مقبوضہ کشمیر: علی گیلانی مزاحمتی جدوجہد کی علامت تھے، یکم ستمبر کو مقبرے کی طرف مارچ کیا جائے: حریت کانفرنس
سرینگر(این این آئی) کل جماعتی حریت کانفرنس اور دیگر حریت پسند تنظیموں نے کہا ہے کہ قائد تحریک سید علی گیلانی کشمیریوں کی مزاحمتی جدوجہد کی علامت تھے اور تنازعہ کشمیر کے بارے میں ان کا موقف پوری کشمیری قوم کا موقف ہے۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنما ئوں غلام محمد خان سوپوری، یاسمین راجہ، مولانا مصعب ندوی، امتیاز ریشی، محمد حذیفہ اور عبدالصمد انقلابی نے سرینگر میں جاری اپنے الگ الگ بیانات میں کہا کہ یکم ستمبر کو سید علی گیلانی کے دوسرے یوم شہادت کے موقع پر کشمیری اپنے عظیم قائد کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے سرینگر کے علاقے حیدر پورہ میں ان کے مقبرے کی طرف مارچ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام اپنے اس عزم کی بھی تجدید کریں گے کہ قائد تحریک سید علی گیلانی اور تحریک آزادی کشمیر کے دیگر شہدا ء کے مشن کو ہر قیمت پر پورا کیا جائے گا۔انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ اتحاد واتفاق کا مظاہرہ کریں۔ انہوں نے کہاکہ شہداء کو خراج عقیدت پیش کرنے کا بہترین طریقہ ان کے مشن کو آگے بڑھانا ہے۔ دریں اثنا ء کل جماعتی حریت کانفرنس کی آزادجموں وکشمیر شاخ کے رہنمائوں الطاف حسین وانی، مشتاق احمد بٹ، الطاف احمد بٹ، سید اعجاز رحمانی اور دیگر نے اسلام آباد میں اپنے بیانات میں سید علی گیلانی کو شاندار خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ ان کی جدوجہد اور قربانیوں کو تاریخ میں ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ انہوں نے آزاد جموں و کشمیر، پاکستان اور بیرون ملک مقیم کشمیریوں پر زور دیا کہ وہ سید علی گیلانی کے یوم شہادت پر احتجاجی ریلیاں اور مظاہرے کریں اور عالمی برادری کی توجہ مظلوم کشمیریوں کی حالت زار کی طرف مبذول کرائیں۔