جماعت اسلامی ، تاجروںکی کال پر شٹر ڈائون، پہیہ جام
لاہور‘اسلام آباد ‘ کراچی (نمائندہ خصوصی، خبر نگار، کامرس رپورٹر، نامہ نگاران‘ نوائے وقت رپورٹ) مہنگائی اور بجلی کے زائد بلوں کے خلاف گزشتہ روزملک بھر میں شٹرڈاؤن ہڑتال رہی جب کہ اس ہڑتال کی کال جماعت اسلامی اور تاجر تنظیموں کی طرف سے دی گئی۔کراچی، لاہور اور پشاور سمیت ملک کے مختلف چھوٹے بڑے شہروں میں دکانیں اور کاروباری مراکز بند رہے۔ سڑکوں پر ٹرانسپورٹ اور بسیں بھی معمول سے کم ہیں۔ وکلاء نے بھی ہڑتال کی حمایت کا اعلان کیا ہے جس کی وجہ سے وہ عدالتوں میں پیش نہیں ہوئے۔ کراچی تاجر ایکشن کمیٹی نے نگران حکومت کو زائد بجلی کے بلوں میں کمی اور اضافہ شدہ پٹرولیم لیوی واپس لینے کیلیے 72 گھنٹوں کا الٹی میٹم دے دیا ہے۔ دریں اثنا پنجاب بار کونسل کی بھی مہنگائی کے خلاف ماتحت عدالتوں میں ہڑتال رہی۔ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کراچی تاجر ایکشن کمیٹی نے حکومت کو 72 گھنٹوں کا الٹی میٹم دیتے ہوئے کہا کہ اگر بجلی کے بلوں میں کیے گئے اضافوں کو واپس نہ لیا گیا تو ایک ہفتے سے 10 دن تک کے طویل دورانیے کی شٹر ڈاؤن ہڑتال کریں گے۔ جس سے ملک کی تمام چھوٹی بڑی معاشی سرگرمیوں کا پہیہ جام ہوجائے گا۔ سی سی آئی کے صدر محمد طارق یوسف نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ حکومت بحران سے نکلنے کیلئے کوئی مناسب حل تلاش کر لے گی۔ علاوہ ازیں ایف پی سی سی آئی کے صدر عرفان اقبال شیخ نے کہا کہ حکومت دیوار پر لکھے کو پڑھنے میں ناکام ہو رہی ہے۔ دوبارہ پٹرول کی قیمتوں میں اضافہ کر کے مہنگائی کی ایک نئی لہر کو جنم دینے کی بنیاد رکھ دی ہے، ملک کی ایکسپورٹ بری طرح سے متاثر ہوگی، جبکہ راولپنڈی میں خواجہ سرائوں نے آئیسکو کے دفتر کا گھیرائوکر لیا۔ بینرز اور پلے کارڈز اٹھا کر حکومت کے خلاف نعرے بازی کی۔ خواجہ سرائوں نے حکومت سے پٹرول اور بجلی کی قیمتوں میں اضافہ واپس لینے کا مطالبہ کر دیا۔ امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ ملک میں بجلی کا بل ہے یا موت کا پروانہ ہے۔ سراج الحق نے لاہور میں مال روڈ مسجد شہداء پر احتجاجی مظاہرہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں حکمرانوں نے آئی ایم ایف کے ہاتھوں فروخت کیا ہے۔ ایک گھر کا بل 40 ہزار آیا جس میں ہزاروں روپے ٹیکس لگا ہے۔ ہمارے بچے رات کو بھوکے سوئیں، ظلم کا یہ نظام نہیں چلے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ بجلی کا بل ہے یا عالمی دہشت گردی ہے ، ہم اس بدمعاشی کو نہیں مانتے، بجلی کی قیمتوں میں اضافے کو واپس لینا پڑے گا۔ وزیراعظم انوار الحق کہتا ہے کہ مہنگائی زیادہ نہیں ہے، یہ پاکستان کا وزیراعظم ہے یا آئی ایم ایف کا وزیراعظم ہے۔ بجلی، پٹرول میں اضافے کے یہ سب فیصلے پی ڈی ایم کے ہیں، یہ آئی ایم ایف کی غلامی ہے، مگر عوام ان کی غلامی نہیں کریں گے۔ جن لوگوں نے آئی ایم ایف سے قرضہ لیا ہے ان کے اکاؤنٹس موجود ہیں ان سے وصول کیا جائے۔ سراج الحق کا کہنا تھا کہ عوام کے ساتھ حکومت دھوکہ کر رہی ہے، حکومت کہتی ہے کہ آئی پی پیز باہر کی کمپنیاں نہیں ہیں، آئی پی پیز سے مسلم لیگ، پی ٹی آئی اور پیپلز پارٹی نے معاہدہ کیا، انہوں نے عوام پر ظلم کیا۔ آج بارہ بجے تک حکومت نے قیمتوں میں اضافہ واپس نہ لیا تو اگلے لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا۔مرکزی تعظیم تاجران پاکستان کی اپیل پر بجلی کے بلز اور مہنگائی کے خلاف اسلام آباد میں شٹر ڈاون رہا، مارکیٹیں بند رہیں تاہم بعد از دوپہر بازار کھلنا شروع ہو گئے۔ مرکزی انجمن تاجران کے صدر کاشف چوہدری نے تنظیم کے دیگر راہنماوں کے ہمراہ مختلف مارکیٹوں کا دورہ کیا‘ کاشف چوہدری نے پریس کانفرنس میں کہا کہ بجلی، پٹرول کی قیمتوں میں اضافے کو مسترد کرتے ہیں ،وزیراعظم آپ کی گفتگو کے خلاف پوری قوم سراپا احتجاج ہے۔ بجلی کی قیمتوں کو کم کیا جائے ،کچھ طبقات کو فری بجلی دینے کا سلسلہ بند کیا جائے، بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کے میٹر ریڈر میٹر کاٹنے گھر نہ آئیں غم و غصہ ہے۔ بجلی کی بلوں میں قسط والی کہانی کو مسترد کرتے ہیں ، پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کو واپس لیا جائے۔ لوگ مہنگائی سے تنگ آکر خودکشی کر رہے ہیں۔ ملک کا عام آدمی ڈیفالٹ ہوچکا‘ مطالبہ کرتا ہوں ملک میں جاری سیاسی عدم استحکام کا خاتمہ کیا جائے۔ نگران حکومت الیکشن کروائے اور گھر جائے۔ اسحاق ڈار آئے اور ڈالر اوپر چلا گیا ، ہم حکومتی کو 72 گھنٹوں کا وقت دے رہے ہیں ۔ جلد ہم گول میز کانفرنس بلاکر اگلی حکمت عملی کا اعلان کریں گے، انہوں نے کہا کہ اس وقت ایک کروڑ دکانیں بند ہیں ہم حکومت کے ساتھ مذاکرات کے لئے تیار ہیں۔ میڈیا پر مہنگائی ہے خلاف احتجاج دکھانے کی پابندی پر مذمت کرتے ہیں۔ کامیاب ہڑتال پر تاجروں کا شکریہ ادا کرتا ہوں،72گھنٹوں کی ڈیڈ لائن ہے بعد تمام سٹیک ہولڈرز کو اعتماد کے اگلی حکمت عملی کی طرف جائیں گے۔ پنجاب کے شہرلاہور، گوجرانوالہ ، جہلم ، کھاریاں،گجرات ، وزیر آباد ، فیصل آباد بھی بند ہیں، ہڑتال کی وجہ سے اسلام آباد کے ٹرانسپورٹ اڈوں پر معول سے کم رش نظر آیا، تاہم بسیںآتی اورجاتی رہیں ۔ امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج حق کی کال پر ملک بھر کی طر ح اسلام آباد اور اس کے گردو نواح میں بھی مارکیٹیں اور کاروباری بند رہے ، نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان وسابق ممبر قومی اسمبلی میاں محمد اسلم اور امیر جماعت اسلامی اسلام آنصر اللہ رندھاوا نے جی نائن، آئی ٹین، ایف ، جی سیون ، جی سکس سمیت اسلام آباد کے نائب امیر جماعت اسلامی اسلام آباد ملک عبد العزیز، پبلک ایڈ کمیٹی اسلام آباد کے صدر چوہدری ساجد اقبال اور کارکنان بھی ان کے ہمراہ تھے میاں محمد اسلم اور نصر اللہ رند ھاوا نے اسلام آباد سمیت ملک بھر کی تا جر برادری کا شکر یہ ادا کیا۔ میڈیا سے گفتگو کر تے ہوئے انھوں نے کہا ظالم اور بے حس حکومت نے حقیقی معنوں میں عوام پر بجلی اور پٹر ول کا بم گرا دیا ہے، مو جو دہ حکومت بھی پی ڈی ایم اور پی ٹی آئی حکو مت کا تسلسل ہے جن کی پالیسیوں کی وجہ سے ملک کے تمام طبقات پر یشان ہیں۔ راولپنڈی میںشٹر ڈائون ہڑتال جزوی رہی ، راولپنڈی شہر و کینٹ کے بازار کھلے رہے جبکہ مختلف تنظیموں نے بجلی گیس بلوں، پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے اور مہنگائی کے خلاف مظاہرے کئے۔ انصاف ٹریڈرز ونگ اور مرکزی انجمن تاجران راولپنڈی کے ایک گروپ نے شٹرڈائون ہڑتال کی حمایت میں مکمل شٹر ڈائون کی اپیل کی تھی تاہم راولپنڈی میں تاجر برادری مختلف دھڑوں میں تقسیم ہونے کے باعث جزوی ہڑتال رہی۔ جماعت اسلامی کی کال پر راولپنڈی میں جزوی شٹر ڈاؤن رہا مری روڈ، راجہ بازار، کمرشل مارکیٹ اور صدر میں بیشتر دکانیں کھلی رہیں جبکہ صادق آباد، نیو کٹاریاں،ٹیپوروڈ ، ڈھوک کھبہ سمیت شہر کے تمام علاقوں میں دکانیں اور بازار کھلے رہے، راولپنڈی کی کئی تاجر تنظیموں نے شٹر ڈائون کی اس کال کو مسترد کر دیا‘ امیر جماعت اسلامی ضلع راولپنڈی سید عارف شیرازی ٗ جنرل سیکرٹری عتیق احمد عباسی ٗنائب امرا رضا احمد شاہ ٗ سید عذیرحامد ٗ راجہ محمد جواد ٗپروفیسر محمد وقاص خان اور راجہ ممتاز حسین نے کہا کہ امیر جماعت اسلامی سراج الحق کی اپیل پر ہفتہ کے روز ملک بھر میں مہنگائی ً بجلی کے بلوں اور پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میںاضافے کے خلاف کامیاب ہڑتال کی گئی ہے مشترکہ بیان میںان کا کہنا تھا کہ پٹرول اور بجلی کے بموں کے شکار 80 لاکھ تاجروں نے حکومت کی مہنگائی اور قیمتوں میں بار بار اضافے کو مسترد کر دیا ہے۔ لاہور سمیت ملک بھر میں شٹر ڈائون ہڑتال کی گئی ، تمام چھوٹے بڑے کاروباری مراکز بند رہے ، مختلف مقامات پر تاجروں کی جانب سے احتجاجی ریلیاں نکالی گئیں اور مظاہرے کئے گئے جس میں بجلی کے بلوں کو نذر آتش کیا گیا ، تاجر رہنمائوںنے کہا کہ کامیاب ہڑتال اس بات کا ثبوت ہے کہ ملک بھر کے تاجر اپنے حقوق کیلئے متحد ہیں ، یہ صرف ٹریلر ہے اگر ہمارے مطالبات کی شنوائی نہ ہوئی تو اس سے بڑھ کر اقدام اٹھانے پر مجبور ہوں گے۔ تفصیلات کے مطابق آل پاکستان انجمن تاجران اشرف بھٹی گروپ سمیت دیگر تاجر تنظیموں کی جانب سے بجلی کے بلوں میں ہوشربا اضافے کے خلاف ملک بھر میں شٹر ڈائون ہڑتال کی گئی ، تاجروں کے احتجاج میں سول سوسائٹی کے افراد اور سیاسی جماعتوں کے کارکنان نے بھی شرکت کی، صوبائی دارالحکومت میںانار کلی بازار ،اس سے ملحقہ تمام بازار ، مال روڈ، اچھرہ،گلبرگ اور ماڈل ٹائون کی تمام مارکیٹیں، مصری شاہ لوہا مارکیٹ،برانڈرتھ روڈ ،اردو بازار،آٹو پارٹس مارکیٹ بادامی باغ،ہال روڈ اور اس سے ملحقہ مارکیٹیں،حفیظ سینٹر ، کمپیوٹر و موبائل مارکیٹ،سرکلر روڈ،اعظم کلاتھ مارکیٹ،پاکستان کلاتھ مارکیٹ، نیلم سینما مارکیٹ،گڑھی شاہو بازار، صدر بازار،اسلامپور ہ بازار،مون مارکیٹ علامہ اقبال ٹائون، باغبانپورہ بازار سمیت تمام چھوٹی بڑی مارکیٹیں بند رہیں۔ کچھ مقامات پر دکانداروں نے انفرادی طور پر کاروبار کھلا رکھا تاہم خریداروں کا رجحان نہ ہونے کے برابر رہا۔ آل پاکستان انجمن تاجران کے مرکزی صدر اشرف بھٹی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اب بلوں کی ادائیگی کرنا محال ہو گیا ہے ، مہنگائی اور کاروبار نہ ہونے کی وجہ سے تاجروں کی اکثریت کو اتنی آمدن نہیں ہوتی کہ وہ بجلی کے بھاری بھرکم بل ادا کر سکیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک بھر کی تاجر تنظیموں نے ہڑتال کو کامیاب کر کے ثابت کیا ہے کہ ہم اپنے حقوق کے لئے متحد ہیں، انجمن تاجران ٹھوکر نیاز بیگ کے زیراہتمام مہنگائی کے خلاف بڑا احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس کی وجہ سے ٹھوکر نیاز بیگ روڈ پر ٹریفک بلاک ہو گئی۔صدرانجمن تاجران وممبر لاہور چیمبرایگزیکٹو کمیٹی مجاہدمقصودبٹ نے کہا کہ تمام سرکاری افسران کو ملنے والے فری یونٹس ختم کیے جائیں،تاریخ کی بدترین مہنگائی نے کاروبار کا پہیہ جام کردیا ہے،لاہور میں شٹر ڈائون ہڑتال ایک ٹریلر ہے،اگر بلوں میں ناجائز اضافی ٹیکسوں کو ختم نہ کیا گیاتو گورنر ہائوس کے باہر دھرنا دینے پرمجبور ہوں گے،نگران وزیراعظم چوبیس گھنٹے کے اندراضافی ٹیکسوں کے خاتمے کا اعلان کریں۔آل پاکستان انجمن تاجران کی سپریم کونسل کے چیئرمین نعیم میر نے کہا کہ ہمارے کم آمدن والے 60 فیصد لوگ جو خط غربت سے نیچے زندگی گزار رہے ہیں ان کو اس مہنگائی کے طوفانی دور میں یوٹیلیٹی بلز ، پٹرول ، اشیائے خوردونوش پر ریلیف ملنا بہت ضروری ہے، فی الفور بجلی کے بلوں میں حقیقی ریلیف دیا جائے۔ چیئرمین پاکستان انڈسٹریل اینڈ ٹریڈرز ایسوسی ایشنز فرنٹ (پیاف) فہیم الرحمان سہگل نے پیٹرن انچیف پیاف میاں انجم نثار ،سیئنر وائس چیئرمین نصراللہ مغل اور وائس چیئرمین پیاف طاہر منظور چودھری سابق صدور پیاف محمد علی میاں، میاں ابوذر شاد، نائب صدر لاہور چیمبر عدنا ن خالد بٹ اور دیگر قائدین کے ہمراہ ا بجلی کے بڑھتے ہوئے بلوں اور ملک میں بڑھتی ہوئی منہ زور مہنگائی اور حکومتی پالیسیوں کے خلاف پیاف مرکزی آفس گلبرگ کے باہر پر زور احتجاج کیا اور مین مارکیٹ گلبرگ تک پرامن احتجاجی ریلی کا انعقاد کیا گیا۔ فہیم الرحمان سہگل نے حکومت سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ حکومت ہوش کے ناخن لے بجلی کی قیمتوں کو فوری کم کرے، بجلی کی چوری روکی جائے اور مفت بجلی دینا بند کرے، 950 ارب روپے کی بجلی سبسڈی دی جا رہی ہے جبکہ 450 ارب روپے کے لائن لاسز ہیں اور یہ سارے لاسز ٹیکس دینے والے عوام سے وصول کئے جاریے ہیں جو سراسر ناانصافی ہے، تاجروں میںبا ئو بشیر، خامس بٹ، ذیشان سہیل ملک، ملک ندیم، نعیم حنیف،ارشد خان،میاں خرم الیاس، اعظم چودھری، میاں اکرم امہر، ابوبکر، ملک خالد، شہزاد اسلم، عبدا الستار کھاجو، شہزادہ، مڈثر مسعود چودھری، عمر سرفراز، ارشد بیگ، شاہد بیگ، چیئرمین فرایا ،خالد محمود کھوکھر،عدیل بھٹہ، طلحہ طیب بٹ، حکیم عثمان، رانا کاشف، سیکرٹری پیاف عبد ا لصبور اور مختلف مارکیٹس سے آئے سینکڑوں تاجروں نے احتجاج میں بھرپورحصہ لیا۔ ننکانہ صاحب میںبھی ناجائز ٹیکسوں اور بجلی کے بھاری بھرکم بلوں کیخلاف شہری سراپا احتجاج بن گئے، تاجروں اوردوکان داروں کی شٹرڈاؤن ہڑتال، چیئرمین مرکزی انجمن تاجراں ننکانہ صاحب چوہدری مشتاق احمدصراف نے کہا کہ ہوشرباء مہنگائی کے باعث لوگوں کی زندگی اجیرن ہوگئی ہے مشکل کی اس گھڑی میںصاحب حثیت لوگوں کا فرض ہے کہ وہ اپنے ملازمین ، اہل محلہ اور غریب لوگوں کی مدد کریں چوہدری جمشید اقبال ، رانا محمد طارق ، حاجی محمد ناصر کچھی، ادریس غفاری اور مرکزی انجمن تاجراں کے دیگر عہدیداران نے کہا کہ روز بروزبڑھتی ہوئی قیمتوں کی وجہ سے کاروبار مکمل طور پرٹھپ ہو گیا ہے غریب لوگوں کے گھروں کے چولہے تک ٹھنڈے پڑ گئے ہیں۔ جماعت اسلامی کے مقامی رہنمائوں ملک محمد اسلم ، چوہدری نذیر احمد اور ملک عبدالرشید کہا کہ افسر شاہی ختم کریں، ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن ننکانہ صاحب نے بجلی کی قیمتوں میں ہوشربا اضافے اور مہنگائی کے خلاف مکمل ہڑتال کی اور عدالتی امور کا مکمل بائیکاٹ کیا، وکلاء کی ہڑتال کے باعث دوردراز سے آنیوالے سائلین کو شدید دشواری کا سامنا کرناپڑا، ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر فیصل سکندر سدھو ،جنرل سیکرٹری رائے رضوان علی کھرل اور دیگر وکلاء نے کہا کہ بڑھتی ہوئی مہنگائی اور بجلی کی فی یونٹ قیمت میں ہوشربااضافہ کی وجہ سے عوام الناس خاص کر مزدور طبقہ کا زندگی گزارنا مشکل ہو گیا ہے۔ جبکہ اس کے برعکس ضلعی صدر کریانہ مرچنٹس ایسوسی ایشن شیخ علی رضوان نے مرکزی انجمن تاجران کی ہڑتال کی کال کومسترد کرتے ہوئے کریانہ کی دوکانیں بند نہ کرنے کا فیصلہ کیا جس کے باعث ننکانہ شہر میں کریانہ کی دوکانیں کھلی رہیں تاہم سانگلہ ہل اور شاہکوٹ سمیت دیگر علاقوں میںکریانہ کی دوکانیں بند رہیں۔جماعت اسلامی نے نارنگ منڈی میں احتجاجی مظاہرہ کیاجس میں امن کمیٹی نارنگ‘ انجمن تاجران‘ انجمن شہریاں سمیت شہریوں نے شرکت کی اور انجمن تاجران کی طرف مکمل شٹر ڈائون کیا گیاحکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کی گئی جماعت اسلامی کی مرکزی مجلس شوری کے رکن وامیدوار صوبائی اسمبلی پی پی135 زاہد عمران کوروٹانہ‘ امن کمیٹی کے سرپرست اعلی چوہدری سخاوت علی ڈگرا‘ صدر شہباز احمدکڑھائی والے‘ جنرل سیکرٹری اعظم علی باجوہ‘ انجمن تاجران کے سرپرست حاجی ارشد زرگر‘ ظہیر ارشد مغل‘ انجمن شہریاں کے چیف آگنائزر حافظ عون الباری سرپرست اعلی سیٹھ سعید احمد فاروقی ودیگر نے میڈیا سے گفتگوکرتے کہاکہ عوام نے بجلی اور پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کو مسترد کر دیا ہے۔جماعت اسلامی اور انجمن تاجران کی اپیل پر مریدکے میں مکمل ہڑتال رہی۔ تاجروں نے دن بارہ بجے تک ہر طرح کا کاروبار بند رکھا جبکہ جماعت اسلامی کی جانب سے این اے 113 کے امیدوار محمود عالم کی قیادت میں گھنٹوں جی ٹی روڈ بلاک رکھا گیا۔ اس موقع پر مختلف مقررین نے مہنگائی، کمر توڑ بجلی بلوں اور لاقانونیت کے خلاف تقاریر کیں۔ شہر کے مین بازار، اکبر بازار، جہانگیربازار، ہمایوں بازار،گلی ککے زئیاں ،زرگراں،حکیماں ،جناح پارک ،مدینہ مارکیٹ ،لنڈا مارکیٹ ،موٹرسائیکل مارکیٹ ،امام بارگاہ چوک سمیت دیگر تمام مارکیٹں اور پلازے بند رہے مرکزی انجمن تاجران کے رہنمائوں الحاج ملک محمداسلم بلوچ،میاں ذیشان پرویز ،امجد نذیر بٹ ، ملک پرویز اقبال ،شیخ عظیم جاوید ،فیضان شفیق خان ،سیٹھ محمدعظیم ،میاں تنویر احمد، رانا مہران فیاض ،مہر خالد عباس سمیت دیگرنے مختلف مارکیٹوں کا دورہ کیا۔ ریٹائرڈ پولیس ملازمین ویلفیئر ایسوسی ایشن کے زیر اہتمام جماعت اسلامی اور تاجروںکی طرف سے ملک بھر میں مکمل شٹر ڈائون ہڑتال کا خیر مقدم کیا گیا اور ان کیساتھ اظہار یکجہتی کیلئے لگائے گئے کیمپوں میں بھی ریٹائرڈ انسپکٹر عبدالخالق کی قیادت میں وفد نے شرکت کی جس میں ریٹائرڈ انسپکٹرز محمداعظم بسراء ، جاوید نیازی ، جاوید بٹر ، حاجی الیاس ، مقصود احمد، مصطفی اسماعیل ،حافظ دائود، میاں اقبال، خلیل جٹ اور دیگر ریٹائرڈ پولیس ملازمین نے شرکت کی اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے عبدالخالق نے کہاکہ عوام ذہنی تنائو کا شکار ہوکررہ گئے ہیں پہلے عوام مہنگائی کی چکی میں پس کر رہ گئے ہیں۔ جماعت اسلامی کے ضلعی امیر رانا تحفہ دستگیر خاں نے تحریک انصاف کے رہنما میاں افضال حیدر، جے آئی یوتھ کے ضلعی صدر ڈاکٹر رائے الطاف حسین کھرل،مولانا عبدالمنان، سابق صدر بار سید ساجد الرحمن ،تاجر رہنما میاں امجد علی ہیرو، امیر سٹی میاں محمدرمضان ،رانا لیاقت علی ،ڈاکٹر عتیق وڑائچ سمیت دیگر نے مختلف مارکیٹوں اور بازاروں کا دورہ کیا۔ حافظ آباد میں مکمل شٹر ڈاؤن ہڑتال ہوئی۔ تمام بازار‘ مارکیٹیں‘ منڈیاں بند رہیں۔ ڈسٹرکٹ بار کی اپیل پر عدالتی بائیکاٹ بھی کیا گیا۔ ضلعی دفتر جماعت اسلامی سے ایک بڑی احتجاجی ریلی نکالی گئی۔ جس کی قیادت جماعت اسلامی اور تاجران رہنماؤں ڈاکٹر محمد یٰسین انصاری‘ شیخ محمد امجد‘ امان اﷲ چٹھہ اور ملک ہمایوں شہزاد نے کی۔ گوجرانوالہ میں شٹر ڈائون ہڑتال کی گئی ،تمام کاروباری و تجارتی مراکز بند رہے ، جی ٹی روڈ ،کلاتھ مارکیٹ بورڈ،اردوبازار ، سید نگری بازار ، کسیرا بازار ، الیکٹر نک مارکیٹ ، جناح آٹو مارکیٹ ، فرنیچر مارکیٹ ،سرامکس مارکیٹ ، ریل بازار ، دال بازار ،صرافہ بازار ، دیگانوالہ بازار ، کھنڈ بازار، پاک بازار ، سرکلر روڈ ، پسرورروڈ،سیٹلائٹ ٹائون مارکیٹ،پیپلز کالونی مارکیٹ،ماڈل ٹائون مارکیٹ،منیر چوک کمپیوٹر مارکیٹ،مارکیٹ کنگنی والا،نعمانیہ روڈ،دھلے چوک جناح روڈ سمیت تمام مارکیٹس بند رہیںڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن گوجرانوالہ نے بھی ہڑتال کی اور عدالتی بائیکاٹ کیا،علاوہ ازیں جماعت اسلامی کی جانب سے بجلی کے بلوں میں اضافے اور ناجائز ٹیکسز کیخلاف عوامی مارچ بھی کیا گیا ۔ پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن پنجاب کے نائب صدر ڈاکٹر میاں زاہد محمودنے کہا ہے کہ مہنگائی نے غریب کے منہ سے آخری نوالہ تک چھین لیا ہے ، بجلی کے بل عوام کو خودکشی پر مجبور کر رہے ہیں، بجلی کی بڑھتی ہوئی قیمتوں نے عوام کی چیخیں نکلوا دیں ہیں ارباب اقتدار کو چاہیے عوام کے حال پر رحم کرتے ہوئے ظالم پالیسیوں پر نظر ثانی کریں۔ تحصیل بار ایوسسی ایشن نوشہرہ ورکاں نے پٹرولیم مصنوعات اور بجلی کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف احتجاجاً عدالتی کارروائی کا بائیکاٹ کیا۔ بار روم میں صدر شبیر احمد بھٹی کی صدارت میں احتجاجی اجلاس اور مظاہرہ کیا گیا جس سے وکلاء راہنما چودھری محمد کامران اولکھ‘ راؤ سبطین علی خاں‘ مجاہد حسین منج اور دیگر مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہوشربا مہنگائی کے باعث عام شہری کی زندگی اجیرن ہو چکی ہے۔ بجلی کے بلوں پر تمام ٹیکس فی الفور ختم کئے جائیں۔ گکھڑ شہر میں بھی بجلی بلز اور مہنگائی کے خلاف شٹر ڈاؤن ہڑتال کی گئی۔ سڑکوں پر ٹریفک بھی معمول سے کم رہی۔ بجلی بلز میں اضافی ٹیکسوں اور مہنگائی کے خلاف ملک بھر کی طرح گکھڑ شہر میں بھی مرکزی انجمن تاجراں کی کال پر شاہ جمال بازار نیواں بازار مین بازار بریلوی بازار غلہ منڈی بازار سمیت دیگر مارکیٹیں بند رہیں اور تاجروں نے بڑھتی مہنگائی کے خلاف اپنے کاروبار بند رکھ کر اپنا احتجاج ریکارڈ کروایا۔ نوشہرہ ورکاں میں احتجاجی ریلی نکالی جو دفتر جماعت اسلامی سے شروع ہو کر شہر کی مختلف شاہراوں سے ہوتی ہوئی مین بازار حیدری چوک پہنچ کر اختتام پذیر ہوئی۔ جہاں سردار عبدالرزاق‘ رانا اظہر جہانگیر‘ میاں ساجد اقبال ساجد اور میاں لیاقت علی نے کہا کہ نگران حکومت نے بجلی اور تیل مہنگا کر کے عوام پر ظلم کے پہاڑ توڑے ہیں۔ مہنگائی کے باعث لوگ خودکشیاں کر رہے ہیں۔