مسئلہ کشمیر قراردادوں کے مطابق حل کیا جائے: آرمی چیف
اسلام آباد (خبرنگار خصوصی) چیف آف آرمی سٹاف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ پاکستان ایک ایسا خطہ چاہتا ہے جہاں امن قائم ہو اور تجارت، ٹرانزٹ اور سرمایہ کاری جنوبی، مغربی اور وسطی ایشیا کی تمام ریاستوں کے لئے خوشحالی کا باعث بنے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اقوام متحدہ کے امن مشن کے وزارتی اجلاس کے حوالے سے تیاریوں کا جائزہ لینے کے لئے منعقدہ کانفرنس کے اختتامی سیشن میں بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی نے بھی خطاب کیا۔ جمعہ کو یہاں جاری ایک بیان کے مطابق اقوام متحدہ کے امن مشن کے وزارتی اجلاس کے حوالے سے تیاریوں کا جائزہ لینے کے لئے اجلاس اسلام آباد میں 30 اور 31 اگست کو منعقد ہوا۔ امن مشن کے تحفظ اور سکیورٹی کے موضوع پر منعقدہ اجلاس کی مشترکہ میزبانی پاکستان اور جاپان نے کی۔ اجلاس میں مختلف ممالک کے مندوبین، اقوام متحدہ کے اعلیٰ حکام اور اسلام آباد میں سفارتی برادری کے ارکان نے شرکت کی۔ اس موقع پر چیف آف آرمی سٹاف نے عالمی امن کی بحالی میں اقوام متحدہ کے کردار کو سراہتے ہوئے امن دستوں کو درپیش بڑھتے ہوئے چیلنجز اور خطرات کو اجاگر کیا۔ انہوں نے اقوام متحدہ پر زور دیا کہ وہ امن مشن کو اس قابل بنائے کہ وہ امن مشن پر مامور جوانوں کے تحفظ اور سکیورٹی کو یقینی بناتے ہوئے پیچیدہ خطرات سے نمٹنے کے لئے مزید موثر ہو سکے۔ چیف آف آرمی سٹاف نے مزید روشنی ڈالی کہ پاکستان ایک ایسا خطہ چاہتا ہے جہاں امن قائم ہو اور تجارت، ٹرانزٹ اور سرمایہ کاری جنوبی، مغربی اور وسطی ایشیا کی تمام ریاستوں کے لئے خوشحالی کا باعث بنے۔ انہوں نے سلامتی کونسل اور اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل سے مسئلہ جموں و کشمیر کو سلامتی کونسل کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق پرامن حل کا بھی مطالبہ کیا۔ قبل ازیں انڈر سیکرٹری جنرل ڈیپارٹمنٹ آف پیس آپریشنز نے کانفرنس کی میزبانی اور عالمی امن کے لئے قابل قدر کردار ادا کرنے پر پاکستان کا شکریہ ادا کیا۔ شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی نے اقوام متحدہ کی امن کوششوں کیلئے پاکستان کی چھ دہائیوں پر محیط دیرینہ وابستگی کا ذکر کیا جو عالمی امن و سلامتی کے لئے پاکستان کے کردار کا واضح مظہر ہے۔ وزیر خارجہ نے قیام امن کے عظیم مقصد میں اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے 171 پاکستانیوں سمیت تمام بہادر جوانوں اور خواتین کو خراج عقیدت پیش کیا۔ انہوں نے اقوام متحدہ کے امن دستوں کے لئے محفوظ ماحول کو یقینی بنانے کی ضرورت پر زور دیا جو پوری دنیا میں امن کے لئے اپنی خدمات انجام دیتے ہیں۔ علاوہ ازیں چیف آف آرمی سٹاف جنرل سید عاصم منیر نے جمعہ کو بنوں کا دورہ کیا۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق بنوں آمد پر آرمی چیف کو خودکش دھماکے کے ساتھ ساتھ سکیورٹی کے حوالے سے کئے جانے والے اقدامات پر بریفنگ دی گئی۔ آرمی چیف نے افسران اور جوانوں سے ملاقات بھی کی اور ان کے عزم کو سراہا۔ آرمی چیف نے بنوں دھماکے میں زخمی ہونے والے زیر علاج زخمی افراد کی عیادت کے لئے سی ایم ایچ کا دورہ بھی کیا اور ان سے صحت کے بارے میں دریافت کیا۔ آرمی چیف نے بنوں خودکش دھماکے میں شہید ہونے والے جوانوں کے اہلخانہ کو یقین دلایا کہ قوم دکھ کی اس گھڑی میں ان کے ساتھ کھڑی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہشتگردوں کے بزدلانہ حملے دہشتگردی کے خاتمہ کے لئے ہمارے عزم کو کمزور نہیں کر سکتے۔ آرمی چیف کا کہنا تھا کہ پاکستان میں امن و استحکام ہمارے شہدائ شہداء کی قربانیوں کی مرہونِ منت ہے۔ پاکستان کی مسلح افواج مادر وطن سے دہشت گردی کے ناسور کو ہر قیمت پر ختم کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔