• news

بجلی بل، مظاہرے جاری، تاجر کل ملک گیر احتجاج، جماعت اسلامی 2ستمبر کو ہڑتال کرے گی

اسلام آباد+لاہور+گوجرانوالہ+ملتان+ْقصور + گوادر  (نمائندگان +نامہ نگاران+ نوائے وقت رپورٹ) بجلی کے بلوں میں ہوشربا اضافہ اور بھاری ٹیکسز کے خلاف  تیسرے روز بھی ملک کے مختلف شہروں میں تاجر برادری سمیت عام شہری احتجاج کر رہے ہیں۔ ملک کے مختلف شہروں میں مہنگی بجلی کے خلاف احتجاج میں عوام بڑی تعداد میں شرکت کر رہے ہیں اور ارباب اختیار سے بجلی سستی کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں، ہاتھوں میں پلے کارڈز اٹھائے شہری حکومت کے خلاف نعرے بازی بھی کر رہے ہیں۔توقعات سے بڑھ کر بجلی کے بل آنے پر  لاہور میں بجلی بلوں میں اضافے کے خلاف شاہدرہ کے رہائشیوں نے احتجاج کیا، مظاہرین نے بجلی کے بل جلائے اور مہنگی بجلی پر حکومت کے خلاف نعرے لگائے۔ رسالپور میں عوام بجلی کے بھاری کیخلاف سراپا احتجاج عوام نے مردان نوشہرہ جی ٹی روڈ مکمل طور پر ہر قسم کی ٹرایفک کیلئے بلاک کر دیا، بجلی بلوں کے خلاف تاجران نے تجارتی مراکز اور دکانیں بندکر دیں، مشتعل مظاہرین نے واپڈا پیسکو اور حکومت کے خلاف شدید نعرہ بازی کی۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ بجلی کے بھاری بلوں نے غریب عوام کی چیخیں نکال دی ہیں، حکومت بجلی کے بلوں سے ظالمانہ ٹیکس کٹوتیاں ختم کرے، ریلیف نہ دیا گیا تو ملک گیر احتجاج کیا جائے گا۔ فیصل آباد میں بجلی کے بلوں کے خلاف شہریوں نے شیخوپورہ روڈ پر احتجاج کرتے ہوئے روڈ کو بلاک کر دیا، عوام نے بجلی کے بلوں میں کمی کا مطالبہ کرتے ہوئے فیسکو کیخلاف شدید نعرے بازی کی۔ بہاولپور میں واپڈا کے اضافی بلوں کے خلاف شہریوں نے کے ایل پی روڈ سندھ اور پنجاب کو ملانے والی قومی شاہراہ بلاک کردی جس کے باعث مین کراچی ہائی وی پر گاڑیوں کی دور دور تک لمبی قطاریں لگ گئیں، مظاہرین نے حکومت اور واپڈا کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔بجلی کے اوور بلوں پر ملتان میں صارفین نے بلال چوک پر احتجاج ریکارڈ کروایا، مظاہرین نے پلے کارڈز اٹھا کر مپیکو کے خلاف شیدید نعرہ بازی کی اور ٹائر جلا کر چوک کو چاروں طرف سے بلاک کرکے بجلی کے بل جلا دیے۔مظاہرین نے فیصل آباد روڈ بھی بلاک کر رکھا تھا۔ بجلی کے بلز میں اضافے کے خلاف سخاکوٹ میں احتجاجی مظاہرہ ہوا، سخاکوٹ بازار میں مشتعل مظاہرین نے روڈ بلاک کر دیا، مظاہرین نے بجلی بلز ادا نہ کرنے کا اعلان کر دیا۔پاکستان مرکزی مسلم لیگ کے زیر اہتمام بجلی کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف ملک گیر احتجاجی تحریک کا آغاز کر دیا گیا۔ قیمتوں میں اضافے  اور غیر اعلانیہ ٹیکسز کا فیصلہ واپس لینے کا مطالبہ کیا گیا۔ لاہور، گوجرانولہ، سیالکوٹ میں احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔ اس موقع پر پاکستان مرکزی مسلم لیگ کے صدر خالد مسعود سندھو، محمد اعظم چوہدری، محمد تابش، مزمل اقبال ہاشمی، سیف اللہ خالد، چوہدری محمد سرور، انجنئیر حارث ڈار، احسان اللہ منصور ودیگر نے بجلی کی قیمتوں میں اضافے پر شدید ردعمل دیتے ہوئے اپنے مشترکہ بیان میں کہا کہ موجودہ حکومت کے دور میں بجلی، گیس، آٹا اور چینی سمیت پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کے بجائے اندھادھند اضافے نے غریب عوام کو جیتے جی مار دیا ہے۔ قصور اور گردونواح میں عوام بجلی کی قیمتوں میں اضافے اور بھاری بھرکم بلوں کے خلاف احتجاج کے لئے سڑکوں پر نکل آئے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ جینا محال ہو رہا ہے کوئی تو اس مہنگائی کو لگام ڈالے۔ شاہدرہ اور ملحقہ علاقوں کے علاوہ دیگر مقامات پر صارفین نے بلوں میں اضافہ کے خلاف مین روڈ بلاک کر کے احتجاج کیا اور بجلی کے بلوں کو جلا ڈالا، شدید نعرہ بازی کی۔ حافظ آباد مین بازار کے تاجروں نے گذشتہ روز انجمن تاجران کے صدر خواجہ قیصر وائیں کی قیادت میں بجلی کے بلوں میں ظالمانہ اضافہ کے خلاف پریس کلب تک احتجاجی ریلی نکالی۔ نوشہرہ ورکاں میں بجلی کے بلوں میں ہوشربا اضافے کے خلاف شہری سڑکوں پر نکل آئے۔ اہلیان منگوکی ورکاں نے چوہدری محمد اکرم نمبردار کی قیادت میں پرامن احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ مظاہرین نے حکومت اور واپڈا حکام کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔ قلعہ دیدارسنگھ عبداللہ پور میں گذشتہ 72گھنٹوں سے بجلی کی بندش کے خلاف علاقہ مکینوں نے احتجاج کرتے ہوئے سڑک بلاک کردی، جس کے باعث ٹریفک جام ہوگئی اور گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں۔ گوجرانوالہ میں بجلی کے بلوں میں اضافے اور ناجائز ٹیکسز کیخلاف شہریوں کا روڈ بلاک کرکے شدید احتجاج، جبکہ واپڈا کے دفتر کا گھیرائو بھی کیا۔  شہریوں نے نوکھر چوک اور حافظ آباد روڈ بلاک کرکے شدید احتجاج کیا۔ اس دوران مظاہرین نے حکومت اور واپڈا حکام کیخلاف نعرے بازی کی۔ حق دو تحریک کے زیراہتمام گوادر میں بجلی کے بلوں میں اضافے کے خلاف احتجاج ہوا۔ مظاہرے میں مولانا ہدایت الرحمن اور کارکنوں نے شرکت کی۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ گوادر میں بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ سے معمولات زندگی متاثر ہیں۔ حکومت بجلی کی قیمت فوری کم کرے۔
 بجلی بلز مظاہرے 
اسلام آباد+ لاہور (نامہ نگار+خصوصی نامہ نگار+ نوائے وقت رپورٹ) جماعت اسلامی نے بجلی کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف بروز ہفتہ 2 ستمبر کو ملک گیر ہڑتال کا اعلان کر دیا۔ لاہور میں جماعت اسلامی کے یوم تاسیس سے خطاب میں امیر جماعت سراج الحق کا کہنا تھا کہ آج بھی قومی اسمبلی‘ سینٹ‘ وزارتوں میں انگریزوں کا ساتھ دینے والے بیٹھے ہیں۔ ملک می مہنگائی معاشی دہشت گردوں کی وجہ سے ہے۔ حکمرانوں نے شوگر ملز اور جائیدادوں میں اضافہ کیا۔ اگر کسی قوم پر ایٹم بم استعمال ہو تو وہ اٹھ سکتی ہے‘ لیکن اخلاق تباہ ہو جائے تو کبھی نہیں اٹھ سکتی۔ انہوں نے کہا کہ حیران ہوں پن بجلی کی قیمت 6.94 روپے ہے۔ نااہل حکومت و انتظامیہ مہنگا کوئلہ‘ گیس اور آئل درآمد کرکے روز ڈاکہ ڈال رہی ہے۔ بجلی کے بلوں نے عوام کو پریشان کر دیا ہے۔ کہاں گیا بھاشا ڈیم؟ قیامت تک شاید مکمل نہیںہوگا۔ عوام کیلئے بارودی سرنگیں کس نے بچھائی ہیں۔ سراج الحق کا کہنا تھا کہ ایک پنکھا اور چار بلب جلانے والوں کو چالیس ہزار روپے بل آ گیا ہے۔ حکومت  کو خبردار کرتے ہیں بجلی قیمت میں اضافے کا فیصلہ واپس لے۔ ظالمانہ فیصلے کو نہیں مانتے۔ کراچی سے چترال تک بلوں کے خلاف احتجاج جاری ہے۔ خبردار کرنا چاہتا ہوں‘ اگر اضافہ واپس  نہ لیا تو ہاتھ گریبان تک پہنچ جائیں گے۔ امیر جماعت اسلامی نے اعلان کیا کہ کراچی سے چترال تک ظالمانہ فیصلوں اور بجلی کی قیمتوں کے خلاف 2 ستمبر کو ہڑتال کریں گے اور حکومت کو مجبور کریں گے بجلی قیمت بڑھانے کے فیصلے واپس کرے۔ علاوہ ازیں مرکزی تنظیم تاجران پاکستان کے صدر محمد کاشف چوہدری نے دیگر رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران  29 اگست کو مہنگائی، بجلی اور پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ظالمانہ اضافہ کے خلاف کراچی سے خیبر تک ملک گیر یوم احتجاج کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ مہنگائی نے پاکستانی قوم اور تاجر برادری کو شدید ذہنی مریض بنا دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ احتجاج کے باوجود حکمرانوں کے کانوں پر جوں نہ رینگی تو 2ستمبر کو ملک گیر پہیہ جام،  شٹرڈائون کریں گے اور حکمرانوں کو مجبور کریں گے کہ وہ پٹرولیم مصنوعات اور بجلی کی قیمتوں میں ظالمانہ اضافہ فوری واپس لیں اور مہنگائی کی چکی میں پسی ہوئی قوم کو ریلیف دینے کیلئے اقدامات اٹھائیں۔ کاشف چوہدری نے کہا کہ عوام کی نگرانی کیلئے آنے والوں نے نگرانی کے بجائے عوام پر ظلم کے پہاڑ توڑ دیے ہیں۔ عوام کو مہنگائی کی دلدل سے نکالنے کیلئے آرمی چیف جنرل عاصم منیر سے بھی مطالبہ کرتے ہیں کہ تمام سٹیک ہولڈرز کے ساتھ مل بیٹھ کر عوامی پالیسیاں ترتیب دی جائیں۔ انہوں نے کہا کہ جب تک ملک پر نام نہاد معاشی ارسطو مسلط کیے جاتے رہیں گے تب تک ملکی معیشت زبوں حالی کا شکار رہے گی اور جب تک منتخب عوامی نمائندوں یا ماہر صنعت کار یا تاجر کو وزیر خزانہ نہیں لگایا جائے گا تب تک معیشت درست سمت پر گامزن نہیں ہوگی۔ کاشف چوہدری کا کہنا تھا کہ ایک لاکھ 80ہزار لوگوں کو مفت بجلی فراہم کی جا ری ہے ، 31کروڑ سے زائد بجلی کے مفت یونٹ دیے جا رہے ہیں اور ساڑھے 5ارب روپے سے زائد سالانہ استعمال کی جانے والی مفت بجلی کی وصولی عوام سے کی جاتی ہے ، یہ مفت بجلی اور پٹرول کیوں دیے جا رہے ہیں انہیں بند کیوں نہیں کیا جاتا۔پیپلز پارٹی نے پارٹی کارکنوں کو بجلی بلوں کے خلاف ملک بھر میں عوامی احتجاج میں شرکت کی ہدایت کی۔ سیکرٹری جنرل پیپلز پارٹی نیئر بخاری نے ہدایت کی ہے کہ بجلی کے بلوں کے خلاف پی پی کے کارکن بھرپور احتجاج کریں۔ مہنگی بجلی کے خلاف کارکن سٹی‘ یونین کونسل اور تحصیل سطح پر احتجاج کیا جائے۔ بجلی کی کمر توڑ قیمتوں کی وجہ سے ملک کا ہر شہری پریشان ہے۔ پی پی کے کارکن عوام کی آواز بن کر بجلی کی قیمتوں کے خلاف احتجاج شروع کریں۔

ای پیپر-دی نیشن