77 پی ٹی آئی رہنمائوں‘ کارکنوں کا جسمانی ریمانڈ‘ چیئرمین کی ضمانتیں خارج کرنے کا اقدام چیلنج
لاہور (خبر نگار) انسداد دہشت گردی عدالت کی جج عبہر گل خان نے9 مئی جلائو گھیرائو مقدمات میں نئی دفعات شامل کرنے کے کیس میں ڈاکٹر یاسمین راشد، میاں محمود الرشید‘ اعجاز چوہدری ‘ خدیجہ شاہ‘ صنم جاوید سمیت 9 مئی جلائو گھیرائو مقدمات میں نئی دفعات شامل کرنے کے کیس میں 77 ملزمان کا پانچ روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کر لیا۔ عدالت نے حکم دیا کہ خواتین ملزمان کو جیل میں شامل تفتیش کیا جائے۔ انسداد دہشت گردی عدالت کی جج عبہر گل خان نے 9 مئی جلائو گھیرائو مقدمات میں عرفان احمد، راجہ سمیع اللہ، یار گل سمیت 9 ملزمان کو شناخت پریڈ کے لیے جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔ عدالت نے سات ملزمان کو سات ستمبر کو دوبارہ عدالت پیش کرنے کا حکم دے دیا۔ چیئرمین پی ٹی آئی نے دہشت گردی کے مقدمات میں عبوری ضمانتیں عدم پیروی کی بنیاد پر خارج کرنے کا اقدام لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا۔ درخواست میں سپرنٹنڈنٹ اٹک جیل سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔ بیرسٹر سلمان صفدر نے موقف اپنایا کہ دہشت گردی عدالت نے نو مئی مقدمات میں چیئرمین پی ٹی آئی کی ضمانتوں کو خارج کیا۔ درخواست گزار کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ استدعا ہے کہ عدالت ضمانتوں کو میرٹ کی بنیاد پر سننے کا حکم دے۔ دوسری طرف چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے چیئر مین پی ٹی ائی سے جیل میں ملاقات کیلئے وکیل کی درخواست واپس لینے کی بنیاد پر نمٹا دی۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ چیئرمین پی ٹی آئی اسلام آباد ایف آئی اے کی تحویل میں ہیں جو اسلام آباد ہائی کورٹ کے دائرہ اختیار میں آتا ہے۔ عدالت کس طرح اسلام آباد ہائی کورٹ کے معاملات میں مداخلت کر سکتی ہے بہتر ہے آپ اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کریں۔