سانحہ جڑانوالہ میں بھارت براہ راست ملوث ہے: طاہر اشرفی
سرگودھا (نمائندہ خصوصی + نوائے وقت رپورٹ) چیئرمین پاکستان علماء کونسل مولانا طاہر محمود اشرفی نے کہا ہے سانحہ جڑانوالہ میں بھارت براہ راست ملوث ہے۔ سانحہ جڑانوالہ پر اپنی مسیحی برادری سے شرمندہ اور معافی کے طلب گار ہیں، کوئی مذہب تشدد کی اجازت نہیں دیتا، چیئرمین پاکستان علماء کونسل نے کہا دشمن سرگودھا سے مسلم مسیحی فسادات کا آغاز چاہتا تھا جسے ڈویژنل وضلعی انتظامیہ‘علماء کرام اور مسیحی اکابرین نے ناکام بنا دیا۔ انہوں نے کہا حکومت اور پاک فوج نے طے کیا ہے آئندہ ہم اپنے وسائل پر اکتفا کریں گے اور کسی سے بھیک نہیں مانگیں گے۔ مولانا طاہر محمود اشرفی نے کہا ہے کہ ملک دشمن نے مسلمان کو مسلمان سے لڑانے کی سازش ناکام ہونے کے بعد اب مسلمان کو مسیحی برادری سے مزید لڑانے کی کوششیں کیں جسے انتظامی اور سکیورٹی اداروں نے بروقت اقدامات کر کے ناکام بنا دیا جس پر تمام ادارے خراج تحسین کے مستحق ہیں۔ جڑنوالہ واقعہ کے ملزمان گرفتار ہوچکے ہیں جبکہ سرگودہا کے امن تباہ کرنے کی سازش کرنے والے بھی بغیر گرفت کے نہیں ۔ نبی کریم ؐ کی ناموس سے کھیلنے یا ان کے نام سے کسی کو بلیک میل کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ضلعی امن کمیٹی کے زیر اہتمام ہم آہنگی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ کانفرنس میں کمشنر محمد اجمل بھٹی ‘ آر پی او شارق کمال صدیقی‘ ڈپٹی کمشنر کیپٹن ریٹائرڈ شعیب علی‘ ڈی پی او فیصل کامران ‘ ترجمان چرچز پاکستان عمائل کھوکھر اور سابق ایم پی اے طاہر نوید چوہدری کے علاوہ مسیحی برادری کے اکابرین‘ مختلف مسالک کے جید علماء کرام ‘ اساتذہ کرام اور مشائخ سمیت دیگر شعبہ زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد کی بڑی تعداد موجود تھی۔ مولانا طاہر محمود اشرفی نے کہا حکومت اور پاک فوج نے طے کیا کہ آئندہ ہم اپنے وسائل پر اکتفاکریں گے اور کسی سے بھیک نہیں مانگیں گے جو بات ہمارے دشمن ہندستان کو اچھی نہ لگی اور سازش میں مصروف ہو گا۔ جڑانوالہ واقعہ میں ملوث اشخاص سے پوری مسیحی برادری نے لاتعلق کا اعلان کیا ہے۔ مسیحی برادری کے گھروں ‘ آبادیوں اور گرجاگھروں کو جلانے والے نبی کریمؐ کے امتی نہیں ہو سکتے۔