صدر کے عہدے پر قبضے کی سازش کی جا رہی ہے، بیرسٹر سیف
پشاو ر(این این آئی)پاکستان تحریک انصاف کے رہنما بیرسٹر محمد علی سیف نے صدر مملکت کے ٹوئٹ پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ صدر کے عہدے پر قبضے کی سازش کی جا رہی ہے۔ایک بیان میں بیرسٹر سیف نے کہا کہ قانون سازی کے لیے صدرِ مملکت کی منظوری ضروری ہے، صدر آرٹیکل 75(1) کے تحت بل کو منظور کیے بغیر واپس بھیج سکتے ہیں۔بیرسٹر سیف نے کہا کہ بل واپس بھیجتے وقت کسی تحریری تبصرے یا رائے کی ضرورت نہیں، آرٹیکل 75(1) کے تحت صرف پیغام دینا ہو گا کہ بل واپس کیا جا رہا ہے، بل مقررہ مدت کے بعد خودبخود قانون نہیں بن سکتا۔انہوں نے کہا کہ خودبخود قانون بننا مشترکہ پارلیمانی منظوری کے بعد کا عمل ہے، صدر کی بل کی منظوری سے انکار کے بعد کسی مزید تحریری وضاحت کی ضرورت نہیں رہی۔انہوںنے کہاکہ ترامیم کی کوئی قانونی حیثیت نہیں رہی، دوبارہ پارلیمانی عمل سے گزارنا پڑے گا، سپریم کورٹ کو قانون سازی کے آئینی عمل کی پامالی کا نوٹس لینا چاہیے۔پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ صدر کو اندھیرے میں رکھ کر قانون کا گزٹ نوٹیفکیشن قانون کا مذاق ہے، یہ فوجداری قانون ہے جس کا اطلاق ماضی کے افعال و جرائم پر نہیں ہو سکتا، یہ دونوں ترامیمی قوانین انسانی حقوق سے متصادم ہونے کے باعث آرٹیکل 8 کے منافی ہیں۔بیرسٹر سیف نے کہا کہ ترامیم سپریم کورٹ میں چیلنج ہو چکی ہیں، فیصلہ آنے تک قانون نہیں بن سکتا، اس قانون سازی کے پیچھے بدنیتی کار فرما ہے۔