میانمار نے مشرقی تیمور کے ناظم الامور کو یکم ستمبر سے ملک چھوڑنے کا حکم دے دیا
ینگون (اے پی پی)جنوب مشرقی ایشیائی ملک میانمار کی حکومت نےمشرقی تیمور کے ناظم الامور کو شیڈو ایڈمنسٹریشن کے ساتھ ملاقات پر یکم ستمبر سے ملک چھوڑنے کا حکم دے دیا۔ سعودی ذرائع ابلاغ کے مطابق میانمار کی وزارت خارجہ نے مشرقی تیمور کے غیر ذمہ دارانہ اقدامات کی مذمت کرتے ہوئے ینگون میں مشرقی تیمور کے ناظم الامور کو یکم ستمبر سے ملک چھوڑنے کا حکم دیا ہے۔وزارت خارجہ نے سوشل میڈیا پر کہا کہ مشرقی تیمور دہشت گرد گروپ کو میانمار میں مزید خلاف ورزیوں کے ارتکاب کی ترغیب دے رہا ہے۔دوسری جانب مشرقی تیمور نے ناظم الامور کی بے دخلی کے حکم کی مذمت کرتے ہوئے میانمار میں جمہوری نظام کی واپسی کے لیے تمام کوششوں کی حمایت کی اہمیت کا اعادہ کیا ہے۔مشرقی تیمور کی جانب سے میانمار حکومت پر زور دیا گیا ہے کہ انسانی حقوق کا احترام کیا جائے اور ملک میں بحران کا پرامن اور تعمیری حل تلاش کریں۔ یاد رہے کہ میانمار میں شیڈو ایڈمنسٹریشن کو نیشنل یونٹی گورنمنٹ (این یو جی) کے نام سے جانا جاتا ہے جس میں جلاوطن قانون سازوں کا غلبہ ہے جو دہشت گرد تنظیم کے طور پر بغاوت ختم کرنے کے لیے بیرون ملک کام کر رہے ہیں۔گزشتہ ماہ مشرقی تیمور کے صدر ہوزے راموس ہورٹا نے دارالحکومت دلی میں میانمار میں نیشنل یونٹی گورنمنٹ کے وزیر خارجہ زن مار آنگ سے ملاقات کی۔
ناظم الامور ملک چھوڑنے کا حکم