9 مئی ا، نظام پر حملہ ، ملکی ، عالمی وعدے پورے کریں گے : وزیراعظم
اسلام آباد(خصوصی رپورٹر+ وقائع نگار+خبر نگار خصوصی) نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہےکہ قانون کی حکمرانی پرکوئی سمجھوتہ نہیں کیاجائے گا، پاکستان قدرتی وسائل سے مالا مال ملک ہے، بیرونی سرمایہ کاری سہولت کونسل کے پلیٹ فارم سے مقررہ مدت میں پاکستان کی ترقی کی بنیاد رکھنے کی کوشش کریں گے، ملکی اور غیر ملکی سطح پر کئے گئے وعدوں کو پوراکریں گے،کشمیر ایک دیرینہ تنازعہ ہے اور اسے کسی صورت نظر انداز نہیں کیاجاسکتا، ریاست اقلیتوں کو نقصان پہنچانے والوں کے ساتھ نہیں ہے، اکثریت کو اقلیت کا خیال رکھنا ہوگا۔جمعہ کو کابینہ اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے نئی نگراں کابینہ کو مبارکباد دیتے ہوئے کہاکہ یہ ایک تجربہ کار اور بہترین ٹیم ہے ۔ کابینہ میں ملک کے قابل ترین افراد شامل ہیں اور اپنے اپنے شعبہ جات میں مہارت رکھتے ہیں۔ نگراں وزیراعظم نے کہا کہ مجھے قابل ٹیم پر فخر ہے ،عبوری مدت میں ہم قوم کی بھرپور خدمت کریں گے۔ ہمارے پاس ملک کی خدمت کے لئے ایک محدود وقت ہے ، ہم کوشش کریں گے کہ گزشتہ حکومتوں نے ملکی اور بین الاقوامی سطح پر مختلف فورمز پر جو وعدے کئے ہیں ان کو پورا کریں۔اسی کے تسلسل میں قانو ن اور آئین کی اجازت سے نئے اقدامات اٹھائیں گے، گزشتہ حکومت کی جانب سے قائم کی گئی غیر ملکی سرمایہ کاری سہولت کونسل کے پلیٹ فارم سے جو توقعات وابستہ کی گئی ہیں ان کی تکمیل ہو۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک زرعی ملک ہے،جہاں بڑے معدنی وسائل ہیں۔ بلوچستان قدرتی اور معدنی وسائل سے مالا مال ہے۔ ایس آئی ایف سی کوئی نیا تصور نہیں بلکہ یہ پرانا قومی خواب ہے جس پر اب عملدرآمد کیا جا رہا ہے۔ وقت آ گیا ہے کہ پاک آرمی سمیت تمام اداروں کے تعاون سے ہم معاونت، سہولت، حوصلے اور ادراک سے اس پرانے قومی خواب کو شرمندہ تعبیر کریں۔ اس منقسم ماحول میں ہم کوشش کریں گے کہ سیاست اور قانون میں فرق رکھیں۔ ہم یقینی بنائیں گے کہ ر±ول آف آرڈر پر کسی طورپر سمجھوتہ نہ ہو، اگر کہیں بھی انتشار ہو تو کوئی حکومتی نظام نہیں چل سکتا،ہم اس کی اہمیت سے آگاہ ہیں۔ اس پر کسی طور پر سمجھوتہ نہیں ہو سکتا ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان تمام مذاہب کے حامل لوگوں کا ملک ہے ۔ انہوں نے کہاکہ ہم قدامت پسندرجحانات کی کسی شکل کی سختی سے مذمت کرتے ہیں۔ معاشرے میں مذہبی انتہا پسندی کی کوئی گنجائش نہیں۔ اس کی حوصلہ شکنی کی جائے گی۔ قدامت پسندی خواہ مذہبی ہو یا سیکولر یا کسی اور شکل میں ہو اس کا خیر مقدم نہیںکیاجاسکتا بلکہ اس کی حوصلہ شکنی کرنی ہے اور اس سے قانون کےمطابق نمٹنا ہے۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان کو بڑے معاشی چیلنجز کا سامنا ہے تاہم قابل نگران ٹیم کی معاونت سے ہم مالیاتی نظم و ضبط قائم کریں گے۔ ہمیں ٹیکس پیئر کے پیسے کی اہمیت کااندازہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماراا?ج کا یہ اجلاس ، وسائل، سفر کی قیمت پاکستان کے عوام اداکرتے ہیں۔ اقلیتوں کا اس ملک میں مکمل تحفظ کیاجائے گا۔ ریاست اقلیتوں کو نقصان پہنچانے والے عناصر کے ساتھ نہیں ہے۔ اکثریت کو اقلیت کا خیال رکھنا ہوگا۔ انصاف اور قانون کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جائےگی، کسی سے ناانصافی نہیں ہوگی ۔نگراں وزیر اعظم نے 9 مئی کے واقعات پر ناپسندیدگی کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہماری فوجی تنصیبات پر حملہ ہمارے پورے نظام پر حملے کے مترادف ہے۔ ہم نہ صرف اس کی مذمت کرتے ہیں بلکہ اس کے ذمہ داروں کو قانون کے کٹہرے میں لائیں گے۔ جس نے بھی قانون کی خلاف ورزی کی ہے ان سے کسی قسم کی کوئی رعایت نہیں برتی جائے گی۔ کشمیر کے حوالے سے اظہار خیال کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ یہ ایک دیرینہ تنازعہ ہے اور اسے کسی صورت نظر انداز نہیں کیاجاسکتا۔علاوہ ازیںصدرآزاد جموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے بھی نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ سے وزیر اعظم ہاﺅس اسلام آباد میں تفصیلی ملاقات۔ اس موقع پر نگران وزیر اعظم پاکستان انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ ہم کشمیریوں کے حق خودارادیت کی حمایت جاری رکھیں گے اور کشمیری عوام کو تنہاءنہیں چھوڑیں گے بھارت کی طرف سے مقبوضہ کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی پامالی کی ہر فورم پر مذمت کی جائے گی۔ کشمیریوں نے طویل قربانیاں دی ہیں اور اُن کی آزادی کا وقت قریب آرہا ہے۔ اس موقع پر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے نگران وزیر اعظم پاکستان کو مسئلہ کشمیر اور مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر تفصیلی بریفنگ اور منصب سنبھالنے پر مبارکباد دی ۔ جبکہ انوارالحق کاکڑ نے آزادجموں وکشمیر قانون ساز اسمبلی سے خطاب کی دعوت قبول کر لی اور کہا کہ وہ جلد ہی آزادکشمیر کا دورہ کریں گے۔نگران وزیرِ اعظم انوار الحق کاکڑ سے بلوچستان کے نگران وزیرِاعلی علی مردان ڈومکی نے ملاقات کی۔ اعلامیہ کے مطابق ملاقات میں وزیرِ اعظم نے علی مردان ڈومکی کو نگران وزیرِاعلی بلوچستان نامزد ہونے پر مبارکباد پیش کی اور نیک خواہشات کا اظہار کیا۔نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ سے بلوچستان کے طول و عرض سے آئے ہوئے وفود نے ملاقات کی۔ وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق وفود نے انوار الحق کاکڑ کو وزارت عظمی کا منصب سنبھالنے پر مبارکباد پیش کی اور نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ وفود نے وزیراعظم کو پھولوں کے گلدستے پیش کیے اور کچھ ارکان نے وزیراعظم کے ذوق کے مطابق کتابوں کے تحائف پیش کئے۔