• news

جڑانوالہ واقعہ: علماء کونسل‘ انٹر فیتھ ہارمنی کونسل کے زیراہتمام یوم مذمت منایا گیا

لاہور (خصوصی نامہ نگار) پاکستان علماء کونسل اور انٹرنیشنل انٹرفیتھ ہارمنی کونسل کے زیر اہتمام یوم مذمت منایا گیا۔ ملک بھر کی مساجد کے خطبات جمعہ میں جڑانوالہ میں مسیحی برادری کے مقدس مقامات، قرآن کریم ، تورات ، انجیل کی بے حرمتی کے خلاف یوم مذمت منایا گیا۔ علماء  و مشائخ ، زائرین ، واعظین نے سانحہ جڑانوالہ کے مجرمین کو اسپیڈی ٹرائل کے ذریعے سزائیں دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ فساد پھیلانے والے اسلام اور پاکستان دشمن ہیں، جڑانوالہ کے واقعہ نے اسلام ، مسلمانوں اور پاکستان کو شرمندہ کیا ہے ، مسلمانوں کی اکثریتی ریاست میں غیر مسلموں کا تحفظ ریاست اور مسلمانوں کی ذمہ داری ہے ، جڑانوالہ سانحہ میں مسیحی مقدسات اور آبادی پر حملہ کرنے والوں نے رسول اکرم  کے معاہدہ نجران کی مخالفت کی ہے۔ یہ بات چیئرمین پاکستان علماء کونسل وصدر انٹرنیشنل انٹرفیتھ ہارمنی کونسل حافظ محمد طاہر محمود اشرفی ، مولانا ڈاکٹر ابو بکر صدیق (اسلام آباد) ،علامہ عبد الحق مجاہد (ملتان)، مولانا اسد اللہ فاروق ، علامہ زبیر عابد(لاہور)، مولانا اسعد زکریا (کراچی)، مولانا حق نواز خالد، مولانا عبید اللہ گورمانی ، علامہ طاہر الحسن (فیصل آباد)، مولانا محمد شفیع قاسمی، قاری محمد اسلم قادری (لاہور) ، مولانا عبداللہ حقانی، مولانا عبد اللہ رشیدی (قصور)، صاحبزادہ حمزہ طاہر الحسن (فیصل آباد)، مولانا عبد الرشید (حافظ آباد)، مولانا کلیم اللہ معاویہ (ننکانہ)،  مولانا زبیر کھٹانہ (گوجرانوالہ)، مولانا عقیل زبیری (سرگودھا)، قاری عزیز الرحمن (لیہ)، مولانا عاطف اقبال (کمالیہ)اور دیگر نے خطبات جمعہ میں اپنے بیانات میں کہی۔حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ مسلم و مسیحی قائدین کا وفد آج جڑانوالہ جائے گا ، ہم جڑانوالہ سانحہ کے مدعی ہیں۔ آئندہ ہفتہ اسلام آباد میں بین المذاہب ہم آہنگی کانفرنس ہو گی جس میں اہم لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔ لاہور  پریس کلب  میں مذمتی پریس کانفرنس  سے خطاب کرتے ہوئے سفیر امن مولانا سید محمد عبدالخبیر آزاد نے کہا ہے کہ کہا کہ اسلام دین امن ہے کسی بھی مذہب کے مقدسات کو جلانے کی اجازت نہیں دیتا بلکہ احترام انسانیت کا درس دیتا ہے،اسلام اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کا حکم دیتا ہے اور آئین پاکستان تمام اقلیتوں کے حقوق کا ضامن ہے، آرچ بشپ سبسٹین شا نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا ہمسایہ ملک بھارت مسلم مسیحی فسادات پھیلا کر اختلافات اور نفرت کے بیج بو کر قومی یکجہتی کو نقصان اور پاکستان میں عدم استحکام پیدا کر نا چاہتا ہے، بشپ آزاد مارشل نے کہاکہ ہم حکومت پاکستان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ سانحہ جڑانوالہ واقع میں ملوث افراد کو قرار واقعہ سزا دی جائے، کانفرنس میں تمام مکاتب فکر کے جید علماء کرام و مشائخ عظام اور دیگرادیان عالم کے راہنماؤں نے شرکت و خطاب کیا جن میں علامہ زبیر احمد ظہیر،مفتی مبشر احمد،مفتی رمضان سیالوی،آرچ بشپ سبسٹین شا،بشپ ندیم کامران،پاسٹر عمانوائیل کھوکھر،سردار بشن سنگھ،سردار رنجیت سنگھ گیانی،پنڈت بھگت لعل کھوکھر،بشپ ولسن،مولانا سردار محمد خان لغاری،مولانا عبدالوہاب روپڑی،پیر ولی اللہ شاہ بخاری،مولانا احسان اللہ تبسم،پیر قاضی عبدالغفار قادری،حافظ کاظم رضا نقوی،میر آصف اکبر قادری،مولانا فتح محمد راشدی،مولانا مختیار احمد ندیم،مفتی محمد شفیق اعوان،پیر جنید نورانی،علامہ رشید ترابی،مفتی عاشق حسین شاہ،مولانا عبیداللہ نقشبندی،علامہ عبدالستار نیازی،حافظ سید محمد عبدالرزاق آزاد،صاحبزادہ سید عبدالبصیر آزاد،حافظ سید عبدالرازق آزاد،خواجہ جاوید اسلم صحاف،چوہدری شہاز احمد،میاں اجمل عباس،حاجی غلام حسین چانڈیو و ویگر علماء کرام موجود تھے۔انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب ڈاکٹر عثمان انور کی اپیل پر صوبے کے تمام اضلاع میں جمعۃ المبارک یوم امن کے طور پر منایا گیا اور تمام مکتبہ ہائے فکر کے علماء  کرام نے نماز جمعہ کے خطبات میں قومی یکجہتی، امن، اتحاد اور بھائی چارے کا پرچار کیا۔ آئی جی پنجاب نے کہا کہ ملکی سلامتی کے لئے باہمی اتحاد، برداشت اور رواداری کے رویوں کو اپنانے کی اشد ضرورت ہے، مسیحی کمیونٹی سمیت تمام اقلیتیں ہمارے معاشرے کا حسن ہیں، جن کی جان و مال کا تحفظ ہمارا مذہبی و آئینی فریضہ ہے۔

ای پیپر-دی نیشن