• news

شہریار آفریدی کی رہائی کیخلاف انٹرا کورٹ اپیل‘ علی وزیر‘ ایمان مزاری کا جوڈیشل ریمانڈ


اسلام آباد (وقائع نگار‘ نمائندہ نوائے وقت) ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ اسلام آباد نے شہر یار آفریدی کی تھری ایم پی او کے تحت گرفتاری کے آرڈر کو معطل کرنے کے سنگل بینچ کے فیصلے کیخلاف اسلام آباد ہائیکورٹ میں انٹرا کورٹ اپیل دائر کردی ہے۔ اپیل میں ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ نے موقف اپنایا ہے کہ جسٹس بابر ستار کی عدالت کا فیصلہ طے شدہ قانونی اصولوں کی خلاف ورزی ہے۔ سنگل بینچ نے فیصلہ سناتے ہوئے جوڈیشل مائنڈ اپلائی نہیں کیا۔ سنگل بینچ کے فیصلے سے انصاف کا بول بالا نہیں خاتمہ ہوگا، یہ فیصلہ پبلک آفس ہولڈرز کی حوصلہ شکنی کرے گا کہ وہ عوامی مفاد میں فیصلے کریں۔ ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ نے استدعا کی کہ حقائق کو مدنظر رکھتے ہوئے 16اگست کا سنگل بینچ کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے۔ دوسری طرف جج ابو الحسنات ذوالقرنین کی انسداد دہشت گردی کی عدالت میں سابق ممبر قومی اسمبلی علی وزیر اور ایمان مزاری کے خلاف جلسہ میں حکومت مخالف بےان کارسرکار میں مداخلت کیس کی سماعت میں دونوں ملزمان کا تین رزہ جوڈیشل ریمانڈ منظور کرتے ہوئے پولیس کے حوالے کر دےا ہے۔ کیس کی ان کیمرہ سماعت ہوئی جس میں میڈےا سمیت تمام غیر متعلقہ افراد کو عدالت سے نکال دےا گےا۔ ایمان مزاری کو جب انسداد دہشتگردی کی عدالت میں پیش کیا گیا تو وہ اپنی والدہ کے گلے لگ کر آبدیدہ ہوگئیں۔ اس موقع پر ایمان مزاری نے کہ کہا کہ میں نے بھوک ہڑتال کر دی ہے، مجھے میری نظموں کی کتابیں نہیں دی گئیں، مجھ سے دوران تفتیش کسی نے کوئی سوال نہیں پوچھے۔ تفتیشی افسر نے کہا کہ رولز کے مطابق سب کچھ دےا جارہا ہے، کوئی الگ سے وی آئی پی سہولےات فراہم نہیں کی جاسکتیں۔ سابق وفاقی وزیر شیریں مزاری نے بیٹی ایمان مزاری کی خصوصی عدالت میں پیشی کے موقع پر اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دشمن چاہتا ہے کہ میری بیٹی کے ساتھ کچھ برا ہو۔ پولیس والے جب ایمان مزاری کو وین میں بٹھا کرلے گئے تو وہ بے ہوش ہوگئی، بے ہوش ہونے کے باجود ڈاکٹر سے ملنے نہیں دیا گیا۔
علی وزیر/ ایمان مزاری
 

ای پیپر-دی نیشن