق مل گیا
واشنگٹن(این این آئی)پاکستانی نژاد برطانوی صحافی صائمہ محسن نے امریکی چینل سے معذوری اور نسلی امتیاز کی بنا پر برطرفی کے خلاف برطانوی ایمپلائمنٹ ٹریبونل میں دعوی دائرکرنیکا حق حاصل کرلیا۔میڈیارپورٹس کے مطابق برطانوی ٹریبونل میں گزشتہ ماہ ابتدائی سماعت کے دوران جج کلیموف نے صائمہ محسن کے حق میں فیصلہ سنایا۔صائمہ محسن برطانوی ٹریبونل میں امریکی نیوز چینل کے خلاف غیر منصفانہ برطرفی اور امتیازی سلوک کا دعوی دائرکریں گی۔برطانوی ایمپلائمنٹ ٹربیونل میں صائمہ محسن کیس کی سماعت کی تاریخ ابھی مقرر نہیں کی گئی، امریکی نیوز چینل سی این این نے خبر پر ابھی کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے، سی این این نے علاقائی بنیادوں پر صائمہ محسن کیس کو متنازع قرار دے کر مقف اختیار کیا تھا کہ صائمہ محسن کے ملازمت معاہدے کے تحت صائمہ محسن کو برطانوی ٹریبونل میں مقدمیکا اختیار حاصل نہیں ہے۔صائمہ محسن نے سی این این پر نسلی امتیاز برتنے اور غیر منصفانہ برخاستگی کا الزام عائدکیا ہے۔پاکستانی نژاد برطانوی صحافی صائمہ محسن سی این این کے لیے صحافتی ذمہ داریاں نبھاتے ہوئے 2014 میں اسرائیل میں رپورٹنگ کے دوران شدید زخمی ہوکر چلنے پھرنے سے معذور ہوگئی تھیں جس کے باعث وہ ملازمت پر واپس جانے سے بھی قاصر ہوگئیں۔صائمہ محسن کا موقف ہے کہ انہوں نے ادارے کو متبادل فرائض کی ادائیگی اور مدد کی درخواست کی جسے ادارے نے مسترد کردیا۔ ان کے مطابق میں نے معذوری کے بعد سی این این سے بطور میزبان کام مانگا تو انکار کردیا گیا اور مجھ سیکہا گیا کہ آپ ویسی نہیں دکھتیں جیسی ہم چاہتے ہیں۔خاتون صحافی کے وکلا کا کہنا ہے کہ ان کے مقدمے نے صحافیوں کی حفاظت اور صحافت میں خواتین کے ساتھ برتا سے متعلق میں اہم سوالات اٹھائے ہیں۔