مالی سال 2023 ء میں بڑی صنعتوںکی پیداوار 10.2 فیصد سکڑ گئی
لاہور( کامرس رپورٹر)مالی سال 23 میں بڑے پیمانے پر مینوفیکچرنگ سال بہ سال 10.26فیصد سکڑ گئی۔اعدادوشمار کے مطابق سبکدوش ہونے والے مالی سال کے مسلسل 10ویں مہینے بڑی صنعتوں کی پیداوار میں جون میں 14.96فیصد کی نمایاں کمی دیکھی گئی۔ اس کمی کی بنیادی وجہ برآمدات پر مبنی ٹیکسٹائل اور کپڑے کے شعبوں کی پیداوار میں سست روی کو قرار دیا جا سکتا ہے۔مالی سال 23 میں اس مندی کے نتائج بڑی صنعتوں میں نمایاں تعداد میں ملازمتوں میں کمی کی صورت میں ظاہر ہوتے ہیں۔ پیداواری صلاحیت میں کمی نے ایک افسوس ناک صورتحال پیدا کی ہے جہاں بہت سے افراد بیروزگار ہو گئے ہیں۔ایل ایس ایم میں گزشتہ سال کے اسی مہینے کے مقابلے مئی میں 14.37 فیصد کمی واقع ہوئی۔ اپریل میں یہ کمی 21 فیصد تھی، جو مارچ میں 25 فیصد، فروری میں 11.6 فیصد اور جنوری میں 7.9 فیصد کی کمی سے کم ہے۔ دسمبر 2022 میں، 3.51 فیصد کی معمولی کمی واقع ہوئی۔نومبر 2022 میں، 5.49 فیصد کی منفی ترقی ہوئی، جب کہ اکتوبر 2022 میں اس میں 7.7 فیصد کی کمی ہوئی۔ ستمبر 2022 میں پچھلے سال کے اسی مہینے کے مقابلے میں 2.27 فیصد کمی واقع ہوئی تھی۔ اگست میں، جولائی میں 1.67 فیصد کی کمی کے بعد 0.30 فیصد کا معمولی اضافہ ہوا، جو مالی سال 23 کا پہلا مہینہ تھا۔مالی سال 22 میں، ایل ایس ایم میں سال بہ سال 11.7 فیصد اضافہ ہوا۔ ایل ایس ایم صنعتوں کے لیے پیداوار کا تخمینہ 2015-16 کے نئے بنیادی سال کا استعمال کرتے ہوئے بنایا گیا تھا۔ مالی سال 23 میں، 20 شعبوں کی پیداوار سکڑ گئی اور صرف چار میں معمولی اضافہ ہوا۔ٹیکسٹائل سیکٹر کی پیداوار ایک سال قبل مالی سال 23 میں 18.68 فیصد کم ہوئی۔ بڑی منفی نمو سوت (22.09pc) اور کپڑے (12.39pc) سے شروع ہوئی۔