پرویز الٰہی کی گرفتاری کالعدم قرار دینے کیلئے درخواست کی سماعت آج ہو گی
لاہور (خبر نگار) لاہور ہائیکوٹ کے جسٹس امجد رفیق نے نیب کی جانب سے پرویز الٰہی کو گرفتار کرنے کے اقدام کو کالعدم قرار دینے کیلئے پرویز الٰہی کی درخواست پر رجسٹرار آفس کا اعتراض مشروط طور پر ختم کرتے ہوئے درخواست آج سماعت کے لیے مقرر کرنے کا حکم دے دیا۔ پرویز الٰہی کے وکیل عامر سعید راں نے موقف اختیار کیا کہ نیب نے غیر قانونی طور پر وارنٹ گرفتاری جاری کر کے گرفتاری ڈالی، نیب نے انکوائری کو بھی انوسٹی گیشن میں غیر قانونی طور پر اپ گریڈ کیا۔ نیب نے نہ کال اپ نوٹس دیا نہ ہی اپنا بیان جمع کرانے کے لیے مہلت دی، سنگل بنچ نے پرویز الٰہی کو کسی بھی خفیہ مقدمہ سے گرفتار کرنے سے روکا تو سنگل بنچ کے فیصلے کے خلاف پنجاب حکومت نے اپیل کی، پنجاب حکومت کو حکم امتناع مل گیا لیکن دلائل مکمل ہونے پر دورکنی بنچ نے پنجاب حکومت کی اپیل خارج کر دی اور سنگل بنچ کا فیصلہ درست قرار دے دیا۔ قبل ازیں سابق وزیراعلی پنجاب پرویز الٰہی نے نیب کے ہاتھوں گرفتاری کو لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا۔ درخواست میں آئی جی پنجاب، نیب، ایف آئی اے سمیت دیگرکو فریق بنایا گیا ہے۔ سابق وزیراعلی پنجاب چوہدری پرویز الٰہی نے عدالت میں کہا ہے کہ میری عمر 77سال ہے اور مجھے 3 سٹنٹ ڈلے ہوئے ہیں، میں گھر پر تھراپی کراتا تھا، وہ بند کر دی گئی ہے اور فیملی سے ملاقات بھی بند کر دی گئی ہے۔ احتساب عدالت لاہور میں چوہدری پرویز الٰہی کے خلاف گجرات منصوبوں میں مبینہ کرپشن کیس کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے چوہدری پرویز الٰہی کو روسٹرم پر بلا لیا۔ اس موقع پر احتساب عدالت کے جج نے چوہدری پرویز الٰہی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کو کھڑے ہونے میں مسئلہ تو نہیں جس پر پرویز الٰہی کے وکیل نے کہا کہ کھڑے ہونے میں مسئلہ ہے۔ اس پر جج نے کہا کہ آپ بے شک بیٹھ جائیں۔