9 مئی واقعات بغاوت، خانہ جنگی، قانونی کارروائی نہ ہوئی تو فریق بنیں گے: وزیراعظم
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ،نمائندہ خصوصی) نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ 9 مئی کو جلاؤ گھیراؤ کو صرف پاکستان ہی نہیں پوری دنیا نے دیکھا، اس طرح کی ہلڑ بازی کسی بھی جمہوری طرز حکومت میں اور حتیٰ کہ غیر جمہوری حکومت میں قابل قبول نہیں۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے انہوں نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں 9 مئی کو جو کچھ ہوا وہ بغاوت اور خانہ جنگی کی کوشش تھی۔ اس کا ہدف موجودہ آرمی چیف اور ان کی ٹیم تھی، ایسا تاثر نہیںدینا چاہتے کہ 9 مئی کے ملزمان کے خلاف کوئی انتقامی کارروائی ہو رہی ہے لیکن اگر ملکی قوانین کو پامال کرنے اور تشدد پر آمادہ جماعت کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی نہ ہوئی تو ہم اس معاملے پر فریق بنیں گے۔ کیا 9 مئی کے واقعات کو نیویارک ٹائمز‘ واشنگٹن پوسٹ‘ گارڈین اور آزاد الیکٹرانک میڈیا نے رپورٹ نہیں کیا؟ سب نے رپورٹ کیا جسے پوری دنیا نے دیکھا۔ نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ سے نگران وزیرِ اطلاعات و نشریات مرتضیٰ سولنگی اور نگران وزیر ثقافت جمال شاہ نے الگ الگ ملاقاتیں کیں ، نگران وزیر اطلاعات نے ملاقات میں نے وزیراعظم کو اپنی وزارت کے امور کی بابت آگاہ کیا ،ملاقات میں آئیندہ مہینے منعقد ہونے والی اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں پاکستان کے مثبت بیانیے کی مؤثر نمائندگی کے لیے ممکنہ حکمت عملیوں پر مشاورت کی گئی ،ملاقات میں سیکرٹری اطلاعات و نشریات اور پرنسپل انفارمیشن آفیسر بھی شریک تھے،نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ سے نگران وزیرِ قومی ورثہ وثقافت جمال شاہ نے ملاقات کی ،ملاقات میں جمال شاہ نے وزیراعظم کو اپنی وزارت کے امور کے حوالے سے آگاہ کیاملاقات میں پاکستان میں فن اور ثقافت کو فروغ دینے کے لیے ممکنہ اقدامات پر گفتگو کی گئی ،وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان میں فن اور ثقافت کو فروغ دینے کے لیے وزارت اطلاعات و نشریات اور قومی ورثہ و ثقافت ڈویژن کے مابین تعاون انتہائی سودمند ثابت ہو سکتا ہے۔اسلام آباد (نمائندہ خصوصی)گران وفاقی وزیر اطلاعات مرتضیٰ سولنگی نے کہا ہے کہ نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کسی بھی موقع پر بجلی کے زیادہ بلوں کو نان ایشو قرار نہیں دیا، جس کے بارے میں میڈیا کا ایک حصہ غلط رپورٹنگ کر رہا ہے بیان میں مرتضیٰ سولنگی نے کہا کہ نگران وزیراعظم نے جمعرات کے روز اسلام آباد میں صحافیوں کو درپیش مسائل پر گفتگو کی۔انہوں نے کہا کہ نگران وزیراعظم نے صحافیوں کے سوالات کے جواب دیئے اور میڈیا کے کچھ حصوں میں انہیں سیاق و سباق سے ہٹ کر رپورٹ کیا گیا ۔مرتضیٰ سولنگی نے کہاکہ نگران وزیراعظم نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ایسا نہیں کہ ملک کے اندر افراتفری کی صورتحال ہے لیکن وزیراعظم نے یہ ہرگز نہیں کہا کہ بجلی کے بلوں کا مسئلہ نان ایشو ہے اور بجلی کے بلوں کے مسئلہ سے لوگ پریشان نہیں۔نگران وفاقی وزیر نے کہا کہ نگران وزیراعظم نے بتایا کہ یہ مسئلہ پیدا کیسے ہوا اور وہ اس کے حل کی طرف جا رہے ہیں۔نگران وزیر اطلاعات و نشریات نے کہا کہ نگران وزیراعظم نے یہ کبھی نہیں کہا کہ لوگوں کی تکالیف ناجائز ہیں اور کچھ ذمہ دار صحافیوں نے بھی تصدیق کی کہ نگران وزیراعظم نے ایسا ہر گز نہیں کہا کہ یہ مسئلہ سنجیدہ نہیں۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے کہا تھا کہ عالمی اداروں کے ساتھ ہماری کمٹمنٹ ہے، ہم عالمی اداروں سے کئے گئے وعدوں کو متاثر کئے بغیر لوگوں کی مشکلات کا کوئی حل نکالیں گے۔لیکن میڈیا میں رپورٹ ہوا کہ نگران وزیراعظم نے کہا کہ بجلی کے بلوں کا معاملہ سنجیدہ معاملہ نہیں، نگران وزیراعظم کو پراجیکٹ کیا گیا کہ انہیں لوگوں کی مشکلات کا احساس نہیں۔