• news

بٹگرام حادثہ ، چیئر لفٹ کا مالک ، آپریٹر گرفتار ، زندگی کی امید ختم ہوگئی تھی 

بٹگرام،اسلام آباد ( نوائے وقت رپورٹ،نمائندہ خصوصی) بٹگرام میں پیش آئے واقعے پر چیئر لفٹ کے مالک اور آپریٹر کو گرفتار کر لیا گیا۔پولیس کے مطابق چیئرلفٹ کے مالک اور آپریٹر کو گرفتار کرنے کے ساتھ چیئرلفٹ کنٹرول روم کو بھی سیل کر دیا گیا ۔ڈی آئی جی ہزارہ ڈویژن کے مطابق ایف آئی آر میں کوتاہی برتنے کی 5 دفعات شامل کی گئیں جبکہ واقعے سے متعلق مزید تحقیقات جاری ہیں۔خیبر پی کے کے شہر بٹگرام میں پاشتو کے مقام پر ڈولی میں پھنسنے والے گلفراز نے کہا کہ اس طرح کی لفٹ میں سفر ہماری مجبوری ہے۔ ہمارے علاقے میں کوئی سڑک یا پل نہیں ہے، ہم اس طرح کی ڈولی سے بالکل مطمئن نہیں لیکن یہ سفر ہماری مجبوری ہے۔ہم صبح ساڑھے 7 بجے ڈولی میں بیٹھے تھے کہ تھوڑے ہی سفر کے بعد ڈولی کا تار ٹوٹ گیا، ڈولی کی رسی ٹوٹی تو زندگی کی امید ختم ہوگئی تھی، بس اللہ کو یاد کیا۔ہمارے ساتھ سکول کے بچے تھے جو زیادہ پریشان تھے، ہمارے علاقے میں موبائل کے سگنل بھی نہیں تھے، ساڑھے 8 بجے سگنل ملا تو رابطہ کیا، رابطہ کرنے پر انتظامیہ اور پاک آرمی پہنچ گئی۔ لوگوں کو پیغام ہے کہ اس طرح کی ڈولی میں کھانے پینے کا سامان رکھیں، حکومت علاقے میں پل اور سڑکیں بنائے، ہمیں ڈولی کی ضرورت نہیں ہے، حکومت غریب نہیں، ہر جگہ پل اور سڑک بنا سکتی ہے لیکن ہمارے علاقوں میں لفٹ کے بغیر کوئی سفر ممکن نہیں ہے، حکومت ہمیں سڑک اور پل بنا کر دے۔علاوہ ازیں صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے بٹگرام میں کیبل کار میں پھنسے مسافروں کو بچانے کے کامیاب آپریشن پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے مستقبل میں ان کی حفاظت کے لیے تمام مقامی چیئر لفٹوں کے سیفٹی سروے کرانے پر زور دیا ہے۔صدر نے ٹویٹر پر لکھا کہ “میں بٹگرام چیئر لفٹ کے تمام بچوں کے محفوظ بچاو¿ کے بارے میں جان کر پرجوش ہوں”۔انہوں نے اس “انتہائی نازک” ریسکیو میں عزم اور بہادری کا مظاہرہ کرنے پر فوجی اہلکاروں، مقامی ریسکیورز اور پوری انتظامیہ کی تعریف کی۔صدر نے انتظامیہ پر زور دیا کہ وہ ایسی تمام مقامی چیئر لفٹوں کا ایک جامع سروے کرائے تاکہ مستقبل میں لوگوں کی حفاظت کو یقینی بنایا جا سکے۔
اسلام آباد(اے پی پی)نگران وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مرتضیٰ سولنگی نے کہا ہے کہ بٹگرام چیئر لفٹ واقعہ کے متاثرین کو کامیابی سے ریسکیو کیا گیا، انتخابات کی تاریخ کا اعلان الیکشن کمیشن کرے گا، نگراں حکومت کا اس میں کوئی کردار نہیں، الیکشن کمیشن کو حلقہ بندیوں کے لئے کم از کم چار ماہ درکار ہیں، سیاسی جماعتوں کو 54 دن انتخابی مہم کے لئے بھی فراہم کرنے ہیں، انتخابات میں معمولی تاخیر ہو سکتی ہے، ہم نے اپنا کام شروع کر دیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ”سی این این انٹرنیشنل“ سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ چیئر لفٹ واقعہ سے متعلق سوال کے جواب میں نگراں وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ چیئر لفٹ واقعہ خیبر پختونخوا کے دور افتادہ علاقے بٹگرام میں پیش آیا جہاں ریسکیو کی کوششوں میں کافی مشکلات تھیں۔ انہوں نے بتایا کہ ضلعی انتظامیہ کو جب واقعہ کی اطلاع ملی تو اس نے صوبائی اور وفاقی اتھارٹیز سے رابطہ کیا، آرمی ایوی ایشن، پاکستان ایئر فورس، پاکستان آرمی کے سپیشل سروس گروپ کے جوانوں اور جنرل آفیسر کمانڈنگ نے کامیابی سے ریسکیو آپریشن کو کامیاب بنایا اور تمام متاثرین کو بحفاظت نیچے اتارا۔ 

ای پیپر-دی نیشن