چوتھے ریلے سے ستلج میں سیلاب کی صورتحال مزید سنگین ،100دیہات، 6افراد ڈوب گئے
لاہور، بہاولنگر، قصور (نوائے وقت رپورٹ) بھارت نے دریائے ستلج میں چوتھا سیلابی ریلا چھوڑ دیا جس سے دریائے ستلج میں سیلابی صورتحال مزید سنگین ہونے کا خدشہ ہے۔صوبہ پنجاب کے مختلف اضلاع منچن آباد، بہاولنگر، چشتیاں اور قصور کے مقام پر اونچے درجے کا سیلاب برقرار ہے، سیلاب کے باعث کئی دیہات سیلابی پانی میں ڈوب گئے اور ہزاروں ایکڑ پر کھڑی فصلیں تباہ ہوگئی ہیں۔دریائے ستلج میں سیلاب کے باعث پاکپتن میں 100 سے زائد دیہات سیلابی پانی میں ڈوب گئے، 6 افراد پانی میں ڈوب کر جاں بحق ہوئے ہیں، 20 ہزار علاقہ مکین نقل مکانی پر مجبور ہیں، پانی کے تیز بہاؤ کی وجہ سے بابا فرید پل کے قریبی حفاظتی بند ٹوٹنے کا خدشہ پیدا ہوگیا، بند ٹوٹنے سے مزید متعدد دیہات زیر آب آنے کا اندیشہ ہے۔ضلعی انتظامیہ نے حفاظتی بند کو مضبوط بنانے کیلئے ہیوی مشینری کو طلب کر لیا، ہنگامی طور پر ہیوی مشینری کو طلب کر کے تیزی کیساتھ حفاظتی بند بنانے کا کام شروع کر دیا۔ادھر عارف والا کے مقام پر دریائے ستلج میں پانی کی سطح کم ہوتے ہی سیلابی ریلے کا زور ٹوٹنے لگا، 100 سے زائد چھوٹی بڑی بستیاں سیلابی پانی کی زد میں ہیں جس کے باعث سیلاب متاثرین کی مشکلات برقرار ہیں۔سیلابی صورتحال کی وجہ سے سڑکیں سیلابی ریلے کی نظر ہوگئیں، متاثرہ علاقوں میں ہر طرف پانی ہی پانی نظر آ رہا ہے، ہزاروں ایکڑ کاشت فصلیں تباہ ہونے سے کسانوں کو بھاری نقصان کا سامنا ہے، سیلاب متاثرین نے علاقے کو آفت زدہ قرار دینے کا مطالبہ کیا ہے۔چشتیاں کے مقام پر بھی دریائے ستلج میں پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ ہوا ہے، حبیب کوٹ، دولہ عاکوکا، بونگا بلوچاں.سیال بند، بدھ بند سمیت متعدد بند ٹوٹ گئے ،متعدد حفاظتی بند ٹوٹنے سے بستیوں کا آپس میں زمینی رابطہ منقطع ہوگیا ہے۔حفاظتی بند ٹوٹنے کے باعث مہتہ جھیڈو، دولہ عاکوکا بستی سمیت چھوٹے بڑی 70 بستیوں کے گھروں اور فصلوں میں پانی داخل ہوگیا جس سے علاقہ مکین پانی میں پھنس گئے۔چشتیاں کے مقام پر سیلابی پانی متاثرین کے متعدد قیمتی مویشی اور سامان بہا لے گیا، کچھ دیہاتوں سے لوگ اپنی مدد آپ کے تحت نقل مکانی پر مجبور ہیں، مکئی، کماد، تل، کپاس، چاول کی سینکڑوں ایکڑ فصل متاثر ہوگئی ہیں۔ریسکیو حکام کا کہنا ہے کہ شدید پانی کے باعث لوگوں اور مویشیوں کو محفوظ مقام پر منتقل کیا جا رہا ہے۔دوسری جانب دریائے ستلج میں قصور کے مقام پر بھی اونچے درجے کا سیلاب ہے جس کی وجہ سے ویلے والا دفاعی بند پھر ٹوٹنے کا خدشہ ہے، 500 میٹر بند پانی میں بہہ چکا ہے، ستلج کے اردگرد اپر اور ڈاؤن سٹریم پر واقع دیہاتوں میں پانی ہی پانی جمع ہے۔قصور میں کئی مقامات پر کچے مکانات گر گئے جبکہ پانی کے تیز بہاؤ کی وجہ سے مختلف کچے بند پانی کی نظر ہو گئے ہیں۔محکمہ ایری گیشن قصور کا کہنا ہے کہ گنڈا سنگھ والا کے مقام پر ایک لاکھ 22 ہزار کیوسک پانی 22.80 فٹ بلندی سے بہہ رہا ہے، حسینی والا ہیڈ ورکس پر ایک لاکھ 43 ہزار کیوسک پانی گزر رہا ہے۔