• news

نوجوانوں کا باہر جانا اچھا، 48گھنٹے میری ٹرولنگ ہوئی: وزیراعظم

اسلام آباد (نمائندہ خصوصی + این این آئی) نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ امریکا کے ساتھ طویل مدتی شراکت داری چاہتے ہیں۔ ممالک میں مختلف امور پر اتفاق اور اختلاف بھی رہتا ہے، ہم منفی توانائیوں پر یقین نہیں رکھتے۔ حکومت کی مدت کی عدم تکمیل غیر جمہوری نہیں، جمہوریت ہی پارلیمنٹ کی مضبوطی کی ضامن ہے۔ پاکستان کے عوام میں بحرانوں سے نکلنے کی صلاحیت ہے، نوجوانوں کے دیگر ممالک جانے کو برا نہیں سمجھتا، مجھے 48 گھنٹوں سے ٹوئٹر پر ٹرولنگ کا سامنا رہا۔ وہ ہاورڈ یونیورسٹی کے طلباء سے   ملاقات اور سوال وجواب کی نشست کے دوران گفتگو کر رہے تھے۔ نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ سے کوئٹہ میں گورنر بلوچستان عبدالولی کاکڑ  نے  ملاقات کی، گورنر بلوچستان نے وزیراعظم کو بلوچستان کے انتظامی امور اور صوبے میں امن و امان کی صورتحال سے آگاہ کیا، نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ ریاست اور عوام کے درمیان ایسے سماجی معاہدے پر یقین رکھتے ہیں جہاں حقوق کا تحفظ ہو، جمہوریت ہی پارلیمان کی مضبوطی کی ضامن ہے۔ ہر ذمہ دار معاشرے کی طرح ہم بھی اپنے شہریوں کی فلاح وبہبود چاہتے ہیں۔ امریکہ کے ساتھ تعمیری، مثبت اور طویل المدت شراکتداری چاہتے ہیں ،موسمیاتی تبدیلیوں کے منفی اثرات کا مقابلہ کرنے کیلئے امریکہ کے ساتھ قریبی تعاون ہے، پاکستانی عوام بہت باصلاحیت ہیں اور موجودہ بحرانوں پر قابو پانے کی مکمل صلاحیت رکھتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار  انہوں نے ہاورڈ یونیورسٹی کے طلباء سے ملاقات اور سوال وجواب کی نشست کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ وزیراعظم نے ہاورڈ یونیورسٹی کے طلباء کی وزیراعظم آفس آمد پر خیر مقدم کیا۔ نگراں وزیراعظم نے کہا کہ ریاست اور عوام کے درمیان ایسے سماجی معاہدے پر یقین رکھتے ہیں جہاں حقوق کا تحفظ ہو۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ ایک متنوع معاشرے کی حیثیت کا حامل ملک ہے، گزشتہ 200 برسوں میں امریکہ نے زبردست ترقی کی ہے، باقی ملکوں کیلئے امریکی ترقی سے سیکھنے کے مواقع ہیں،  ضروری نہیں کہ امریکہ کے ساتھ ہر معاملے پر اتفاق ہو۔ انہوں نے کہا کہ اقوام کے درمیان مختلف امور پر اتفاق اور اختلاف رہتا ہے تاہم امریکہ کے ساتھ مثبت اور تعمیری تعلق ہے۔ نگراں وزیراعظم نے کہا کہ امریکہ کے ساتھ مثبت ، تعمیری اور طویل المدت شراکت داری چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان موسمیاتی تبدیلیوں کی تباہی سے سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے۔ نگراں وزیراعظم نے  کہاکہ پاکستانی ڈاکٹرز امریکی معاشرے میں ہماری پہچان ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ اچھے مواقع کی تلاش میں ملک سے باہر جانا کوئی انہونی بات نہیں، ساٹھ اور ستر کی دہائی میں بھارت سے پڑھے لکھے نوجوان ملک سے باہر گئے اور 30 سال بعد وہی لوگ اپنے ملک کا قیمتی اثاثہ ثابت ہوئے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ضروری ہے کہ ہمارے نوجوان جہاں بھی جائیں کامیاب ہوں۔ انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ جمہوری عمل تسلسل سے جاری ہے، گزشتہ 15 سال میں تین اسمبلیوں نے اپنی مدت پوری کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی تبدیلی آئینی طریقے سے عمل میں آئی، جمہوری عمل کا ارتقا ہو رہا ہے۔ حکومت کی تبدیلی کا آئینی طریقہ کار موجود ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ جمہوریت ہی پارلیمان کی مضبوطی کی ضمانت ہے، جمہوریت اور عددی بنیاد پر آمریت میں فرق جاننا ضروری ہے۔ ہمارے پڑوس میں بھی جمہوریت کے نام پر یہی کچھ ہو رہا ہے۔ علاوہ ازیں نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کی زیر صدارت کوئٹہ میں بلوچستان میں سکیورٹی کی صورتحال سے متعلق اعلیٰ سطحی اجلاس ہوا،وزیراعظم نے کہا کہ ملک اور قوم کا تحفظ اور ملک میں عوام کے لیے محفوظ ماحول کو برقرار رکھنا ہماری اولین ترجیح ہے۔ تحفظاتی معاملات میں ریاستی ردعمل کو مضبوط بنانے کے لئے قانونی ڈھانچے کو مزید بہتر کرنے کی ضرورت ہے۔ وفاقی اور صوبائی سطح پر عوام کو معاشی اور اقتصادی ترقی کے مزید مواقع فراہم کیے جائیں گے۔ اجلاس میں نگران وفاقی وزراء سرفراز احمد بگٹی، شاہد اشرف تارڑ، سمیع سعید، نگران وزیرِ اعلی بلوچستان علی مردان خان ڈومکی اور اعلی سول و عسکری حکام نے شرکت کی۔ دریں اثنا نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کی زیر صدارت کوئٹہ میں ترقیاتی منصوبوں سے متعلق اجلاس ہوا، وزیراعظم نے  مستقبل میں بہتر منصوبہ بندی کے لیے بجٹ اور اخراجات میں بہتر توازن قائم کرنے کی ہدایت کی‘ وزیراعظم نے کہا کہ بلوچستان کی معدنیات سے اسی وقت بہتر طریقے سے فائدہ اٹھایا جا سکتا ہے جب ان علاقوں میں بہترین مواصلاتی انفراسٹرکچر موجود ہو۔ نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کی صدارت میں بلوچستان میں آبپاشی اور واٹر سپلائی کے منصوبوں پر پیشرفت پر جائزہ اجلاس ہوا، اجلاس کو  بلوچستان میں آبپاشی کے جاری منصوبوں جن میں کچی نہر،  پَت فیڈر نہر، آواران ڈیم، گشکور ڈیم، وِنڈر ڈیم اور دیگر منصوبے شامل ہیں پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ وزیرِ اعظم نے کہا بلوچستان میں پینے کے صاف پانی کی فراہمی کے حوالے سے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے گا، وزیراعظم نے کہا کہ ملک کی مشکل معاشی صورتحال کے باوجود ان منصوبوں کی تعمیر میں ہرممکن مدد کی جائے گی۔ منصوبوں کو معینہ مدت میں مکمل کرنے کی ہدایت کی۔ دریں اثناء نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ سے بلوچستان سے تعلق رکھنے والے کوئلے کی کان کن کمپنیوں کے وفد نے ملاقات کی۔

ای پیپر-دی نیشن