عالمی یوم حجاب آج‘ پردہ کو قدامت پرستی سے جوڑنا غلط
لاہور (رفیعہ ناہید اکرام) پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج 19 واں عالمی یوم حجاب منایا جا رہا ہے، اس دن کو منانے کا مقصد دنیا کو مسلم عورت کے بنیادی حق (حجاب اوڑھنا) سے آگاہ کرنا اور حجاب کو قدامت پرستی، دہشتگردی اورانتہا پسندی سے جوڑنے کو غلط ثابت کرنا ہے۔ اس موقع پر دنیا بھر میں اسلامی جماعتوں کی طرف سے آگاہی سیمینارز، ریلیاں اور تقریبات منعقد ہونگی اور آگاہی پمفلٹس تقسیم کئے جائیں گے جبکہ جماعت اسلامی حلقہ خواتین کے زیر اہتمام لاہور سمیت ملک بھر میں ریلیاں اور تقریبات منعقد ہوں گی بلکہ پورے ستمبر میں جماعت اسلامی حلقہ خواتین کے زیر اہتمام "تہذیب ہے حجاب" کے عنوان سے تقریبات منعقد کی جاتی رہیں گی۔ نوائے وقت سے گفتگو میں جماعت اسلامی حلقہ خواتین کی مرکزی سیکرٹری جنرل دردانہ صدیقی نے کہا کہ حجاب اور پردہ مسلم خواتین کا حق ہے۔ مسلم خواتین کی طرف سے حجاب پر پابندیوں کے خلاف جارحانہ انداز اختیار کرنا، عدالتوں کا رخ کرنا، حجاب کی مقبولیت کے دلائل ہیں۔ سابق رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر سمیحہ راحیل قاضی نے کہا کہ حجاب کو صرف حیا سے نتھی کرنا اس کے پورے معانی سے بے خبری ہے۔ آج جبکہ اسلاموفوبیا اور فیمنزم کے غبار میں حجاب کو بھی گرد آلود کیا جا رہا ہے اور مسلم عورت کو امتیازی سلوک کا نشانہ بھی بنایا جا رہا ہے تو ہمیں دنیا کو حجاب اور پردے کے مفہوم سے آشنا کرنے کی ازحد ضرورت ہے۔ مرکزی ڈپٹی سیکرٹری ڈاکٹر حمیرا طارق نے کہا کہ حجاب اخلاق اور کردار کو سنوارنے کا نام ہے، تاہم ممتاز خواتین بھی حجاب کے رواج کو فروغ دیں۔ صدر جماعت اسلامی یوتھ سینٹرل پنجاب زرافشاں فرحین نے کہا کہ حجاب ایک طرز عمل ہی نہیں ایک مکمل نظام حیات کا درس دیتا ہے۔ نظام حجاب نظام تحفظ ہے، عورت کی پناہ گاہ اسلامی ضابطہ حیات میں ہے۔