• news

جڑنوالہ واقعہ ،600 سے زائد افراد کے خلاف دہشت گردی کے مقدمات ،150 گرفتار

لاہور+ جڑانوالہ+اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت+خبر نگار+خصوصی نامہ نگار) کرسچین کالونی میں چرچ اور گھروں کو جلانے کے الزام میں 38 نامزد سمیت 600 افراد کیخلاف دہشت گردی ایکٹ سمیت 14 دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق سب انسپکٹر تھانہ سٹی ارسلان نے اپنی مدعیت میں مقدمہ درج کرتے ہوئے تحریر کیا کہ یٰسین نے مہتاب مسجد میں اعلان کیا کہ تمام مسلمان اکٹھے ہو جائیں جس پر مشتعل افراد کا مجمع کرسچن کالونی میں داخل ہو گیا اور پولیس سے مزاحمت کرتے ہوئے کرسچن کالونی میں چرچ اور گھروں میں توڑ پھوڑ کرتے ہوئے آگ لگا دی۔ پولیس نے امیر جماعت اہلسنت جڑانوالہ مفتی یونس رضوی، تحریک لبیک کے مرکزی رہنما آصف شاہ بخاری سمیت 38 نامزد اور 600 نامعلوم افراد کیخلاف دہشت گردی ایکٹ سمیت 14 دفعات کے تحت مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کر دی ہے۔ ذرائع کے مطابق جڑانوالہ میں پیش آنے والے جلاو¿ گھیراو¿ کے واقعہ میں ملوث 150 سے زائد افراد گرفتار کرلیے گئے۔ درج مقدمات میں دہشت گردی، اقدام قتل، توڑ پھوڑ، جلاو¿ گھیراو¿، پولیس سے مزاحمت، سرکاری و غیر سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔ علاقے میں صورتحال کو کنٹرول کرنے کیلئے پولیس، رینجرز، ایلیٹ فورس کی بھاری نفری تعینات ہے۔ ضلع بھر میں دفعہ 144 نافذ ہے اور ہر قسم کے اجتماعات پر پابندی عائد کردی گئی ہے جبکہ تحصیل جڑانوالہ میں مقامی سطح پر سرکاری تعطیل ہے۔ تحصیل جڑانوالہ میں سرکاری و غیرسرکاری تمام ادارے اور مارکیٹیں بند ہیں۔ دوسری جانب پنجاب حکومت نے جڑانوالہ واقعہ کی اعلیٰ سطح پر انکوائری کا حکم بھی دے دیا۔ صوبائی حکومت کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ پاکستان میں امن کی فضا کا خراب کرنے کی ’منظم سازش‘ تھا جس میں ملوث افراد کو کیفرکردار تک پہنچایا جائے گا۔ واضح رہے کہ ایک روز قبل جڑانوالہ میں توہینِ مذہب کے مبینہ واقعے کیخلاف احتجاج کرنے والے مشتعل افراد نے مسیحی برادری کے درجنوں مکان، گاڑیاں اور مال و اسباب جلا دیے تھے۔ دوسری جانب پولیس کا کہنا ہے کہ جڑانوالہ کی مسجد میں اعلان کرکے لوگوں کو اشتعال دلانے والے ملزم کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ پولیس کے مطابق ملزم یاسین کو منظر عام پر آنے والی ویڈیو کی مدد سے گرفتار کیا گیا۔ ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ملزم مسجد کے سپیکر پر لوگوں کو جمع ہونے کا کہہ رہا ہے۔ پولیس کا کہنا تھا کہ ویڈیوز کی مدد سے فسادات میں ملوث مزید ملزمان کی شناخت کرکے گرفتاریوں کی کوشش جاری ہے۔ پولیس اور مقامی ذرائع کے مطابق تشدد اس وقت شروع ہوا جب کچھ مقامی لوگوں نے الزام لگایا کہ جڑانوالہ سینما چوک میں ایک گھر کے قریب سے جہاں 2 مسیحی بھائی رہائش پذیر ہیں، قرآن پاک کے متعدد صفحات ملے ہیں۔ مشتعل ہجوم نے جڑانوالہ کے اسسٹنٹ کمشنر شوکت مسیح کے دفتر پر بھی حملہ کیا اور توڑ پھوڑ کی جب کہ وہ ہجوم کے پہنچنے پر وہاں سے نکل چکے تھے۔ مظاہرین کے ایک گروپ نے جڑانوالہ انٹر چینج پر فیصل آباد تا عبدالحکیم موٹروے کو بھی ٹریفک کے لیے بند کر دیا۔ انہوں نے یقین دلایا کہ مذہبی مقامات کی حفاظت ناصرف مسلمانوں بلکہ یہ ریاست کی ذمہ داری بھی ہے۔ سانحہ جڑانوالہ کیخلاف مسیحی وکلاءکی بڑی تعداد نے لاہور ہائیکورٹ کے احاطے میں احتجاج کیا۔ وکلاءنے ہاتھوں میں کتبے اٹھا رکھے تھے جبکہ وکلاءنے نعرے بھی لگائے اور ملزمان کو کیفرِ کردار تک پہنچانے کا مطالبہ کیا۔ دوسری طرف نگراں وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے تصدیق کی ہے کہ جڑانوالہ واقعے کے دونوں مرکزی ملزمان کو انسداد دہشت گردی فورس (سی ٹی ڈی) نے گرفتار کرلیا۔محسن نقوی نے سماجی رابطے کی سائٹ ایکس پر بتایا کہ دونوں مرکزی ملزمان اب سی ٹی ڈی کی تحویل میں ہیں ۔ دریں اثناءجڑانوالہ واقعات میں نقصانات کا تخمینہ لگانے کیلئے کمیٹی تشکیل دیدی گئی، اس حوالے سے جاری نوٹیفیکیشن کے مطابق ایڈیشنل کمشنر ریوینیو کی سربراہی میں 8 رکنی کمیٹی بنا دی گئی ہے، جو گھروں کے نقصانات کا جائزہ لے گئی ، کمیٹی میں محکمہ ریونیو ۔ ریسکیو ، میونسپل کارپوریشن، ایکسائز کے ممبران شامل ہیں۔ ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا ہے کہ انسانی حقوق کے بارے میں اقوام متحدہ کے سپیشل پروسیجر نے بھی بھارت کی حکومت سے کشمیر کے انسانی حقوق کے کارکنوں کی گرفتاری، قید اور الزامات پر گہری تشویش ظاہر کی ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے ہفتہ وار نیوز بریفنگ میں کہا کہ بھارت خرم پرویز، عرفان معراج اور کئی دوسرے کشمیری رہنماﺅں کی بلا جواز اور غیر قانونی حراست ختم کرے جو بھارتی تسلط کےخلاف آواز اٹھانے پر جیلوں میں قید ہیں۔ انسانی حقوق کے بارے میں اقوام متحدہ کے سپیشل پروسیجر نے بھی بھارت کی حکومت سے کشمیر کے انسانی حقوق کے کارکنوں کی گرفتاری، قید اور الزامات پر گہری تشویش ظاہر کی ہے۔ وزارت خارجہ میں غیر معمولی تبدیلی پر وضاحت کرتے ہوئے ترجمان نے کہا کہ محمد سائرس سجاد قاضی نے ڈاکٹر اسد مجید خان کی جگہ پاکستان کے 32 ویں سیکرٹری خارجہ کا عہدہ سنبھال لیا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ ہم ڈاکٹر اسد مجید خان کی خدمات اور سفارتکاری پر ان کے تہہ دل سے شکر گزار ہیں۔ ترجمان نے کہا کہ اقوا م متحدہ کے خصوصی ایلچی برائے انسانی حقوق کی جانب سے بھارتی حکومت کو مراسلہ ارسال کیا گیا ہے جس میں کشمیری انسانی حقوق کے کارکنوں خرم پرویز اور عرفان معراج کی غیرقانونی حراست، الزامات اور نظربندی پر سخت تشویش کا اظہارکیا گیا ہے۔ مراسلہ پر اقوا م متحدہ کے خصوصی ایلچی برائے انسانی حقوق کے دستخط ہیں۔ اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی نے اس پر تشویش کا اظہارکیا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ یہ مراسلہ بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں وکشمیر میں بھارتی قابض حکام پر ایک اور فرد جرم ہے کیونکہ یہ کشمیری انسانی حقوق کے محافظوں کو خاموش اور ہراساں کرنے کی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔ ہم بھارت پر زوردیتے ہیں کہ وہ خرم پرویز اورعرفان معراج اور دیگر لاتعداد کشمیری کارکنوں کی بلا جواز اور غیرقانونی نظر بندی ختم کرے جو بھارتی جبر کے خلاف آواز اٹھانے پر جیلوں میں قید ہیں۔جڑانوالہ میں ہونے والے قرآن پاک کی بے حرمتی والے واقعہ کے بعد پیدا ہونے والی کشیدہ صورت حال سے مسیحی برادری کے چرچ اور گھروں کو مشتعل افراد کی جانب سے جلا دیا گیا تھا، آج دوسرے روز کمشنر فیصل آباد، آر پی اور فیصل آباد اور بشب اسلام آباد، بشب لاہور، بشب فیصل آباد کا کرسچن کالونی چمڑہ منڈی کا دورہ بھی کیا۔ حنا جیلانی انسانی حقوق کی چیئرپرسن بھی ایک کرسچن کالونی جڑانوالہ میں پہنچیں اور سب نے اپنے اپنے بیان میں جڑانوالہ میں ہونے والے واقعہ پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ چرچوں اور مسیح برادی کی گھروں کو جلانے کی پرزور مزمت کرتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں اس واقعہ میں شامل افراد کو فوری گرفتار کیا جائے، کیوں کہ یہ مسئلہ کسی مذہب کا مسئلہ نہیں یہ پاکستان کا مسئلہ ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے جڑانوالہ واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس واقعے میں ملوث افراد کو کسی صورت بھی معاف نہیں کیا جائے گا۔ ترجمان دفتر خارجہ نے ہفتہ وار بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم پاکستان نے فیصل آباد میں ہونے والے واقعے کی شدید مذمت کی اور پاکستانی عوام بھی مسیحی برادری سے سلوک پر دکھی ہیں، اس واقعے پر اعلی سطح کی تحقیقات جاری ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں سیاسی صورتحال پر پیش رفت بارے مختلف غیر ملکی حکومتوں کے ساتھ رابطے میں ہیں، 13 اگست کو گوادر میں دہشتگردی کا ہدف چینی شہری تھے۔ ترجمان کاکہنا تھا کہ پاکستان اور چین کے تعلقات اس قسم کے واقعات سے متاثر نہیں ہوں گے، خطے بالخصوص جنوبی ایشیا کا امن پاکستان اور امریکہ دونوں کے مفاد میں ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ ایران اور سعودی عرب کے درمیان بات چیت خوش آئند ہے، پاکستان اور ایران ایک ہی مذہب و ثقافتی رشتے میں بندھے ہیں۔ پاک افغان تعلقات پر بات کرتے ہوئے دفتر خارجہ نے کہاکہ پاکستان بار بار کہہ چکا ہے افغانستان سے امن چاہتے ہیں۔ 
دفتر خارجہ 

ای پیپر-دی نیشن