اسلام آباد ہائیکورٹ کی لفٹ میں لطیف کھوسہ سمیت 19 افراد پھنس گئے
اسلام آباد (وقائع نگار+ نوائے وقت رپورٹ) چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل لطیف کھوسہ ایڈووکیٹ اور دیگر وکلا سمیت 19 افراد اسلام آباد ہائی کورٹ کی لفٹ میں پھنس گئے۔ لفٹ کی خرابی دور نا کی جا سکی تاہم ریسکیو عملے نے ایک منٹ بعد تمام افراد کو بحفاظت باہر نکال لیا چیف جسٹس عامر فاروق کی کورٹ میں چیئرمین پی ٹی آئی کی سزا معطلی درخواست پر سماعت کے بعد لطیف کھوسہ ایڈووکیٹ اپنے دیگر ساتھی وکلاءنعیم حیدر پنجوتھا، علی اعجاز بٹر کے ہمراہ تھرڈ فلور سے گراو¿نڈ فلور پر جانے کے لیے روانہ ہوئے تو لفٹ راستے میں خراب ہو کر سیکنڈ فلور پر رک گئی اور 19 افراد پھنس گئے۔ لفٹ میں ایسے نمبرز ہی درج نہ تھے کہہنگامی نمبرز پر کال کی جا سکے۔ لفٹ میں ہنگامی کال کے لیے انٹرکام بھی موجود نہ تھا۔ ریسکیو کے عملے کو کال کی گئی جنہوں نے پھنسے افراد کو باہر نکالا۔ اربوں روپے کی لاگت سے شاہراہ دستور پر تعمیر ہونے والی ہائی کورٹ کی نئی بلڈنگ میں تین ماہ قبل ہی عدالتیں منتقل کی گئی ہیں۔ ہائیکورٹ کی لفٹ میں لفٹ آپریٹر موجود نہیں ۔ ذرائع کے مطابق کچھ دن قبل بھی لفٹ خراب ہوئی تھی تاہم لفٹ کو ٹھیک کرانے تک اسے بند نہیں کیا گیا۔ دوسری جانب سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن نے واقعے پر اظہارتشویش کیا ہے۔ سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن نے کہا ہے کہ حیران کن طور پر اسلام آباد ہائیکورٹ کے عملے نے فوری طور پر مدد کیلئے کچھ نہیں کیا۔ اللہ کا شکر ہے کہ اس واقعہ میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ چیف جسٹس ہائیکورٹ اور متعلقہ حکام واقعہ کی فوری طور پر مکمل تحقیقات کرائیں۔
لطیف کھوسہ/ لیفٹ