قابض فوج کی ریاستی دہشتگردی جاری ، مزید 2 نوجوان شہید
سری نگر(کے پی آئی) بھارتی فورسز نے جنوبی کشمیر میں دو کشمیری نوجوانوں کو شہید کر دیا ہے ۔بھارتی فوج اور نیم فوجی دستوں نے دونوں نوجوانوں کو ضلع پلوامہ کے علاقے پریگام میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائی کے دوران شہید کیا۔بھارتی پولیس کے ایک اہلکار نے بتایا کہ فوجیوں نے گزشتہ روز اتوار سے علاقے میں آپریشن شروع کررکھا ہے ۔دریں اثنا، بھارتی فوجیوں نے جنوبی کشمیر کے ضلع کولگام کے علاقے ہالان کے بالائی علاقوں میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائی بھی شروع کی۔جبکہ مقبوضہ کشمیر کی سابق وزےر اعلی اورپی ڈی پی کی صدر محبوبہ مفتی نے بھارتی سلامتی کے لیے خطرہ قرار دے کر کشمیری سرکاری ملازمین کی برطرفی پر تشویش کا اظہار کیا ہے ۔ ایک ٹوےٹ میں پی ڈی پی کی صدر محبوبہ مفتی نے 20 اگست کو جموں و کشمیر انتظامیہ کی جانب سے کشمیری ملازمین پر دہشت گردوں کے ہمدرد کا لیبل لگا کر انھیں ملازمت سے برطرف کرنے پر تنقید کی ہے۔ بھارتی پارلیمنٹ کے رکن اورنیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے بھارت اور مقبوضہ جموں و کشمیر میں اداروں کے نام تبدیل کرنے پر نریندر مودی کی زیر قیادت بھارتی حکومت کو شدیدتنقید کا نشانہ بنایا ہے۔فاروق عبداللہ نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں سوال اٹھایاکہ کیا بی جے پی حکومت ایسا کرکے بھارت اور جموں و کشمیر کی مسلم تاریخ کو مٹا سکتی ہے؟انہوں نے کہاکہ بی جے پی حکومت نام بدل کر تاریخ نہیں بدل سکتی۔کل جماعتی حریت کانفرنس نے اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں سے اپیل کی ہے کہ وہ بھارت اور مقبوضہ کشمیر کی جیلوں میں غیر انسانی حالات میں بند حرےت قیادت سمیت تمام کشمیری سیاسی قےدیوں کی رہائی کے لیے بھارت پر دبا ڈالے۔حریت کانفرنس ترجمان نے سری نگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ بھارت غیر قانونی قےد وبند ، گرفتاریوں اور ہراساں کرنے کے ذریعے کشمیری عوام کے جذبہ آزادی کو دبا نہیں سکتا۔
کشمیر