عوام ظالموں کو گریبانوں سے پکڑیں گے، مزید ظلم برداشت نہیں کیا جائے گا: سراج الحق
راولپنڈی (جنرل رپورٹر) امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ چینی کا گورکھ دھندہ بنا ہوا ہے۔ اس ظلم کی مثال نہیں ملتی۔ اب وقت آگیا ہے کہ ان کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں۔ وزراء اور بیوروکریٹوں کے گھروں سے بڑی رقم برآمد ہوتی ہے۔ انہوں نے آپ کی جیبوں پر ڈاکہ ڈالا ہے۔ میں دو بار وزیر بنا میں نے عیاشی بند کی۔ یہ کرپٹ مافیا اربوں روپے کی مفت بجلی استعمال کررہا ہے۔ 500 ارب کی بجلی چوری کرتی ہے اور عوام سے پھر نکالا جاتا ہے۔ ملک کو گریٹ گیم کے ذریعے شام، عراق، لیبیا بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ حکومت آئی ایم ایف کے کہنے پر عوام کی گردن دبوچ رہی ہے۔ گھر سے نکلنے داخل ہونے کا ٹیکس سمیت ہر چیز پر ٹیکس لگایا جائے گا۔ یہ لوگ آئی ایم ایف کے کہنے پر ہر چیز پر ٹیکس لگائیں گے۔ مجھے بہت دکھ ہوا جب وزیراعظم نے کہا اتنی مہنگائی نہیں ہوئی ہے۔ کل ملک بھر میں ہڑتال ہوگی، شٹر ڈائون ہوگا۔ نگران حکومت کا کام صاف شفاف الیکشن کروانا ہے مگر یہ پٹرول اور بجلی کی قیمتوں میں اضافہ کر رہے ہیں۔ یہ لوگوں کو خود کشیوں پر مجبور کر رہے ہیں۔ فری یونٹس اور بجلی مراعات یافتہ طبقے کے لیئے بند کریں۔ سراج الحق نے کہا کہ سابق وزیراعظم معیشت کو وینٹی لیٹر پر ڈال کر لندن بھاگ گئے، بھاگنے والوں کا یوم حساب قریب آ چکا ہے، عوام ظالم حکمرانوں کو گریبان سے پکڑیں گے۔ پی ڈی ایم، پیپلزپارٹی کی سابقہ حکومت نے خود کو بچا کر ملک کو ڈیفالٹ کے قریب پہنچا دیا۔ نوجوان بیدار ہو گئے، ظلم و ناانصافی کے خلاف اٹھ کھڑے ہوئے ہیں، اب مزید ظلم برداشت نہیں کیا جائے گا، آج پورے پاکستان میں شٹرڈاؤن ہو گا، کوئی مارکیٹ، بازار، دکان کھلی نہیں ملے گی، قوم ہمارے ساتھ ہے، جماعت اسلامی عوام کی آواز، لٹیروں کا ہر جگہ مقابلہ کریں گے۔ نگران وزیراعظم عوام کو دھمکیاں دینے پر اتر آئے ہیں، حیرت ہے کہ وہ اتنے غیرسنجیدہ کیسے ہو گئے؟ نگران حکومت کا کام نہیں کہ بجلی بلوں میں اضافہ کرے، 90دن کی مقررہ آئینی مدت کے اندر انتخابات کروا کر اقتدارعوامی نمائندوں کے سپرد کیا جائے۔ آئی ایم ایف سے نجات کے لیے ملک گیر تحریک چلائیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے راولپنڈی میں گرینڈ یوتھ کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ مری روڈ پر ہونے والے احتجاج میں نوجوانوں کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ کنونشن سے نائب امیر لیاقت بلوچ نے بھی خطاب کیا۔ نائب امیر میاں محمد اسلم، امیر جماعت اسلامی پنجاب شمالی ڈاکٹر طارق سلیم، امیر جماعت اسلامی راولپنڈی عارف شیرازی، امیر جماعت اسلامی اسلام آباد نصراللہ رندھاوا، صدر جے آئی یوتھ رسل خان بابر و دیگر قائدین بھی اس موقع پر موجود تھے۔ سراج الحق نے کہا کہ ملک کو سیاسی استحکام کی ضرورت ہے، اسٹیبلشمنٹ کا ہر پراجیکٹ ناکام ہو گیا، اسے کہتے ہیں غیر جانبدار ہو جائے۔ شفاف انتخابات سے ہی مسائل حل ہوں گے۔ سابقہ حکمران جماعتیں اپنے کیے پر قوم سے معافی مانگیں۔ آئی ایم ایف سے مہنگے معاہدے کیے گئے جس کے نتیجے میں غریب کے لیے سانس لینا دشوار ہو گیا، عوام بجلی بلوں کی ادائیگی کے لیے زیورات، مال مویشی بیچ رہے تھے کہ ان پر پٹرول بم گرا دیا گیا۔ ملک کو موجودہ نہج پر پہنچانے کے لیے دوحکمران خاندانوں نے بڑا کردار ادا کیا۔ قبل ازیں جمعہ کی صبح ملتان میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ہفتہ کو چترال سے کراچی تک پرامن شٹرڈاؤن ہوگا، قوم سے اپیل ہے ہڑتال کو کامیاب کرائیں، احتجاج کے دوران کسی قسم کی اشتعال انگیزی عوام دوستی نہیں دشمنی تصور کی جائے گی۔ نگران وزیراعظم کا مہنگائی سے متعلق بیان عوام کے زخموں پر مرہم کی بجائے نمک پاشی ہے، یہ اسی طرح ہے جب فرانس کی شہزادی نے کہا تھا کہ لوگوں کو روٹی نہیں مل رہی تو بسکٹ کھائیں۔