نئی جمہوری حکومت تک ذمہ داریاں نبھائیں گے ، سستی بجلی نہ دی صنعتیں کیسے چلیں گی : وزیراعظم
اسلام آباد(خبرنگارخصوصی) نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ سے نگران وزیر اعلیٰ سندھ مقبول باقر نے بدھ کو ملاقات کی ہے ۔ ملاقات میں نگران وزیر اعلیٰ سندھ نے وزیراعظم کو سندھ حکومت کے انتظامی امور اور نگران حکومت کو درپیش مشکلات سے آگاہ کیا۔ ملاقات میں نگران وزیراعظم اور نگران وزیر اعلیٰ نے آزاد انہ اور منصفانہ انتخابات کروانے کے لیے الیکشن کمیشن کے ساتھ مکمل تعاون کرنے کا اعادہ کیا۔ نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ سے پاکستان پیپلز پارٹی کے وفد نے ملاقات کی۔ وفد نے نگران وزیراعظم کو سندھ باالخصوص کراچی کے دیرینہ مسائل کے حوالے سے آگاہ کیا۔ وزیراعظم نے وفد کو یقین دلایا کہ تمام مسائل کے جلد از جلد حل کے لیے تمام وسائل کو بروئے کار لایا جائے گا۔ وفد نے انوار الحق کاکڑ کو وزارت عظمیٰ کا منصب سنبھالنے پر مبارکباد پیش کی ۔ملاقات میں نگران وفاقی وزیر برائے اطلاعات و نشریات مرتضیٰ سولنگی بھی موجود تھے۔ نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ سے معروف فنکار ظاہر لہری نے ملاقات کی اور انہیں بلوچستان میں فنکاروں کو درپیش مسائل سے آگاہ کیا۔ نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے کہا ہے کہ ملکی ترقی کےلئے متحد ہوکر اجتماعی کوششیں کرنا ہوں گی، تاجروں کے مسائل کے حل کےلئے ہرممکن اقدامات کریں گے، منصفانہ اور شفاف انتخابات کےلئے پرعزم ہیں ۔ بجلی اور گیس کے مسائل یقیناً ہیں اور ان کو اپنے وسائل کے مطابق حل کریں گے۔ قومی اور بین الاقوامی معاہدوں کی پاسداری کرنی ہے، آئینی و قانونی امور کا تسلسل قائم رکھتے ہوئے نئی جمہوری حکومت کے قیام تک اپنی ذمہ داریاں نبھائیں گے تاکہ نظام میں کوئی رکاوٹ پیدا نہ ہو اور انتقال اقتدار کا مرحلہ خوش اسلوبی سے مکمل ہو۔ کراچی اور یہاں کی تاجر برادری ملک کی شان ہے، ٹیکس چوری سے متعلق آدھا سچ سامنے آتا ہے کہ ٹیکس کی درست تقسیم نہیں ہوتی۔ سستی بجلی کی فراہمی یقینی نہیں بنائی جائے گی تو ملک میں صنعتیں کیسے فروغ پائیں گی، ملکی سطح پر پیدا ہونے والی گیس صنعتوںمیں استعمال کرکے معیشت مستحکم نہیں کی جاسکتی ،کاکڑ نے کہاکہ میں یقین دلاتا ہوں کہ ہم مل کرمثبت تبدیلی لائیں گے، ملک کو خوراک کی کمی کا سامنا اور لوگ مایوسی کا شکار ہیں، سوال یہ ہے کہ ہم ہرچیز کو منفی انداز میں کیوں لیتے ہیں۔ پاکستانی تاجروں کی عالمی منڈی میں ساکھ اور وقار ہونا چاہئے،تاجروں کومتحد ہوکرپاکستانی برینڈ بنانا چاہئے، تاجروں کو ہرممکن تعاون فراہم کرنے کےلئے تیار ہیں، ہم سب کو اپنی کوتاہیوں کا جائزہ لینا چاہئے۔ اس موقع پر نگران وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات مرتضیٰ سولنگی اور کابینہ کے دیگر اراکین کے علاوہ گورنر سندھ کامران ٹیسوری بھی موجود تھے۔ نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے واضح پیغام دیا ہے کہ خودکش حملہ آوروں سے نہیں ڈرتے اور دہشت گردی کیخلاف کریں گے، گزشتہ روز وزیرستان میں ہمارے 10جوان شہید ہوئے، جو لوگ سمجھتے ہیں کہ ہم جنگ لڑ کر تھک گئے ہیں وہ اپنی غلط فہمی دور کر لیں،ہم اپنے شہدا کو نہیں بھولیں گے، نہ ہی آگے شہادت دینے سے گریز کریں گے، ہم اپنا ٹیکس جمع کرکے اپنی فوج پر خرچ کرتے ہیں اور اپنا نظام چلا رہے ہیں، ہم دہشتگردی کےخلاف جنگ کسی خیرات پر نہیں لڑ رہےَ،فوجی جوان صرف دفاع میں نہیں بلکہ قدرتی آفات میں بھی ہماری مدد کرتے اور معاشرے کی خدمت کرتے ہیں، جس سے ہمارا ان پر اعتماد بڑھاَ کراچی میں میڈیا سے گفتگو میں نگراں وزیر اعظم نے بٹگرام میں چیئرلفٹ میں پھنسے تمام بچوں کو بحفاظت ریسکیو کیے جانے پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس امدادی کارروائی میں بچوں کے بچنے پر خوشی منائیں گے، بدقسمتی سے سوشل میڈیا پر اس واقعے کی اصل روح پر توجہ دینے کی بجائے بحث کا رخ موڑنے کی کوشش کی گئی، پاکستان کسی صورت انتہا پسندی اور دہشت گردی کے سامنے سرنڈر نہیں کرے گا، دہشت گردی اور انتہا پسندی کو ختم کریں گے، ہم ہر قیمت پر لڑیں گے اور سرنڈر کا کوئی آپشن نہیں، ہم دہشت گردوں کا تعاقب کریں گے،انوارالحق نے کہا کہ ہم کوئی ایسی طاقت نہیں جو 5ہزار میل دور کہیں چلے جائیں گے، یہ ہمارا گھر ہے جسے اپنے انداز سے چلائیں گے،جو لوگ سمجھتے ہیں کہ ہم جوانوں کی خدمات کے بدلے انہیں تنخواہ دے رہے ہیں، وہ اپنی غلط فہمی دور کرلیں،انہوں نے کہا کہ دہشت گرد کچھ وقت تک لڑسکتے ہیں لیکن طویل عرصے تک ان میں یہ لڑائی لڑنے کی سکت نہیں، یہ غلط اندازہ لگارہے ہیں کہ ان کا واسطہ کس سے پڑا ہے، ان گمراہوں کے خلاف لڑتے رہیں گے۔ انوارالحق کاکڑ نے کہا کہ دہشت گردوں کو خوش فہمی ہے کسی طاقت کے یہاں سے چلے جانے سے انہیں استقامت ملی ہے، تو اس استقامت میں ہم بہت جلد تبدیلی لے آئیں گے۔قبل ازیں کراچی میں معروف کاروباری شخصیات سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بے روزگاری، مہنگائی اورخوراک کی کمی کا سامنا ہے، معاشی چیلنجز سے نمٹنے کی کوششوں میں تاجر برادری کے تعاون کی ضرورت ہے وزیراعظم نے کہا کہ مجھے ساڑھے تین لاکھ روپے تنخواہ دی جاتی ہے تاجر برادری ملک میں فنی تربیت کے فروغ میں کردار اداکرے، ہر ممکن کوشش کریں گے کہ تاجروں کے مسائل حل ہوں،ان کاکہنا تھا کہ ہمارے پاس 6ٹریلین ڈالرز کے معدنی ذخائر ہیں،25کروڑ لوگ مایوس ہیں، صنعتوں کو مسلسل سستی توانائی کی فراہمی انتہائی ضروری ہے، ہم کاروباری طبقے کو سنیں گے،کاروباری طبقہ حکومت،ریاست کو سنے۔نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے کہا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی کے منفی اثرات سے محفوظ رہنے کے لئے موثر اقدامات ناگزیر ہیں۔ گیسوں کے عالمی اخراج میں پاکستان کا حصہ ایک فیصد سے بھی کم ہونے کے باوجود پاکستان موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے متاثر ہوا ہے۔ موسمیاتی تبدیلی کے مسائل سے نمٹنے کیلئے سیاست سے بالاتر ہو کر قومی جذبے سے کام کرنا ہوگا۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار شجرکاری مہم کے آغاز کے موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
نگران وزیر اعظم