اسلام آباد پولیس نے ایمان مزاری‘ علی وزیر کو گرفتار کر لیا
اسلام آباد (اپنے سٹاف رپورٹر سے + نیٹ نیوز) کیپیٹل پولیس نے سابق ایم این اے علی وزیر اور ایمان مزاری کوگرفتار کر لیا۔ پولیس نے بتایا کہ دونوں ملزمان اسلام آباد پولیس کو تفتیش کے لیے مطلوب تھے۔ تمام کارروائی قانون کے مطابق عمل میں لائی جائے گی۔ تمام دستاویزات متعلقہ عدالت میں پیش کی جائیں گی۔ وفاقی پولیس نے کہا کہ عوام سے گذارش ہے افواہوں اور پراپیگنڈہ پر کان مت دھریں‘ کار سرکار کے خلاف پروپیگنڈا کرنے اور جھوٹی افواہیں پھیلانے والوں کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جا سکتی ہے۔ اسلام آباد کے ڈیوٹی مجسٹریٹ نے پشتون تحفظ مومنٹ (پی ٹی ایم) کے جلسے میں توڑ پھوڑ اور جی ٹی روڈ کو بند کرنے کے کیس میں سابق رکن قومی اسمبلی علی وزیر کا دو روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کر لیا جبکہ ایمان مزاری کو کل تک تھانا ویمن پولیس کی حراست میں رکھنے کا حکم دیا۔ علی وزیر اور ایمان مزاری کو تھانہ ترنول میں درج ایف آئی آر کے کیس میں ڈیوٹی مجسٹریٹ احتشام عالم کی عدالت میں پیش کیا گیا۔ پراسیکیوٹر کی جانب سے عدالت کو بتایا گیا کہ ایمان مزاری نے پولیس کٹ چوری کی اور ان سے اسلحہ اور دیگر سامان برآمد کروانا ہے لہٰذا 14 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کیا جائے۔ ایمان مزاری کی وکیل زینب جنجوعہ نے عدالت کو بتایا کہ ایمان مزاری جلسے کے دوران کنٹینر سے نہیں اتریں اور نہ ہی کسی پولیس اہلکار سے لڑائی کی۔ علی وزیر نے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ سیاسی مقدمہ بنایا گیا اور جلسے کی اجازت لی گئی تھی۔ سابق وفاقی وزیر شیریں مزاری نے کہا ہے کہ ایمان مزاری کو گھسیٹ کر باہر لے کر گئے۔ اسلام آباد کچہری میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایمان کی گرفتاری کے لیے اہلکار گیٹ پھلانگ کر گھر کے اندر آئے۔ انہوں نے کہا کہ گارڈ کو کیبن میں بند کیا گیا، موبائل چھین لیا اور دروازہ توڑنے کی کوشش کی گئی۔ میرے کمرے میں چیزوں کو بھی ٹٹولا اور سرچ کیا گیا۔ اہلکار ایمان کا موبائل اور لیپ ٹاپ لے کر چلے گئے۔ میرا ہاتھ کھینچا اور موبائل بھی لے کر چلے گئے۔
ایمان ، علی وزیر گرفتار