چیف جسٹس چیئرمین پی ٹی آئی کو بچانے کیلئے سرگرم،نواز شریف : وکالت سابق وزیراعظم کو اچھا نہیں بنا سکتی ، مریم نواز
لاہور+ اسلام آباد+ لندن (نوائے وقت رپورٹ+ خبر نگار+ عارف چودھری) سابق وزیر اعظم و مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف نے کہا ہے چیف جسٹس پاکستان عمر عطا بندیال توشہ خانہ اور القادر ٹرسٹ کیس تک کرپشن میں ملوث چیئرمین پی ٹی آئی کو بچانے کے لیے سرگرم ہیں۔ چیئرمین پی ٹی آئی کیلئے چیف جسٹس اپنا کیریئر دا¶ پر لگا رہے ہیں۔ اپنے دفتر کے باہر میڈیا سے گفتگو میں نواز شریف نے کہا کہ ایک زمانہ آیا تھا جب مجھے نااہل کرنا تھا اور حکومت بھی ختم کرنی تھی، پھر انہوں نے ہمارے خلاف کیا کچھ نہیں کیا، اور اب اندر سے گواہیاں آ رہی ہیں، جسٹس شوکت صدیقی سینئر جج تھے ان کی گواہی سے بڑا کیا ہو سکتا ہے؟۔ نواز شریف نے کہا کہ ا±س وقت کے چیف جسٹس مجھے دیوار سے لگانے میں لگے تھے اور آج چیئرمین پی ٹی آئی کو بچانے میں لگے ہیں۔ وہ جانتے ہیں یہ بندہ کرپٹ ہے اور اس نے پاکستان کو تباہ کیا ہے، اس شخص نے قوم کی اخلاقیات کو تباہ کیا، ان کو غنڈہ گردی سکھائی۔ پاکستان کے دستور کی بار بار خلاف ورزی کی گئی۔ اپوزیشن نے سوائے دھرنوں اور مظاہروں کے کچھ نہیں کیا، اقتدار میں آکر اس نے کوئی کسر نہیں چھوڑی۔ چیئرمین پی ٹی آئی امریکا جا کر کہتا تھا کہ نواز شریف کے جیل میں کمرے سے پنکھا اور اے سی اتاروں گا۔ دھرنے میں کہتا تھا کہ نواز شریف کو رسہ ڈال کر پرائم منسٹر ہاو¿س سے نکالوں گا۔ ”کون نہیں جانتا اس کو لانے والے سابق آرمی چیف قمر جاوید باجوہ اور سابق آئی ایس آئی چیف فیض حمید تھے۔“ انہوں نے کہا کہ ثاقب نثار ریکارڈ پر ہیں کہ نواز شریف اور مریم نواز کو جیل میں ڈالنا ہے، انہوں نے ساتھ یہ بھی کہا تھا کہ یہ ا±ن لوگوں کا فیصلہ ہے، وہ لوگ کون تھے، کیا وہ قمر جاوید باجوہ اور فیض حمید تھے؟۔ سپریم کورٹ کے سابق چیف جسٹس صاحبان نے ہمارے خلاف کیا کچھ نہیں کیا۔ چیف آرگنائزر مسلم لیگ (ن) مریم نواز نے کہا ہے کہ چیف جسٹس پاکستان کا چیئرمین پی ٹی آئی کی وکالت کرنا (انہیں) سابق وزیراعظم کو اچھا نہیں بنا سکتا۔ توشہ خانہ کیس میں سابق وزیراعظم کی جانب سے اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف دائر درخواست پر سماعت کے دوران چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دئیے کہ توشہ خانہ کیس ٹرائل کورٹ کا حکم درست نہیں، اگر کوئی فیصلہ درست نہیں ہے تو ہم اس میں مداخلت کر سکتے ہیں۔ چیف جسٹس عمر عطا بندیال کا مزید کہنا تھا کل تک اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کا انتظار کر لیتے ہیں، اس کے بعد کیس کی سماعت کریں گے۔ مریم نواز نے سوشل میڈیا پر جاری پیغام میں لکھا کہ چیف جسٹس کا چیئرمین پی ٹی آئی کی وکالت کرنا سابق وزیراعظم کو اچھا نہیں بنا سکتا۔ اس سے چیف جسٹس پاکستان کا امیج خراب ہو گا، بہت ہی شرمناک۔ جب چیف جسٹس نے فیصلہ سنا ہی دیا ہے تو ہائیکورٹ کے انتظار کی کیا ضرورت ہے۔
نواز شریف، مریم نواز