حلقہ بندیوں میںیکساں آبادی والے انتخابی حلقوں کی تشکیل یقینی بنائیں،فافن
اسلام آباد(نا مہ نگار)فری اینڈ فئئر الیکشن نیٹ ورک (فافن )نے الیکشن کمیشن آف پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ساتویں مردم شماری کی سرکاری اشاعت کے نتیجے میں شروع کی جانے والی حلقہ بندیوں کے دوران یکساں آبادی والے انتخابی حلقوں کی تشکیل یقینی بنائے۔حلقہ بندیوں کے عمل کے آغاز سے قبل الیکشن ایکٹ 2017 میں کی جانے والی ترامیم کے تحت انتخابی قانون کی دفعہ (3)20میں ایک نئی شرط کا اضافہ کیا گیا ہے جس کے مطابق حلقہ بندیوں کے دوران استثنائی صورتوں میں الیکشن کمیشن پر ضلعی حدود کی پابندی کرنا لازم نہیں ہوگا تا کہ کسی اسمبلی کے حلقوں کے درمیان آبادی کا فرق 10 فیصد سے زیادہ بڑھنے نہ پائے۔ مساوی آبادی پر مبنی حلقہ بندیاں یقینی بنانے کے لیے ایسے اقدامات سے انتخابی عمل کو منصفانہ بنانے میں مدد ملے گی جو کہ آئین کے آرٹیکل (3)218 کا تقاضا بھی ہے۔ مزید برآں، حلقوں کے درمیان عدم مساوات آرٹیکل 25 کے بھی خلاف ہے جس کے مطابق تمام شہری قانون کی نظر میں برابر درجہ رکھتے ہیں۔ الیکشنز ایکٹ 2017 میں شامل کردہ اس نئی شرط کی بدولت الیکشن کمیشن دفعہ (1)20 میں بیان کردہ حلقہ بندی کے اس اصول سے بچ سکتا ہے جس کے تحت وہ حلقہ بندیوں کے دوران انتظامی یونٹوں کی موجودہ حدود کو ملحوظ رکھنے کا پابند تھا۔ ضلعی حدود کی پابندی کی شرط نرم ہونے سے حکومتوں کی جانب سے نئے اضلاع کی تشکیل یا موجودہ اضلاع کی حدود میں ردوبدل کر کے حلقہ بندیوں پر اثرانداز ہونے کی کوششوں کا تدارک بھی ہوسکے گا۔