پاکستانی ٹیکسٹائل مصنوعات کی برآمدات میں ماہانہ بنیادوں پر 11 فیصد کمی ریکارڈ
اسلام آ باد (آئی این پی ) پاکستان بیورو آف سٹیٹسٹکس (پی بی ایس) نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ ٹیکسٹائل برآمدات میں ماہانہ بنیادوں پر 11 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے مہینے جولائی کے دوران ٹیکسٹائل کی برآمدات 1311.659 ملین ڈالررہیں جو گزشتہ سال 23۔2022 کے اسی مہینے جولائی کے دوران 1,481.173 ملین ڈالر تھیں اور اس میں11.44 فیصد کی کمی واقع ہوئی جبکہ سوتی دھاگے(کاٹن یارن) کی برآمدات میں 35.96 فیصد اضافہ ریکارڈ ہوا ہے۔ رپورٹ کے مطابق ٹیکسٹائل اشیا جو تجارت کی نمو میں حصہ ڈاتی ہیں جس میں سوتی دھاگا (کاٹن یارن)بھی شامل ہے کی برآمدات جولائی 2023 کے دوران 35.96 فیصد اضافے کے ساتھ97.031 ملین ڈالر تک پہنچ گئیں جو گزشتہ سال جولائی میں 71.365 ملین ڈالر تھیں۔ دیگر اجناس جن کی تجارت میں اضافہ دیکھنے میں آیا ان میں خیمے، کینوس اور ترپالیں شامل ہیں، جن کی برآمدات 9.02 فیصد اضافے کے ساتھ تجارت9.523 ملین ڈالر ہو گئی ہے جو گزشتہ سال8.735 ملین ڈالرپر تھیں جبکہ کاٹن کارڈڈ کی برآمدات 100 فیصد اضافے کے ساتھ 0.209 ملین ڈالر تک پہنچ گئیں۔ ٹیکسٹائل اشیا جن کی تجارت میں منفی نمو دیکھنے میں آئی ان میں کاٹن کپڑا شامل ہے جس کی برآمدات 22.56 فیصد کم ہو کر 181.985 ملین ڈالر سے 140.936 ملین ڈالر رہ گئی ہیں۔ اسی طرح نٹ ویئر کی برآمدات بھی 16.13 فیصد کم ہو کر 434.642 ملین ڈالر سے 364.541 ملین ڈالر، بیڈ وئیر کی14.60 فیصد کمی کے ساتھ برآمدات253.988 ملین ڈالر سے 216.910 ملین ڈالر، تولیے کی برآمدات 2.93 فیصد کم ہو کر 74.965 ملین ڈالر سے کم ہو کر 74.965 ملین ڈالر اور تیار ملبوسات کی برآمدات 86.67 ملین ڈالر سے کم ہو گئیںاور 304.571 ملین ڈالرسے 274.733 ملین ڈالر پر آگئی ہیں۔ آرٹ، ریشم اور مصنوعی ٹیکسٹائل کی برآمدات بھی 31.218 ملین ڈالر سے 16.18 فیصد کم ہو کر 26.167 ملین ڈالر رہ گئیں، میک اپ آرٹیکل(تولیے اور بیڈ ویئر)کو چھوڑ کر 51.039 ڈالر سے 55.199 ملین ڈالرتک گر گئیں جن میں 7.54 فیصد کمی آئی ہے۔ دیگر تمام ٹیکسٹائل مواد کی برآمدات 10.13 فیصد کی کمی کے ساتھ60.041 ملین ڈالر سے کم ہوکر 53.961 ملین ڈالر ہوگئیں۔ دریں اثنا، ماہانہ بنیادوں پر جولائی 2023 کے دوران ملک سے ٹیکسٹائل کی برآمدات میں 10.89 فیصد کی کمی واقع ہوئی جو جون 2023 میں 1471.976 ملین ڈالر کی برآمدات کے مقابلے میں ریکارڈ کی گئی تھی۔