• news

بھاری بجلی بلز اور ٹیکسز کیخلاف مظاہرے جاری، سڑکیں بلاک کمپنیوں نے سکیور ٹی مانگ لی

گوجرانوالہ‘ فیروز والا‘ ننکانہ صاحب‘ راولپنڈی‘ اسلام آباد‘ کراچی (نمائندہ خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ+ نامہ نگاران + جنرل رپورٹر +آئی این پی) گوجرانوالہ‘ لاہور‘ قصور‘ فیروز والا ‘ ننکانہ صاحب‘ پنڈی سمیت ملک بھر میں بجلی کے بھاری بلز اور ٹیکسز کے خلاف تاجر تنظیموں کی جانب سے بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرے جاری ہیں۔ شہر قائد کے علاوہ ملک کے بیشتر چھوٹے بڑے شہروں میں مہنگی بجلی کے خلاف تاجروں کی جانب سے مظاہرے کیے جا رہے ہیں۔ بجلی کمپنیوں کے ملازمین غیر محفوظ ہو گئے۔ کمپنیوں نے تنصیبات کی حفاظت کیلئے سکیورٹی مانگ لی‘ پنڈی میں 500 پولیس اہلکار تعینات کر دیئے گئے۔ بجلی کے بلوں میں شامل اضافی ٹیکس اور بجلی کی مسلسل بڑھتی ہوئی قیمت کو کم کرنے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔ تاجر برادری اور جماعت اسلامی کے تحت کراچی میں بجلی کے بلوں میں اضافے اور مہنگائی کے خلاف جمعہ کے روز مشترکہ احتجاجی مظاہرہ ہوا۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے تاجر رہنماؤں کا کہنا تھا کہ تاجر برادری کے الیکٹرک کی اوور بلنگ کو مسترد کرتی ہے۔ تاجر رہنماؤں کا کہنا تھا کہ لوگ فاقے کر رہے ہیں جب کہ  کے الیکٹرک ہزاروں اور لاکھوں روپے کے بلز بھیج رہی ہے۔ حکمران طبقے نے ہمیں لاوارث چھوڑ دیا ہے۔ قرض لے کر اور سامان بیچ کر بجلی کے بلز ادا کرنے پر مجبور ہو رہے ہیں۔ امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ اگر حکومت نے عوام کو تنگ کرنا نہ چھوڑا تو حالات مزید بگڑ سکتے ہیں۔ چیئرمین آل کراچی تاجر اتحاد عتیق میر  نے کہا کہ کل جس طرح کے الیکٹرک نے اپنی بدمعاشی دکھانے کی کوشش کی تو وہ سن لیں، اگر ایک بھی تاجر گرفتار ہوا تو ہم جیلیں بھر دیں گے۔ رحیم یار خان میں مہنگے بجلی کے بلوں کیخلاف لوگ سیاہ پرچم لیکر باہر نکل آئے۔ دوسری جانب راولپنڈی میں بجلی کے اضافی بلوں کے خلاف مری روڈ پر اختجاجی مظاہرہ ہوا، جس میں نماز جمعہ کے بعد شہریوں نے بڑی تعداد میں جمع ہو کر کمیٹی چوک پر آئیسکو کے خلاف نعرے بازی کی۔ مظاہرین نے مری روڈ کو بلاک کر کے اپنا حتجاج ریکارڈ کروایا۔ اْدھر آزاد کشمیر میں بھی تاجروں کے مہنگی بجلی کے خلاف مظاہرے جاری ہیں۔ دریں اثناء ملک کے دیگر شہروں لاہور، اٹک، پشاور، کوئٹہ، تونسہ، حیدر آباد، نواب شاہ، رحیم یار خان اور ملتان میں بجلی کے بھاری بلوں کے خلاف شہری بڑی تعداد میں سڑکوں پر نکل آئے اور احتجاجی مظاہرہ کیا۔ آئیسکو حکام نے دفاتر کیلئے سکیورٹی طلب کر لی۔ تونسہ شریف کے عوام نے بل جمع نہ کرانے کا اعلان کیا ہے۔ گوجرانوالہ میں شہریوں نے بل جلا دیئے۔ پنڈی میں لیاقت باغ کے قریب احتجاج ہوا۔ قصور‘ نارووال میں شہریوں نے بلز جلا دیئے۔ مقدمے میں ٹمبر مارکیٹ کے صدر شرجیل گوپلانی اور 25 سے 30 نامعلوم افراد کو نامزد کیا گیا ہے۔ جماعت اہل سنت کے زیراہتمام بجلی کے بلوں و دیگر ضرریات زندگی میں ہوش ربا مہنگائی کے خلاف پر امن احتجاجی مظاہرہ مرکز انورالمساجد پاولرنرسری کے باہر کیا گیا۔ مظاہرین نے ہاتھوں میں بینر پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن کے اوپر بجلی کے بلوں میں اضافہ نامنظور نامنظور، ہوش ربا مہنگائی نامنظور نامنظور لکھا ہوا تھا۔ علامہ امیر جماعت علامہ صاحبزادہ پیر محمد داد رضوی و ناظم جماعت حافظ محمد رفیق قادری و دیگر مقررین نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ بجلی کے بلوں میں بے تحاشہ اضافہ اور ٹیکسز  کی وجہ سے عوام سخت پریشان اور ڈپریشن کا شکار ہو رہے ہیں جو حکمرانوں کے لئے لمحہ فکریہ ہے۔ مظاہرہ میں ناظم جماعت مولانا حافظ محمد رفیق قادری، صاحبزادہ حافظ محمد احمد نوارنی، چوہدری محمد مدثر بٹر چیئرمین، چوہدری محمد اعجاز احمد گورائیہ، محمد عبدالرشید صدیقی، سید طارق محمود شاہ، محمد اشفاق بٹ، حاجی اشتیاق احمد مغل، سجاد احمد مغل، محمد حمزہ شیخ، رانا محمد عثمان، امجد، علی رضا بٹ، سید محمد اسلم شاہ کے علاوہ ہر شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے خصوصی شرکت کی۔ آخر میں علامہ پیر محمد دائود رضوی نے وطن عزیز کی سالمیت وبقا، افواج پاکستان حکمرانوں کو نیک اور ایک ہونے کی خصوصی دعا کی۔ بعد ازاں جلی کی قیمتوں میں بے تحاشہ اضافہ اور ٹیکسز کے خلاف علامتی ہڑتال کی اور چوک فاروقیہ حسینیہ میں احتجاجی مظاہرہ کیا گیا اور بجلی کے بلز کو بھی جلایا گیا۔ بلوں میں اضافی  ٹیکسز کی بھرمار کی وجہ سے تحصیل  فیروز والا اور کوٹ عبدالمالک امامیہ کالونی  کے شہری بھی سراپا احتجاج بن گئے۔ واپڈا کی مختلف سب ڈویڑنز کے علاقوں  کوٹ عبدالمالک، امامیہ کالونی رچنا ٹاؤن کے صارفین نے کوٹ  عبدالمالک اڈے پر  ٹائر اور بجلی کے بل جلا  کر احتجاج کیا ،حکومت کے خلاف نعرے بازی کی اور بجلی میں لگاے گئے بیجا ٹیکسز کے خاتمے کا مطالبہ کر دیا، بجلی کے بلوں میں ہوش ربا اضافہ اور بے جا ٹیکسوں کے خلاف ننکانہ صاحب کے عوام سٹرکوں پر نکل آئے۔ شہریوں نے بجلی کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف احتجاجی ریلی نکالی اور بجلی کے بل نذرآتش کرتے ہوئے حکومت سے قیمتوں میں اضافہ فوری طور پر واپس لینے کا مطالبہ کیا۔ کلمہ چوک سے احتجاجی ریلی نکالی جو مختلف راستوں سے ہوتی ہوئی گول چکر پہنچ کر اختتام پذیر ہوئی۔ ریلی میں سیاسی و سماجی رہنمائوں سمیت وکلائ، تاجروں، سول سوسائٹی کے نمائندوں اور شہریوں کی کثیر تعداد نے شرکت کی، بجلی کمپنی کے ملازمین دفاتر کو تالے لگا کر بھاگ گئے۔

ای پیپر-دی نیشن