بنوں میں فوجی قافلے پر خودکش حملہ
خیبرپختونخوا کے ضلع بنوں کے علاقے جانی خیل میں فوجی قافلے پر موٹرسائیکل سوار خودکش بمبار نے حملہ کیا جس کے نتیجے میں 9 جوان شہید اور 5 زخمی ہوگئے۔ پاک افواج کے شعبہ تعلقات عامہ(آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق فوجی قافلہ ضلع بنوں میں جانی خیل کے شہری علاقے میں تھا کہ موٹرسائیکل سوار خودکش بمبار نے خود اڑا لیا۔ آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ پاکستان کی مسلح افواج دہشت گردی کا ناسور ختم کرنے کے لیے پرعزم ہیں اور ہمارے بہادر جوانوں کی اس طرح کی قربانیوں سے ہمارا عزم مزید مضبوط ہوگا۔نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑنے خیبرپختونخوا بنوں ڈویڑن میں بزدلانہ دہشت گردی کی کارروائی میں 9 بہادر سپاہیوں کی شہادت اور متعدد افراد کے زخمی ہونے کے واقعہ پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسی حرکتیں انتہائی قابل مذمت ہیں۔ جمعرات کو سماجی رابطے کے ذریعے ٹوئٹر پر جاری پیغام میں انھوں نے کہا کہ ان کی ہمدردیاں شہیدوں اور زخمیوں کے اہل خانہ کے ساتھ ہیں۔ پاکستان ایسی دہشت گردی کے خلاف پرعزم ہے۔ دہشت گردی کا عفریت پاکستان میں ایک بار پھر جس طرح بے قابو ہورہا ہے اس کو لگام ڈالنے کے لیے ایک طرف تو ہماری سکیورٹی فورسز اپنے حصے کا کردار ادا کررہی ہیں، دوسری جانب ہمیں اس سلسلے میں افغانستان کی عبوری طالبان حکومت سے بھی کھل کر بات کرنے کی ضرورت ہے اور اس کے ساتھ ساتھ اقوامِ متحدہ سمیت اہم عالمی اداروں کو بھی یہ احساس دلانا چاہیے کہ افغان عبوری حکومت کی نااہلی کی وجہ سے خطے میں معاملات مسلسل بگاڑ کا شکار ہورہے ہیں۔ یہ ایک حقیقت ہے کہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان جیسے دہشت گرد تنظیموں کو کچھ ایسے ممالک کی آشیرباد حاصل ہے جو پاکستان کو پھلتا پھولتا نہیں دیکھ سکتے۔ اس سلسلے کو تبھی روکنا ممکن ہوسکتا ہے جب بین الاقوامی سطح پر ممالک اور اداروں کو یہ احساس دلائیں کہ یہ سب کچھ عالمی امن کے لیے خطرہ بن سکتا ہے۔