سابق حکومت نے جان بوجھ کر الیکشن میں تاخیر کا بندوبست کیا: سراج الحق
لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ پی ڈی ایم اور پیپلز پارٹی کی سابق اتحادی حکومت نے جان بوجھ کر الیکشن میں تاخیر کا بندوبست کیا۔ حکومت کی رخصتی سے چند روز قبل مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس بلا کر ڈیجیٹل خانہ شماری کی منظوری دی گئی تاکہ الیکشن کمیشن نئی حلقہ بندیوں کی آڑ میں قومی انتخابات کو مقررہ آئینی مدت سے آگے لے جائے۔ سوات کے گرین ہلٹن ہوٹل میں وکلا کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن آئین کی من مانی تشریح نہ کرے، 90روز میں شفاف الیکشن کا انعقاد یقینی بنایا جائے۔ آئین کے آرٹیکل 224کی پاسداری ہونی چاہیے، آئین کی خلاف ورزی ہوئی تو جماعت اسلامی مخالفت کرے گی۔ نگران حکومت کا اولین اور بنیادی فرض انتخابات کے انعقاد کے لیے الیکشن کمیشن کا ہاتھ بٹانا ہے۔اسلامک لائیرز موومنٹ نے وکلا مرکزی کنونشن کا انعقاد کیا تھا۔ صدر آئی ایل ایم جسٹس (ر) غلام محی الدین اور جنرل سیکرٹری جماعت اسلامی کے پی عبدالواسع بھی اس موقع پر موجود تھے۔سراج الحق نے کہا کہ ملک کا بنیادی مسئلہ قانون کی حکمرانی کا نہ ہونا ہے۔ پاکستان ایک جمہوری جدوجہد کے نتیجہ میں آزاد ہوا مگر بدقسمتی سے اوائل میں ہی جمہوریت کو پٹڑی سے اتار دیا گیا۔سراج الحق نے کہا کہ جس ملک یا معاشرہ میں انصاف نہ ہو اس کا قائم رہنا مشکل ہوجاتا ہے۔ عوام آزمائے ہوئے ظالم جاگیرداروں اور کرپٹ سرمایہ داروں کی پارٹیوں کے بجائے جماعت اسلامی کی اہل اور ایماندار قیادت کا انتخاب کرے۔ انھوں نے کہا کہ اقتدار قوم کی امانت ہے، شفاف الیکشن کے ذریعے عوام کے حقیقی نمائندوں کو ملک چلانے کا موقع ملے گا تو استحکام آئے گا۔