سندھ ہائیکورٹ، حلیم عادل کے ناقابل ضمانت وارنٹ معطل، اینٹی کرپشن نے گرفتار کرلیا
کراچی (آئی این پی ‘ این این آئی‘ نوائے وقت رپورٹ) پولیس نے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور سابق قائد حزب اختلاف سندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ کو ایک بار پھر گرفتار کرلیا گیا۔ رپورٹ کے مطابق حلیم عادل شیخ کو سندھ ہائیکورٹ کے باہر سے پولیس نے گرفتار کرلیا ہے۔ سندھ ہائیکورٹ نے حلیم عادل شیخ کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری معطل کردیئے تھے تاہم اینٹی کرپشن پولیس کو انہیں گرفتار کرنے سے روک دیا تھا۔ عدالت نے حلیم عادل شیخ کو 7 دن میں متعلقہ عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیا تھا۔ اینٹی کرپشن عدالت نے عدم پیشی پر حلیم عادل شیخ کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کئے تھے۔ دوسری جانب وکیل حلیم عادل شیخ کا کہنا ہے کہ چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ نے عدالتی احاطے سے پولیس ہٹانے کا حکم دے دیا، ہماری درخواست پر چیف جسٹس کے چیمبر میں سماعت ہوئی، چیف جسٹس کی رجسٹرار کو عدالتی احاطے سے پولیس ہٹانے کیلئے آئی جی سے رابطہ کرنے کی ہدایت کی گئی، ممکنہ گرفتاری کیخلاف درخواست کی سماعت جمعرات کو ہوگی۔ حلیم عادل شیخ نے سانحہ 9 مئی میں جلائو گھیرائو کے الزام سے متعلق وارنٹ گرفتاری کے خلاف سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر کردی۔ حلیم عادل شیخ نے دائر درخواست میں موقف اختیار کیا کہ پشاور ہائی کورٹ سے حفاظتی ضمانت پر ہوں۔ حیدر آباد انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے۔ سندھ ہائی کورٹ کسی بھی مقدمے میں گرفتاری سے روک چکی ہے۔ حیدر آباد عدالت کے وارنٹ گرفتاری معطل کیے جائیں اور کسی بھی مقدمے میں گرفتاری سے روکا جائے۔ عدالت میں درخواست دائر کیے جانے کے بعد میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے حلیم عادل شیخ نے کہا کہ ہمیں تو آنا تھا، عدالتوں سے کبھی ہم دور نہیں ہوئے۔ ابھی جو ڈیڑھ سال میں ہوا ہے پاکستان میں، میرے ساتھ پیپلز پارٹی نے 5 سال میں کیا ہے۔ اس کے باوجود میں عدالتوں میں بھی آیا ہوں اور سامنا بھی کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی جاتے ہوئے کسی اور کے کندھے پر رکھ کر بندوق چلانا چاہ رہی تھی۔ پی ٹی آئی رہنما حلیم عادل شیخ کو سندھ ہائیکورٹ کے باہر سے گرفتار کر لیا گیا۔ سندھ ہائیکورٹ نے حلیم عادل شیخ کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری معطل کر دیئے۔ اینٹی کرپشن پولیس کو گرفتار کرنے سے روک دیا۔ عدالت نے حلیم عادل شیخ کو 7 دن میں متعلقہ عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیدیا۔ وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ضمانت کے باوجود پولیس ہائیکورٹ کے اطراف میں موجود ہے۔ حلیم عادل شیخ کو گرفتار کرنے سے روکا جائے۔ عدالت نے کہا کہ جس کیس میں درخواست دائر تھی اس میں گرفتاری سے روکا ہے۔ جو ایشو درخواست کا حصہ نہیں اس میں کیسے گرفتاری سے روک سکتے ہیں۔