صدر کی تردید ،آئینی وقانون ماہرین نے اعلی سطح تحقیقات کا مطالبہ کردیا
اسلام آباد(رپورٹ؛رانا فرحان اسلم)صدر مملکت کی آفیشل سیکرٹ وآرمی ایکٹ پر دستخط کی تردید آئینی وقانون ماہرین نے اعلی سطح تحقیقات کا مطالبہ کردیا سپریم کمانڈر آف آرمڈ فورسز اور ملک کے سب سے بڑے آئینی عہدیدار کی جانب سے اپنے دفتری عملے پرالزام کی اعلی سطح پر تحقیقات ہونا چاہیے قانون سازی کیلئے بل صدر مملکت کے پاس دس دن سے زائد رہا آئینی مدت پوری ہوچکی تھی تاہم سارے معاملے سے جگ ہنسائی ہوئی صدر مملکت کی جانب سے آفیشل سیکرٹ وآرمی ایکٹ پر دستخط کے معاملے پر ”روزنامہ نوائے وقت “سے گفتگو کرتے ہوئے آئینی وقانونی ماہرحشمت حبیب ایڈووکیٹ سپریم کورٹ آف پاکستان نے کہا ہے کہ سچ عوام کے سامنے آنا چاہیے صدر کی بجائے انکے سٹاف کی جانب سے دستخط کرنا انتہائی حساس معاملہ ہے اس سے دنیا بھر میں پاکستان کی جگ ہنسائی ہوئی ہے معاملے کی شفاف تحقیقات ہونا چاہیے حقائق سامنے آنا چاہیے اور زمہ داران کو سزا ملنی چاہیے سابق سیکرٹری الیکشن کمیشن آف پاکستان افضل خان نے کہا ہے کہ صدر یا وزیراعظم ہدایات جاری کرتے ہیں انکی ہدایات کی روشنی میں عملدرآمد ہوتا ہے یہ بہت زیادتی کی بات ہے کہ اگرصدر کیجانب سے کسی اور نے دستخط کیے اس ضمن میں تحقیقات سے سچ سامنے لایا جائے تاور زمہ داران کو سزا دی جائے
مطالبہ