پہلی ششماہی :بنک آف پنجاب کی بیلینس شیٹ 2 ٹریلین روپے کی سطح عبور
لاہور(کامرس رپوٹر) بنک آف پنجاب کے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے 24 اگست 2023 کو 30 جون 2023 کو ختم ہونے والے سال کی پہلی ششماہی کیلئے غیر آڈٹ شدہ مالیاتی گوشواروں کا جائزہ لینے اور ان کی منظوری کیلئے اجلاس منعقد کیا۔میٹنگ کے دوران، بورڈ نے بینک کی کارکردگی کا جائزہ لیا اور موجودہ آپریٹنگ منظر نامے کے درمیان حاصل ہونے والے مجموعی مالیاتی نتائج پر اطمینان کا اظہار کیا ۔ سال کی پہلی ششماہی کے دوران سرمائے میں اضافہ اور بنک کی بنیادی آمدنی کے حوالے سے کارکردگی اور سٹیٹ بنک کے معیار کے مطابق زرعی فنانسنگ میں درمیانے درجے کا اول ترین بنک اور بینکنگ میں مساوات پر پوری صنعت میں اول بنک ہونے کو سراہا۔ اس پوری مدت کے دوران، بنک نے مسلسل ترقی اور مستحکم آمدنی کے سلسلے کو یقینی بنانے کیلئے منتخب کردہ حکمت عملیوں کو مؤثر طریقے سے انجام دیا۔ 30 جون 2023 تک، بینک کی بیلنس شیٹ سائز 2.0 ٹریلین روپے سے تجاوز کر گیاجو صنعت کے بڑے بینکوں میں اس کی شمو لیت کی عکاسی کرتا ہے۔ نتیجتاً، کل اثاثوں میں سال بہ سال (YOY) 64% اضافہ ہوا ہے۔بینک کے ڈپازٹس بڑھ کر1,370 بلین روپے تک پہنچ گئے، جو 33% کی قابل ذکر YOY اضافہ کی عکاسی کرتا ہے۔ مزید برآں، بینک کے CASA ڈپازٹس 889 بلین روپے تک پہنچ گئے ،جو YOY 22%اضافے کو ظاہر کرتا ہے۔ قرضے اور ایڈوانسز907 بلین روپے پر 59% YOY اضافے کی نشاندہی کرتے ہیں۔ 30 جون 2022 تک 12.62% سے بڑھ کر 15.09% ہو گئی۔اسی طرح سرمایہ کاری اور FIs کو قرضے 923 بلین روپے تک بڑھ گئے ،جو 65% YOY اضافے کو ظاہر کرتا ہے۔ بینک کی کیپیٹل ایڈیکو یسی ریشو (CAR) میں نمایاں بہتری دکھائی دی، جو کہ۔ اس سے سٹیٹ بینک کی متعین کردہ کم ازکم سرمائے کی ضروریات کی ایک واضح مارجن کے ساتھ تعمیل کی نشاندگی ہوتی ہے۔ 2023 کی پہلی ششماہی کے دوران، نان مارک اپ و انٹرسٹ ا آمدن 59% کی قابل ذکر ترقی کے ساتھ بڑھ کر 5.73 بلین روپے ہوگئی،جو2022کی پہلی ششماہی میں 3.60 بلین روپے تھی۔ نیٹ انٹرسٹ مارجن (NIM) میں بھی بہتری آئی،جو 2022 میں 15.86 بلین روپے کے بمقابل17.42 ارب روپے تک پہنچ گیا۔ بینک کا پورٹ فولیو سرمایہ کاری اور سرکاری سیکیورٹیز کی repricing کے زریعے NIM کو مزید بڑھانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔