رانی پور: ملازمہ قتل کیس کے ملزم اسد کے گھر سے مزید 4 بچیاں برآمد‘ تشدد کیا گیا
نوشہر و فیروز (نوائے وقت رپورٹ+ این این آئی) رانی پور میں ملزم اسد شاہ کی حویلی سے مزید 4 بچیاں بازیاب کر لی گئیں۔ پولیس ذرائع کے مطابق حویلی میں قید کم عمر بچیوں کو تشدد کا نشانہ بنایا جاتا تھا۔ اہلخانہ کے حوالے کیا جائے گا۔ پیر کی حویلی میں 10 سالہ ملازمہ فاطمہ پر تشدد کی تصدیق ہو گئی۔ رانی پور میں پیر اسد شاہ کی حویلی میں کام کرنے والی کمسن ملازمہ کی تشدد سے ہلاکت کی تحقیقات کے دوران پولیس نے بچی کے ساتھ جنسی زیادتی کا خدشہ ظاہر کر دیا ہے۔ ڈی آئی جی سکھر جاوید جسکانی نے بتایا کہ میڈیکل بورڈ نے فاطمہ پر جسمانی تشدد کی تصدیق کی ہے اور بچی کے ساتھ جنسی زیادتی کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔ تفتیش میں شامل سابق ایس ایچ او رانی پور، ہیڈ محرر، ڈاکٹر اور کمپائوڈر کا بھی ریمانڈ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ ملزمان کو حقائق مسخ کرنے، نعش بغیر پوسٹ مارٹم دفنانے پر نامزد کیا جائے گا۔ دوسری جانب کمسن ملازمہ فاطمہ قتل کیس کے مرکزی ملزم اسد شاہ کو خون اور ڈی این اے سیمپل کیلئے گمبٹ ہسپتال لایا گیا جہاں ملزم کے خون اور پیشاب کے نمونے لیے گئے۔ سندھ کے علاقے رانی پور میں کمسن ملازمہ کی ہلاکت کے کیس کی تفتیش میں پیشرفت ہوئی ہے۔ ڈی آئی جی سکھر کے مطابق سہولت کاری کے الزام میں سابق ایم ایس رانی پور ہسپتال گرفتار کر لیا گیا۔ سابق ایم ایس علی حسن وسان نے لاش نوشہرو فیروز منتقل کرنے کیلئے ملزم کو ایمبولینس فراہم کی تھی۔ سابق ایم ایس نے معاملہ منظر عام پر آنے کے بعد عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ بچی کا انتقال 14 اگست کو ہوا‘ 15 اگست کو معاملہ منظر عام پر آیا تو ایم ایس نے فوری استعفیٰ دے دیا تھا۔ کیس میں مرکزی ملزم اسد شاہ سمیت 6 افراد گرفتار ہو چکے ہیں۔